گزشتہ 5 سال میں 595 ارب ٹیکس ادا کرکے ٹیلی کام سیکٹر ریونیو کا اہم ذریعہ بن گیا

6 ماہ میں 66.93ارب کے ٹیکس جمع کرائے، اوٹی ایس وگرے ٹریفک سے متاثر رہا

6 ماہ میں 66.93ارب کے ٹیکس جمع کرائے، اوٹی ایس وگرے ٹریفک سے متاثر رہا۔ فوٹو: فائل

ٹیلی کام سیکٹر ٹیکس وصولیوں کا اہم ذریعہ بن چکا ہے۔ ٹیلی کام سیکٹر نے گزشتہ پانچ سال کے دوران 595.57ارب روپے کے ٹیکس قومی خزانے میں جمع کرائے۔


رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران 66.93ارب روپے کے ٹیکس ادا کیے گئے۔ اکنامک سروے رپورٹ 2013-14کے مطابق رواں مالی سال ٹیلی کام سیکٹر میں افزائش کا عمل جاری رہا۔ مارچ 2014تک ٹیلی ڈینسٹی کی شرح 78فیصد تک پہنچ گئی۔ جولائی سے مارچ 2013-14کے دوران ٹیلی کام سیکٹر کے ریونیو 345.5ارب روپے تک پہنچ گئے جبکہ اس عرصے میں ٹیلی کام سیکٹر کی جانب سے 567ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔ ٹیلی کام سیکٹر کا ریونیو 2012-13کے دوران 211روپے فی صارف ماہانہ رہا۔ تھری جی فورجی ٹیکنالوجی کی آمد کے بعد ڈیٹا سروس اور موبائل بینکنگ کے ذریعے ٹیلی کام سیکٹر کے ریونیو میں آئندہ آنے والے عرصے میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

ملک میں ٹیلی کام سروس کا دائرہ کار رقبے کے لحاظ سے ملک کے 92فیصد رقبے تک پھیل چکا ہے۔ مالی سال 2013-14کے دوران سیل سائٹس کی تعداد میں 5.8فیصد اضافہ ہوا ہے اور مارچ 2014تک ملک میں موجود سیل سائٹ کی تعداد 37ہزار 169 ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں گرے ٹریفک اور اوور دی ٹاپ سروسز (اسکائپ، وائبر، واٹس ایپ وغیرہ) کی وجہ سے انٹرنیشنل ان کمنگ اور آئوٹ گوئنگ ٹریفک میں مسلسل کمی کا سامنا ہے۔ جولائی تا دسمبر 2013کے دوران انٹرنیشنل منٹس 4.244ارب منٹس رہے مالی سال 2011-12میں انٹرنیشنل منٹس 16.22 ارب جبکہ مالی سال 2012-13کے دوران کم ہوکر 11.995ارب منٹس رہے۔
Load Next Story