قومی اسمبلی میں سیاسی جماعتوں کی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
قومی اسمبلی میں خواتین کی 22 اور 3 اقلیتی نشستوں پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہونا باقی ہے
قومی اسمبلی میں سیاسی جماعتوں کی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی جس کے مطابق مسلم لیگ ن 107نشستوں کے ساتھ سرفہرست رہی جبکہ سنی اتحاد کونسل 81 نشستوں کیساتھ دوسرے اور پیپلزپارٹی قومی اسمبلی میں68 نشستیں حاصل کرنے والی تیسری جماعت بن گئی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن سامنے آگئی۔ جس کے مطابق مسلم لیگ ن 107 نشستوں کیساتھ قوممی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کے حساب سے سر فہرست ہے جبکہ آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد سنی اتحاد کونسل دوسرے نمبر پر آگئی ہے جبکہ قومی اسمبلی میں خواتین کی 22 اور 3 اقلیتی نشستوں الیکشن کمیشن کے فیصلے کی منتظرہے۔
مخصوص نشستیں ملنے پر سنی اتحاد کونسل قومی اسمبلی میں 113کیساتھ سنگل لارجسٹ پارٹی بن جائیگی۔ پارٹی پوزیشن کے مطابق پیپلزپارٹی کا قومی اسمبلی68نشستوں کیساتھ تیسرا نمبر جبکہ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے22،جے یو آئی ف کی7نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
پارٹی پوزیشن کے مطابق مسلم لیگ ق 5،استحکام پارٹی 4 جبکہ بی اے پی، بی این پی ،نیشنل پارٹی،پی کے میپ، ایم ڈبلیو ایم اور مسلم لیگ ضیاء ایک ایک نشست حاصل کر سکیں۔
الیکشن کمیشن دستاویز کے مطابق قومی اسمبلی کے9 آزاد امیدواروں نے مسلم لیگ ن ایک امیدوار نے مسلم لیگ ق میں شمولیت اختیار کی جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ9آزاد امیدوار کسی سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہوئے اور قومی اسمبلی کی تین نشستوں کا معاملہ الیکشن کمیشن میں التوا کا شکار ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن سامنے آگئی۔ جس کے مطابق مسلم لیگ ن 107 نشستوں کیساتھ قوممی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کے حساب سے سر فہرست ہے جبکہ آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد سنی اتحاد کونسل دوسرے نمبر پر آگئی ہے جبکہ قومی اسمبلی میں خواتین کی 22 اور 3 اقلیتی نشستوں الیکشن کمیشن کے فیصلے کی منتظرہے۔
مخصوص نشستیں ملنے پر سنی اتحاد کونسل قومی اسمبلی میں 113کیساتھ سنگل لارجسٹ پارٹی بن جائیگی۔ پارٹی پوزیشن کے مطابق پیپلزپارٹی کا قومی اسمبلی68نشستوں کیساتھ تیسرا نمبر جبکہ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے22،جے یو آئی ف کی7نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
پارٹی پوزیشن کے مطابق مسلم لیگ ق 5،استحکام پارٹی 4 جبکہ بی اے پی، بی این پی ،نیشنل پارٹی،پی کے میپ، ایم ڈبلیو ایم اور مسلم لیگ ضیاء ایک ایک نشست حاصل کر سکیں۔
الیکشن کمیشن دستاویز کے مطابق قومی اسمبلی کے9 آزاد امیدواروں نے مسلم لیگ ن ایک امیدوار نے مسلم لیگ ق میں شمولیت اختیار کی جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ9آزاد امیدوار کسی سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہوئے اور قومی اسمبلی کی تین نشستوں کا معاملہ الیکشن کمیشن میں التوا کا شکار ہے۔