15 سالہ لڑکی سے کورٹ میرج پر شوہر کو 2 سال قید

نکاح نامے میں بچی کی عمر 19 سال لکھی گئی تھی لیکن میڈیکل میں بچی کی عمر 15 سال ثابت ہوئی، استغاثہ کے دلائل

(فوٹو : فائل)

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے نابالغ (15 سالہ) لڑکی سے نکاح کے کیس میں ملزم کو 2 سال قید کی سزا سنادی۔



ملزم محمد اسلم کے خلاف کم سن بچی سے نکاح کرنے کے مقدمے کا فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی ارشاد حسین نے سنا دیا، جس میں عدالت نے ملزم کو 2 سال قید کی سزا سنادی۔


استغاثہ کے مطابق ملزم نے تھانہ مومن آباد کی حدود سیکٹر 4/F، اورنگی ٹاؤن کی رہائشی 15 سالہ نابالغ بچی سے کورٹ میرج کی تھی۔ شادی کے گواہ اور نکاح خواں مفرور ہیں۔ نکاح نامے میں بچی کی عمر 19 سال لکھی گئی تھی لیکن میڈیکل میں بچی کی عمر 15 سال ثابت ہوئی۔


بچی کے والد کی مدعیت میں اغوا کا مقدمہ درج ہوا تھا۔ بعد ازاں ملزم، نکاح خواں اور شادی کے گواہوں کیخلاف اغوا اور سندھ چائلڈ ریسٹرینٹ میرج ایکٹ کی دفعات کے تحت چالان داخل کیا گیا تھا۔ بچی نے اپنے بیان میں اپنی مرضی سے شادی کرنے کا بتایا تاہم عدالت نے نابالغ بچی کے ساتھ شادی کرنے کا جرم ثابت ہونے پر سزا سنادی۔

Load Next Story