امریکی یونی ورسٹی میں اسرائیل مخالف مظاہرے پر طلبا کی رجسٹریشن معطل

امریکی یونی ورسٹی نے 13 طلبا کے داخلے منسوخ کرنے کی بھی دھمکی دی

اسرائیل کیخلاف مظاہرے پر امریکی یونی ورسٹی نے 13 طلبا کے داخلے منسوخ کرنے کی بھی دھمکی دی، فوٹو: فائل

امریکا کی عالمی شہرت یافتہ میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے غزہ میں وحشیانہ بمباری پر اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبا کی رجسٹریشن معطل کرکے ان کے کیریئر کو خطرے میں ڈال دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی یونی ورسٹی میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے متعدد طلبا کی رجسٹریشن معطل کردی جب کہ 13 طلبا کے ایڈمیشن منسوخ کرنے کا انتباہ بھی دیا۔

جن طلبا کی رجسٹریشن معطل کی گئی ان پر یونی ورسٹی انتظامیہ نے تعلیمی سرگرمیوں کو معطل کرکے یونی ورسٹی کیمپس میں مظاہرہ کرنے اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا۔


تاہم طلبا گروپ نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرہ اسرائیل کے خلاف غزہ میں بمباری کرنے پر تھا جس میں ہزاروں معصوم بچے اور خواتین اپنی جانوں سے گئے اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔

طلبا گروپ نے یونی ورسٹی کے اس امتیازی سلوک کو آزادیٔ اظہارِ رائے اور ظلم کے خلاف احتجاج کے بنیادی حق سے متصادم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام انتظامیہ کی اخلاقی ناکامی اور مایوسی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی 7 اکتوبر سے جاری غزہ پر بمباری میں 28 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 68 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں سے نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

 
Load Next Story