ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر مقرر
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری، تعیناتی 5 برس کیلئے کی گئی ہے
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کو وفاقی اردو یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کردیا۔
وفاقی محکمہ تعلیمات کی جانب سے ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق ان کی تعیناتی آئندہ 5 برس کے لیے کی گئی ہے۔ ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری ایک نجی دورے پر اس وقت اسپین میں ہیں اور ملک واپسی پر وہ بحیثیت وائس چانسلر اردو یونیورسٹی جوائننگ دیں گے۔
یاد رہے کہ یونیورسٹی سینیٹ نے ووٹنگ کی بنیاد پر سندھ سے وائس چانسلر کے امیدوار ڈاکٹر اطہر محبوب کو اس دوڑ سے باہر کردیا ہے اور جن تین ناموں کو وائس چانسلر کے موزوں ناموں کے طور پر صدر مملکت/چانسلر یونیورسٹی ڈاکٹر عارف علوی کے حوالے کیا گیا تھا ان میں صف اول پر ڈاکٹر بخت جہاں ،دوسرے پر ڈاکٹر محمد علی شاہ اور تیسرے پر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کا نام شامل تھا، صدر مملکت نے پیر کو ان تینوں امیدواروں کے انٹرویوز بھی لیے تھے۔
واضح رہے کہ اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کو انتظامی طور پر شدید چیلنجز کا سامنا رہے گا، یونیورسٹی سنگین مالی بحران کا شکار ہے اور تقریباً دو ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی رکی ہوئی ہے۔ یونیورسٹی میں داخلے کم ہوئے ہیں۔ جز وقتی اساتذہ کو معاوضے نہیں مل رہے ہیں اساتذہ کے امتحانی بلز رکے ہوئے ہیں پینشنز اور فنڈز کے اجراء میں بھی تعطل ہے جبکہ وینڈرز نے عدم ادائیگی پر یونیورسٹی کے کام روک رکھے ہیں۔
ان تمام معاملات سے یونیورسٹی کی ایڈہاک انتظامیہ صدر مملکت کو آگاہ کر چکی ہے۔ مزید یہ کہ ایک سلیکشن بورڈ کی حیثیت سے بھی وائس چانسلر کے لیے بڑا چیلنج ہے۔ ایچ ای سی اس بورڈ کی حیثیت کو منسوخ کرانا چاہتی ہے اور اس کے خلاف رپورٹ دے رکھی ہے جبکہ یونیورسٹی ہی کی گزشتہ انتظامیہ ثبوتوں کے ساتھ ایچ ای سی کی رپورٹ کو مسترد کرچکی ہے اور اسے ایچ ای سی کی نئی اور پرانی انتظامیہ کے مابین تنائو کا سب قرار دے چکی ہے۔
وفاقی محکمہ تعلیمات کی جانب سے ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق ان کی تعیناتی آئندہ 5 برس کے لیے کی گئی ہے۔ ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری ایک نجی دورے پر اس وقت اسپین میں ہیں اور ملک واپسی پر وہ بحیثیت وائس چانسلر اردو یونیورسٹی جوائننگ دیں گے۔
یاد رہے کہ یونیورسٹی سینیٹ نے ووٹنگ کی بنیاد پر سندھ سے وائس چانسلر کے امیدوار ڈاکٹر اطہر محبوب کو اس دوڑ سے باہر کردیا ہے اور جن تین ناموں کو وائس چانسلر کے موزوں ناموں کے طور پر صدر مملکت/چانسلر یونیورسٹی ڈاکٹر عارف علوی کے حوالے کیا گیا تھا ان میں صف اول پر ڈاکٹر بخت جہاں ،دوسرے پر ڈاکٹر محمد علی شاہ اور تیسرے پر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کا نام شامل تھا، صدر مملکت نے پیر کو ان تینوں امیدواروں کے انٹرویوز بھی لیے تھے۔
واضح رہے کہ اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کو انتظامی طور پر شدید چیلنجز کا سامنا رہے گا، یونیورسٹی سنگین مالی بحران کا شکار ہے اور تقریباً دو ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی رکی ہوئی ہے۔ یونیورسٹی میں داخلے کم ہوئے ہیں۔ جز وقتی اساتذہ کو معاوضے نہیں مل رہے ہیں اساتذہ کے امتحانی بلز رکے ہوئے ہیں پینشنز اور فنڈز کے اجراء میں بھی تعطل ہے جبکہ وینڈرز نے عدم ادائیگی پر یونیورسٹی کے کام روک رکھے ہیں۔
ان تمام معاملات سے یونیورسٹی کی ایڈہاک انتظامیہ صدر مملکت کو آگاہ کر چکی ہے۔ مزید یہ کہ ایک سلیکشن بورڈ کی حیثیت سے بھی وائس چانسلر کے لیے بڑا چیلنج ہے۔ ایچ ای سی اس بورڈ کی حیثیت کو منسوخ کرانا چاہتی ہے اور اس کے خلاف رپورٹ دے رکھی ہے جبکہ یونیورسٹی ہی کی گزشتہ انتظامیہ ثبوتوں کے ساتھ ایچ ای سی کی رپورٹ کو مسترد کرچکی ہے اور اسے ایچ ای سی کی نئی اور پرانی انتظامیہ کے مابین تنائو کا سب قرار دے چکی ہے۔