اسٹاک مارکیٹ میں 60 ہزار پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی
اسٹاک مارکیٹ میں آج تیزی دیکھی گئی جس کے سبب 60 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی۔
لسٹڈ کمپنیوں کے متوقع اچھے نتائج، سندھ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر کی دریافت اور دو اکثریتی نشستوں کی حامل جماعتوں کے درمیان حکومت سازی پر بات چیت جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو اتار چڑھاؤ کے بعد تیزی رہی جس سے انڈیکس کی 60 ہزارپوائنٹس کی نفسیاتی سطح دوبارہ بحال ہوگئی۔
مارکیٹ میں تیزی کے سبب 52 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی 87ارب 50کروڑ 04لاکھ 31ہزار 725روپے کا اضافہ ہوگیا۔ حصص کی تجارتی سرگرمیوں پر سیاست میں اتار چڑھاؤ بھی اثرانداز ہیں یہی وجہ ہے کاروباری دورانیے کے دوران گھبراہٹ میں حصص کی فروخت بڑھنے سے ایک موقع پر 681 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن بعد دوپہر آئل اینڈ گیس اور پاور سیکٹر میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے جاری مندی تیزی میں تبدیل ہوگئی۔
اس سے ایک موقع پر 632پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں دوبارہ پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 586۔79 پوائنٹس کے اضافے سے 60459.75 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 247.54 پوائنٹس کے اضافے سے 20346.85 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1919.18پوائنٹس کے اضافے سے 100424.88پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 355.96 پوائنٹس کے اضافے سے 29398.39 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی بہ نسبت 17 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 26کروڑ 17لاکھ 99ہزار 826 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 330 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔
ان میں 170 کے بھاؤ میں اضافہ 139 کے داموں میں کمی اور 21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاؤ 373.35 روپے بڑھ کر 8739 روپے اور انڈس موٹرز کمپنی کے بھاو 51.28روپے بڑھ کر 1501.94 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 289.89 روپے گھٹ کر 7910.11 روپے اور پاکستان انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ کے بھاؤ 38.25روپے گھٹ کر 471.75 روپے ہوگئے۔