ورکرزکا تحفظ مقامی حکومت کی ذمے داری ہے رانامشتاق
صنعتوں میں حفاظتی اقدامات کی جانچ پڑتال کے بغیربرآمدی سرگرمیاں ممکن نہیں
حکومت کی جانب سے ناقص انفرااسٹرکچرکی فراہمی مطلوبہ ضروریات اور جدیدآلات سے مبرافائربریگیڈ، پانی کے بغیرہائیڈرنٹس اور دیگر رکاوٹیں صنعتوں اورورکرزکے فوری حفاظتی وبچائوکے اقدامات کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔
صنعتی شعبے سے ریونیووصول کرنے والی مقامی انتظامیہ کی ذمے داری ہے کہ وہ مستقبل میں قیمتی جانوں کی بچت کیلیے کراچی کی صنعتوں میں حفاظتی وبچائوکے ماحول کویقینی بنائے۔ یہ بات ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے چیئرمین رانامحمدمشتاق خان نے کہی۔
انھوںنے واضح کیا کہ برآمدی نوعیت کی صنعتوں کی برآمدی سرگرمیوں میں اس وقت تک شمولیت ناممکن ہے جب تک ان صنعتوں کی سال کی مختلف مدت میں غیرملکی خریدار یا مستند ایجینسی کے انسپکٹر کی جانب سے حفاظتی اقدامات کی جانچ پڑتال نہ ہو اورورکرزکے تحفظ وسیکیورٹی کے اقدامات یقینی نہ ہوں۔
پاکستان میں قائم برآمدی نوعیت کی صنعتیں تمام تر حفاظتی اقدامات بروئے کار لانے کی پابند ہیں لیکن بدقسمتی سے حکومت کی جانب سے فراہم کردہ ناقص انفرااسٹرکچر سانحہ بلدیہ جیسے دل دہلانے والے حادثات کا باعث بن رہے ہیں۔ رانا مشتاق نے بتایا کہ صنعتی یونٹس متعدد سرکاری محکموں کے سخت قوانین اور احتیاطی تدابیرکے مطابق آپریشنل ہیں۔
صنعتی شعبے سے ریونیووصول کرنے والی مقامی انتظامیہ کی ذمے داری ہے کہ وہ مستقبل میں قیمتی جانوں کی بچت کیلیے کراچی کی صنعتوں میں حفاظتی وبچائوکے ماحول کویقینی بنائے۔ یہ بات ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے چیئرمین رانامحمدمشتاق خان نے کہی۔
انھوںنے واضح کیا کہ برآمدی نوعیت کی صنعتوں کی برآمدی سرگرمیوں میں اس وقت تک شمولیت ناممکن ہے جب تک ان صنعتوں کی سال کی مختلف مدت میں غیرملکی خریدار یا مستند ایجینسی کے انسپکٹر کی جانب سے حفاظتی اقدامات کی جانچ پڑتال نہ ہو اورورکرزکے تحفظ وسیکیورٹی کے اقدامات یقینی نہ ہوں۔
پاکستان میں قائم برآمدی نوعیت کی صنعتیں تمام تر حفاظتی اقدامات بروئے کار لانے کی پابند ہیں لیکن بدقسمتی سے حکومت کی جانب سے فراہم کردہ ناقص انفرااسٹرکچر سانحہ بلدیہ جیسے دل دہلانے والے حادثات کا باعث بن رہے ہیں۔ رانا مشتاق نے بتایا کہ صنعتی یونٹس متعدد سرکاری محکموں کے سخت قوانین اور احتیاطی تدابیرکے مطابق آپریشنل ہیں۔