شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، یک طرفہ کارروائی روکنے کے لیے پہلے بھی درخواست دی تھی صفائی کا موقع دیا جائے، درخواست
پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسف زئی نے ہتک عزت کیس میں اسفندیار ولی کو 15 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا فیصلہ چیلنج کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شوکت یوسف زئی نے اس حوالے سے ایڈیشنل سیشن جج اعجاز الرحمان کی عدالت میں درخواست دائر کردی جس میں کہا ہے کہ یک طرفہ فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، یک طرفہ کارروائی روکنے کے لیے پہلے بھی درخواست دی تھی، فیصلہ کالعدم قرار دے کر صفائی کا موقع دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں : اسفندولی ہتک عزت کیس جیت گئے؛ شوکت یوسفزئی کو 15 کروڑ ہرجانے کا حکم
واضح رہے کہ شوکت یوسف زئی نے اے این پی کے رہنما اسفندیار ولی پر 25 ملین ڈالر میں پختونوں کا سودا کرنے کا الزام لگایا تھا جس پر اسفند یار نے 2019ء میں سیشن کورٹ سے رجوع کیا تھا اور کل وہ ہتک عزت کا مقدمہ جیت گئے۔
شوکت یوسف زئی کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے کل فیصلہ سنایا جس میں شوکت یوسف زئی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 15 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کریں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شوکت یوسف زئی نے اس حوالے سے ایڈیشنل سیشن جج اعجاز الرحمان کی عدالت میں درخواست دائر کردی جس میں کہا ہے کہ یک طرفہ فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، یک طرفہ کارروائی روکنے کے لیے پہلے بھی درخواست دی تھی، فیصلہ کالعدم قرار دے کر صفائی کا موقع دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں : اسفندولی ہتک عزت کیس جیت گئے؛ شوکت یوسفزئی کو 15 کروڑ ہرجانے کا حکم
واضح رہے کہ شوکت یوسف زئی نے اے این پی کے رہنما اسفندیار ولی پر 25 ملین ڈالر میں پختونوں کا سودا کرنے کا الزام لگایا تھا جس پر اسفند یار نے 2019ء میں سیشن کورٹ سے رجوع کیا تھا اور کل وہ ہتک عزت کا مقدمہ جیت گئے۔
شوکت یوسف زئی کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے کل فیصلہ سنایا جس میں شوکت یوسف زئی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 15 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کریں۔