عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے یورو بانڈز کی قیمت میں اضافہ

2024 کے یورو بانڈ کی قیمت 99.36 سینٹ فی کس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

IMFسے متعلق فیصلے نے عالمی سرمایہ کاروں کاپاکستانی معیشت پر اعتماد بڑھایا،طاہر عباس فوٹو: فائل

عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے یورو بانڈز کی قیمت میں اضافہ ہوگیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی نومنتخب حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کو 1.1 ارب ڈالر کے قرض کی آخری قسط اور نئے قرض پروگرام کے لیے مذاکرات کی غیر رسمی دعوت دیے جانے کے بعد عالمی مارکیٹ میں پاکستان کے یورو بانڈز کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔

اس پیش رفت نے عالمی سرمایہ کاروں کو اس شرط پر ابھرتے ہوئے غیر ملکی بانڈز میں نئی پوزیشنیں لینے پر راضی کیا کہ ملک مستقبل کے تمام غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیاں کامیابی کے ساتھ وقت پر کرے گا۔

جے ایس گلوبل ریسرچ کے مطابق 2024 کے یورو بانڈ کی قیمت 99.36 سینٹ فی کس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے غیر حتمی نتائج کی وجہ سے بانڈز میں تقریباً 5 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔


ریسرچ ہاؤس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ منگل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران پاکستانی غیر ملکی بانڈز بشمول دیگر میں 7 فیصد تک اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی یورو بانڈز اور سکوک کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان

عارف حبیب لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ طاہر عباس نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے آئی ایم ایف کے نئے قرض پروگرام کے لیے بات چیت شروع کرنے کے فیصلے سے عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستان اور اس کی معیشت پر اعتماد بہتر ہوا ہے۔

سرمایہ کاروں نے اس نقطہ نظر پر موقف اختیار کیا کہ قوم کے پاس موجودہ قرضوں کی ادائیگی کے لئے ایک بہترین منصوبہ ہے۔ نئے پیکیج سے حکمرانوں کو مطلوبہ معاشی اصلاحات کرنے اور معاشی سرگرمیوں اور ترقی کو بہتر بنانے کا بھی وقت ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی شفافیت کے ساتھ ساتھ بانڈز کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

بعد ازاں قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب اور وزیر اعظم کے عہدے کے لیے ہونے والے انتخاب نے مخلوط حکومت کے لیے معیشت کو بحران سے نکالنے کے لیے سخت معاشی فیصلے کرنے کی راہ کو آسان بنادیا ہے۔
Load Next Story