ن لیگ کو 20 پی پی 13 ایم کیو ایم کو 5 مخصوص نشستیں ملنے کا امکان
الیکشن کمیشن کی صوابدید پر خواتین کی 23 اور 4 اقلیتی نشستیں سنی اتحاد کونسل کو ملیں گی،13 سیاسی جماعتیں اس دوڑ سے باہر
تیرہ سیاسی جماعتیں قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی دوڑ سے باہر ہوگئیں، ن لیگ کو 20، پی پی 13، ایم کیو ایم کو 5 مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے جب کہ پی ٹی آئی کی 27 مخصوص نشستوں کا مستقبل الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مخصوص نشستوں کی دوڑ سے باہر ہوئی تیرہ جماعتوں میں جماعت اسلامی، جے یو آئی ف، تحریک لبیک، اے این پی، آئی پی پی، مسلم لیگ ضیاء پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس شامل ہیں، مسلم لیگ ق کو بھی مخصوص نشستوں کے حصول میں مشکلا ت درپیش ہیں۔
اسی طرح پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے ارمان پر بھی پانی پھر گیا، مرکزی مسلم لیگ، نیشنل پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی بھی مطلوبہ نتائج حاصل نہ کرسکیں۔
جن جماعتوں کو مخصوص نشستیں ملیں گی ان میں مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی میں 16 خواتین اور 4 اقلیتوں کی مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے پیپلز پارٹی کو 11 خواتین اور 2 خواتین کی مخصوص نشستیں ملنے کا عمل متوقع ہے۔
ایم کیو ایم کو قومی اسمبلی میں خواتین کی 4 اور ایک اقلیتی نشست ملنے کاامکان ہے، پی ٹی آئی کی 27 مخصوص نشستوں کا مستقبل الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں ہے، الیکشن کمیشن کی صوابدید پر خواتین کی 23 اور 4 اقلیتی نشستیں سنی اتحاد کونسل کو ملیں گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مخصوص نشستوں کی دوڑ سے باہر ہوئی تیرہ جماعتوں میں جماعت اسلامی، جے یو آئی ف، تحریک لبیک، اے این پی، آئی پی پی، مسلم لیگ ضیاء پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس شامل ہیں، مسلم لیگ ق کو بھی مخصوص نشستوں کے حصول میں مشکلا ت درپیش ہیں۔
اسی طرح پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے ارمان پر بھی پانی پھر گیا، مرکزی مسلم لیگ، نیشنل پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی بھی مطلوبہ نتائج حاصل نہ کرسکیں۔
جن جماعتوں کو مخصوص نشستیں ملیں گی ان میں مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی میں 16 خواتین اور 4 اقلیتوں کی مخصوص نشستیں ملنے کا امکان ہے پیپلز پارٹی کو 11 خواتین اور 2 خواتین کی مخصوص نشستیں ملنے کا عمل متوقع ہے۔
ایم کیو ایم کو قومی اسمبلی میں خواتین کی 4 اور ایک اقلیتی نشست ملنے کاامکان ہے، پی ٹی آئی کی 27 مخصوص نشستوں کا مستقبل الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں ہے، الیکشن کمیشن کی صوابدید پر خواتین کی 23 اور 4 اقلیتی نشستیں سنی اتحاد کونسل کو ملیں گی۔