دورانِ کنسرٹ آدتیہ نارائن کے تشدد کا نشانہ بننے والے مداح کا بیان سامنے آگیا
میں نے سیلفی کیلئے آدتیہ نارائن کو اپنا فون دیا تھا لیکن اُنہوں نے سیلفی لینے کے بجائے مائیک سے میرے ہاتھ پر مارا
بھارتی گلوکار آدتیہ نارائن نے لائیو کنسرٹ کے دوران مداح پر مائیک سے حملہ کیا تھا جس کے بعد اب اُس مداح کا بیان سامنے آگیا ہے۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں مداح نے گلوکار آدتیہ نارائن کا پاؤں کھینچنے اور اُنہیں مشتعل کرنے کے الزامات کی تردید کی اور بتایا کہ وہ رنگٹا کالج میں بی ایس سی تھرڈ ایئر کا طالب علم ہے۔
اس پورے واقعے کو تفصیل سے بیان کرتے ہوئے مداح نے کہا کہ اسٹیج کے سامنے آدتیہ نارائن پرفارم کر رہے تھے، وہ اسٹیج کے قریب موجود مداحوں کے فون لیکر ان کے لیے سیلفیز بنا رہے تھے، میں بھی اسٹیج کے بالکل پاس تھا اس لیے میں نے بھی سیلفی کے لیے گلوکار کو اپنا فون دیا لیکن اُنہوں نے سیلفی لینے کے بجائے مائیک سے میرے ہاتھ پر مارا اور پھر بغیر کسی وجہ کے میرا فون پھینک دیا۔
مداح نے کہا کہ میرا بھائی بھی میرے ساتھ کھڑا تھا، ہم آدتیہ نارائن کے فینز ہیں، اسی لیے کنسرٹ میں گئے تھے، وہ سب کے ساتھ خوشی سے سیلفی لے رہے تھے تو مجھے لگا کہ میرے ساتھ بھی سیلفی لیں گے لیکن اُنہوں نے تو میرا فون ہی پھینک دیا۔
مزید پڑھیں: دوران کنسرٹ مداح پر حملہ، بھارتی گلوکار آدتیہ نارائن کا بیان آگیا
مداح نے مزید کہا کہ گلوکار کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، کسی بھی فنکار کو اپنے مداحوں کے ساتھ یہ سلوک نہیں کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ یہ کنسرٹ اتوار، 11 فروری کو چھتیس گڑھ کے ایک کالج میں منعقد ہوا تھا، کنسرٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ شاہ رخ خان کی فلم 'ڈان' کا گانا 'آج کی رات' گا رہے تھے، گلوکار اسٹیج پر چلتے ہوئے اچانک رُک گئے تھے، اُنہوں نے سامعین میں موجود ایک مداح پر پہلے مائیک سے حملہ کیا اور پھر مداح کے ہاتھ سے موبائل فون چھین کر دور پھینک دیا تھا۔
مزید پڑھیں: بھارتی گلوکارآدتیہ نارائن کا کنسرٹ میں مداح پر حملہ، موبائل چھین کر پھینک دیا
کنسرٹ کے تین دن بعد گلوکار آدتیہ نارائن نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ لوگوں کو نہیں بلکہ خدا کو جوابدہ ہیں جبکہ کنسرٹ کے آرگنائزر نے مداح پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس کالج کا طالب علم نہیں تھا بلکہ کہیں اور سے آیا تھا اور وہ کنسرٹ میں آدتیہ کو مشتعل کرنے کے لیے مسلسل تنگ کررہا تھا۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں مداح نے گلوکار آدتیہ نارائن کا پاؤں کھینچنے اور اُنہیں مشتعل کرنے کے الزامات کی تردید کی اور بتایا کہ وہ رنگٹا کالج میں بی ایس سی تھرڈ ایئر کا طالب علم ہے۔
اس پورے واقعے کو تفصیل سے بیان کرتے ہوئے مداح نے کہا کہ اسٹیج کے سامنے آدتیہ نارائن پرفارم کر رہے تھے، وہ اسٹیج کے قریب موجود مداحوں کے فون لیکر ان کے لیے سیلفیز بنا رہے تھے، میں بھی اسٹیج کے بالکل پاس تھا اس لیے میں نے بھی سیلفی کے لیے گلوکار کو اپنا فون دیا لیکن اُنہوں نے سیلفی لینے کے بجائے مائیک سے میرے ہاتھ پر مارا اور پھر بغیر کسی وجہ کے میرا فون پھینک دیا۔
مداح نے کہا کہ میرا بھائی بھی میرے ساتھ کھڑا تھا، ہم آدتیہ نارائن کے فینز ہیں، اسی لیے کنسرٹ میں گئے تھے، وہ سب کے ساتھ خوشی سے سیلفی لے رہے تھے تو مجھے لگا کہ میرے ساتھ بھی سیلفی لیں گے لیکن اُنہوں نے تو میرا فون ہی پھینک دیا۔
مزید پڑھیں: دوران کنسرٹ مداح پر حملہ، بھارتی گلوکار آدتیہ نارائن کا بیان آگیا
مداح نے مزید کہا کہ گلوکار کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، کسی بھی فنکار کو اپنے مداحوں کے ساتھ یہ سلوک نہیں کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ یہ کنسرٹ اتوار، 11 فروری کو چھتیس گڑھ کے ایک کالج میں منعقد ہوا تھا، کنسرٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ شاہ رخ خان کی فلم 'ڈان' کا گانا 'آج کی رات' گا رہے تھے، گلوکار اسٹیج پر چلتے ہوئے اچانک رُک گئے تھے، اُنہوں نے سامعین میں موجود ایک مداح پر پہلے مائیک سے حملہ کیا اور پھر مداح کے ہاتھ سے موبائل فون چھین کر دور پھینک دیا تھا۔
مزید پڑھیں: بھارتی گلوکارآدتیہ نارائن کا کنسرٹ میں مداح پر حملہ، موبائل چھین کر پھینک دیا
کنسرٹ کے تین دن بعد گلوکار آدتیہ نارائن نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ لوگوں کو نہیں بلکہ خدا کو جوابدہ ہیں جبکہ کنسرٹ کے آرگنائزر نے مداح پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس کالج کا طالب علم نہیں تھا بلکہ کہیں اور سے آیا تھا اور وہ کنسرٹ میں آدتیہ کو مشتعل کرنے کے لیے مسلسل تنگ کررہا تھا۔