کراچی اسٹاک مارکیٹ میں محدود تیزی 29500 کی حد بحال
100 انڈیکس 68.20 پوائنٹس زیادہ، 363 کمپنیوں کا کاروبار، 167 میں اضافہ، 165 میں کمی
کراچی ایئرپورٹ سے متصل اے ایس ایف کیمپ پردہشت گردی کے واقعہ نے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری سرگرمیوں اتار چڑھاؤ کے ذریعے متاثر کیا لیکن اس کے باوجود بیشتر شعبوں کی آئل سیکٹر میں خریداری بڑھنے کے سبب مارکیٹ میں محدود پیمانے پر تیزی برقرار رہی جس سے انڈیکس کی 29500 کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی۔
تیزی کے باعث 46 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں4 ارب 98 کروڑ77 لاکھ 33 ہزار 517 روپے کا اضافہ ہو گیا۔ یوبی ایل میں حکومتی حصے کے شیئرزکی نیلامی کی وجہ سے اس کے حصص میں فروخت کا رحجان غالب رہا۔ ٹریڈنگ کے آغاز پر ایک موقع پر 168.1 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اے ایس ایف کیمپ پر دہشت گردی کے واقعے نے سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کیا جس کے نتیجے میں ایک موقع پر 39.26 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم بعض شعبوں کی خریداری لہر نے مندی کے اثرات زائل کر دیے۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیزاور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر94 لاکھ81 ہزار509 ڈالرمالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے10 لاکھ 38 ہزار245 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے80 لاکھ85 ہزار835 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے3 لاکھ57 ہزار 430 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔ تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 68.20 پوائنٹس کے اضافے سے29540.72 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 30.67 پوائنٹس کے اضافے سے 20243.37 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 456.45 پوائنٹس کے اضافے سے 47651.12 ہو گیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 74.77 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ24 لاکھ2 ہزار580 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 363 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں167 کے بھاؤ میں اضافہ 165 کے داموں میں کمی اور31 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ 124 روپے بڑھ کر 4349.99 روپے اور پاکستان ٹوبیکو کے بھاؤ 46.50 روپے بڑھ کر 133650 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 202.38 روپے کم ہو کر 8127 روپے اور سیمینس پاکستان کے بھاؤ47 روپے کم ہو کر 1353 روپے ہوگئے۔
تیزی کے باعث 46 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں4 ارب 98 کروڑ77 لاکھ 33 ہزار 517 روپے کا اضافہ ہو گیا۔ یوبی ایل میں حکومتی حصے کے شیئرزکی نیلامی کی وجہ سے اس کے حصص میں فروخت کا رحجان غالب رہا۔ ٹریڈنگ کے آغاز پر ایک موقع پر 168.1 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اے ایس ایف کیمپ پر دہشت گردی کے واقعے نے سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کیا جس کے نتیجے میں ایک موقع پر 39.26 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم بعض شعبوں کی خریداری لہر نے مندی کے اثرات زائل کر دیے۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیزاور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر94 لاکھ81 ہزار509 ڈالرمالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے10 لاکھ 38 ہزار245 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے80 لاکھ85 ہزار835 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے3 لاکھ57 ہزار 430 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔ تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 68.20 پوائنٹس کے اضافے سے29540.72 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 30.67 پوائنٹس کے اضافے سے 20243.37 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 456.45 پوائنٹس کے اضافے سے 47651.12 ہو گیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 74.77 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ24 لاکھ2 ہزار580 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 363 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں167 کے بھاؤ میں اضافہ 165 کے داموں میں کمی اور31 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ 124 روپے بڑھ کر 4349.99 روپے اور پاکستان ٹوبیکو کے بھاؤ 46.50 روپے بڑھ کر 133650 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 202.38 روپے کم ہو کر 8127 روپے اور سیمینس پاکستان کے بھاؤ47 روپے کم ہو کر 1353 روپے ہوگئے۔