امریکا نکی ہیلی صدارت کی دوڑ سے دستبردار ٹرمپ کی بائیڈن سے مقابلے کی راہ ہموار
نکی ہیلی نے 15 میں سے 14 ریاستوں میں ٹرمپ کے مقابلے میں حمایت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد مہم ختم کرنے کا اعلان کیا
امریکی صدارت کی دوڑ میں شامل ری پبلکن امیدوار نکی ہیلی نے دستبرداری کا اعلان کردیا، جس کے بعد سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن کے واحد امیدوار رہ گئے ہیں جن کا ممکنہ طور پر ڈیموکریٹک کے امیدوار اور موجودہ صدر جوبائیڈن سے براہ راست مقابلہ ہوگا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ساؤتھ کیرولینا کی سابق گورنر اور ٹرمپ کے دور صدارت میں اقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر رہنے والی نکی ہیلی نے ری پبلکن کے امیدواروں کی نامزدگی کے لیے ہونے والی انتخاب میں 15 میں سے 14 ریاستوں میں ٹرمپ سے شکست کے بعد چارلسٹن میں خطاب کے دوران اعلان کیا۔
نکی ہیلی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ میں اپنی انتخابی مہم معطل کردوں، مجھے کوئی افسوس نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ متوقع طور پر ٹرمپ ہی ری پبلکن کے امیدوار ہوں گے لیکن ان کی توثیق نہیں کی گئی ہے، اب یہ ٹرمپ پر منحصر ہے کہ وہ ہماری پارٹی کے اندر اور باہر حمایت حاصل کریں اور مجھے امید ہے وہ ایسا کرپائیں گے۔
نکی ہیلی نے خارجہ امور کے تجربے کی بنیاد پر کہا کہ یہ ضروری ہے کہ امریکا عالمی سطح پر قیادت جاری رکھے، اسی طرح ہیلی اپنی مہم کے دوران مسلسل کہتی رہی ہیں کہ امریکا کو روس کے خلاف یوکرین کی مدد کرنی چاہیے تاکہ وہ اپنا دفاع کرسکے جبکہ ٹرمپ کا مؤقف اس کے برخلاف ہے۔
یوکرین کے حوالے سے نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ ہم مزید پیچھے ہٹتے ہیں تو مزید جنگ ہوگی اور اس سے کم کچھ نہیں ہوگا، دوسری جانب ٹرمپ کی مہم کے پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا کہ وہ امیگریشن، معیشت، خارجہ پالیسی جیسے امور پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔
خیال رہے کہ نکی ہیلی نے ٹرمپ سے کسی بھی ری پبلکن امیدوار کے مقابلے میں زیادہ مزاحمت کی لیکن وہ کسی مرحلے پر بھی سنجیدہ خطرہ نہ بن سکیں اور متعدد مجرمانہ مقدمات کے باوجود پارٹی میں اپنی حمایت برقرار رکھا ہوا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ساؤتھ کیرولینا کی سابق گورنر اور ٹرمپ کے دور صدارت میں اقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر رہنے والی نکی ہیلی نے ری پبلکن کے امیدواروں کی نامزدگی کے لیے ہونے والی انتخاب میں 15 میں سے 14 ریاستوں میں ٹرمپ سے شکست کے بعد چارلسٹن میں خطاب کے دوران اعلان کیا۔
نکی ہیلی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ میں اپنی انتخابی مہم معطل کردوں، مجھے کوئی افسوس نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ متوقع طور پر ٹرمپ ہی ری پبلکن کے امیدوار ہوں گے لیکن ان کی توثیق نہیں کی گئی ہے، اب یہ ٹرمپ پر منحصر ہے کہ وہ ہماری پارٹی کے اندر اور باہر حمایت حاصل کریں اور مجھے امید ہے وہ ایسا کرپائیں گے۔
نکی ہیلی نے خارجہ امور کے تجربے کی بنیاد پر کہا کہ یہ ضروری ہے کہ امریکا عالمی سطح پر قیادت جاری رکھے، اسی طرح ہیلی اپنی مہم کے دوران مسلسل کہتی رہی ہیں کہ امریکا کو روس کے خلاف یوکرین کی مدد کرنی چاہیے تاکہ وہ اپنا دفاع کرسکے جبکہ ٹرمپ کا مؤقف اس کے برخلاف ہے۔
یوکرین کے حوالے سے نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ ہم مزید پیچھے ہٹتے ہیں تو مزید جنگ ہوگی اور اس سے کم کچھ نہیں ہوگا، دوسری جانب ٹرمپ کی مہم کے پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا کہ وہ امیگریشن، معیشت، خارجہ پالیسی جیسے امور پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔
خیال رہے کہ نکی ہیلی نے ٹرمپ سے کسی بھی ری پبلکن امیدوار کے مقابلے میں زیادہ مزاحمت کی لیکن وہ کسی مرحلے پر بھی سنجیدہ خطرہ نہ بن سکیں اور متعدد مجرمانہ مقدمات کے باوجود پارٹی میں اپنی حمایت برقرار رکھا ہوا ہے۔