کراچی سقوط ڈھاکا کی آنکھوں دیکھی دل سوز کہانیوں کے مصنفین کی تقریبِ پذیرائی
جمیل عثمان کی جلاوطن کہانیاں اور عظمت اشرف کی رفیوجی سقوط ڈھاکا کا احاطہ کرتی ہیں
کراچی کے پُرہنگام دن کے دوران مقامی ہال میں ایک ایسی تقریب سجائی گئی جس کے شرکاء چپ سادھے مصنفین کی سقوط ڈھاکا کے دوران آنکھوں دیکھی دل سوز اور کرب ناک کہانیوں کا احوال سُن رہے تھے۔ یہ ان لوگوں کا احوال تھا جن کے جذبہ حب الوطنی کی مثال دنیا میں ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتی۔
نیو جرسی میں مقیم شاعر، افسانہ نگار اور کالم نگار جمیل عثمان وائس فار ہیومینیٹی انٹرنیشنل کے سینٹرل بورڈآف ڈائیریکٹرز کے رکن اور سکریٹری انفارمیشن ہیں اور آج کل کراچی آئے ہوئے ہیں۔
جمیل عثمان اردو اور انگلش کی کئی کتب کے مصنف ہیں ان میں سے ایک معرکت الآرا کتاب ''جلاوطن کہانیاں'' ہے۔ سقوط ڈھاکا کے دوران جذبہ حب الوطنی سے سرشار پاکستانیوں پر کیا گزری۔ یہ کتاب ایسے آنکھوں دیکھے واقعات کا احاطہ کرتی ہے۔
کتاب ''جلاوطن کہانیاں'' کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دیکھتے ہی دیکھتے اس کے چار ایڈیشن چھپ چکے ہیں۔
اسی طرح انگریزی میں ایک اور کتب رفیوجی نے بھی سقوط ڈھاکا کی المناکی اور ہولناکی کو بیان کیا ہے۔ خوش قسمتی سے اس کے مصنف عظمت اشرف بھی کراچی ہوئے ہیں۔
وائس فار ہیومینیٹی انٹرنیشنل کے پاکستان چیپٹر نے ان دونوں مصنفین کی کراچی آمد کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے گلشن اقبال کے ایک ہال میں تقریب پذیرائی کا انعقاد کیا جس میں ن لیگ کے نہال ہاشمی اور ایم کیو ایم کے ریحان ہاشمی سمیت نامور ادیبوں، دانشوروں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
جمیل عثمان اور عظمت اشرف سے سقوط ڈھاکا کے آنکھوں دیکھے واقعات سنتے ہوئے جذبہ حب الوطنی سے سرشار شرکا کی آنکھیں نم ہوگئیں۔ تقریب کے اختتام پر شرکا نے مصنفین کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور کتاب پر آٹو گراف لیے۔
تقریب میں جمیل عثمان اور عظمت اشرف کی کتب ہاتھوں ہاتھوں لی گئیں اور منتظمین کو اعلان کرنا پڑا کہ مزید کتب کی فراہمی کے لیے ان سے رابطہ کیا جائے۔
نیو جرسی میں مقیم شاعر، افسانہ نگار اور کالم نگار جمیل عثمان وائس فار ہیومینیٹی انٹرنیشنل کے سینٹرل بورڈآف ڈائیریکٹرز کے رکن اور سکریٹری انفارمیشن ہیں اور آج کل کراچی آئے ہوئے ہیں۔
جمیل عثمان اردو اور انگلش کی کئی کتب کے مصنف ہیں ان میں سے ایک معرکت الآرا کتاب ''جلاوطن کہانیاں'' ہے۔ سقوط ڈھاکا کے دوران جذبہ حب الوطنی سے سرشار پاکستانیوں پر کیا گزری۔ یہ کتاب ایسے آنکھوں دیکھے واقعات کا احاطہ کرتی ہے۔
کتاب ''جلاوطن کہانیاں'' کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دیکھتے ہی دیکھتے اس کے چار ایڈیشن چھپ چکے ہیں۔
اسی طرح انگریزی میں ایک اور کتب رفیوجی نے بھی سقوط ڈھاکا کی المناکی اور ہولناکی کو بیان کیا ہے۔ خوش قسمتی سے اس کے مصنف عظمت اشرف بھی کراچی ہوئے ہیں۔
وائس فار ہیومینیٹی انٹرنیشنل کے پاکستان چیپٹر نے ان دونوں مصنفین کی کراچی آمد کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے گلشن اقبال کے ایک ہال میں تقریب پذیرائی کا انعقاد کیا جس میں ن لیگ کے نہال ہاشمی اور ایم کیو ایم کے ریحان ہاشمی سمیت نامور ادیبوں، دانشوروں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
جمیل عثمان اور عظمت اشرف سے سقوط ڈھاکا کے آنکھوں دیکھے واقعات سنتے ہوئے جذبہ حب الوطنی سے سرشار شرکا کی آنکھیں نم ہوگئیں۔ تقریب کے اختتام پر شرکا نے مصنفین کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور کتاب پر آٹو گراف لیے۔
تقریب میں جمیل عثمان اور عظمت اشرف کی کتب ہاتھوں ہاتھوں لی گئیں اور منتظمین کو اعلان کرنا پڑا کہ مزید کتب کی فراہمی کے لیے ان سے رابطہ کیا جائے۔