جاپان نے 17 سال بعد منفی شرح سود ختم کر دیا
جاپان میں اب شرح سود صفر سے 0.1 فیصد تک ہوگا
جاپان نے 17 سال بعد شرح سود منفی 0.1 فیصد سے بڑھا کر 0 سے 0.1 فیصد کے درمیان کر دیا اس طرح دنیا بھر میں اب کوئی ایسا ملک نہیں بچا جہاں شرح سود منفی ہو۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان نے 17 برسں قبل مہنگائی پر قابو پانے کے لیے شرح سود کو منفی کردیا تھا تاہم اب معیشت بحال ہونے پر شرح سود صفر سے 0.1 کے درمیان کردی۔
ترجمان بینک آف جاپان کا کہنا تھا کہ بورڈ میٹنگ میں اکثریت نے بانڈ کی پیداوار پر قابو پانے اور اثاثوں کی پُر خطر خریداری کو ختم کرنے کے لیے ووٹ دیا۔ اگر افراط زر کے رجحان میں مزید اضافہ ہوا تو شرح سود بھی بڑھا دیا جائے گا۔
تاہم ترجمان بینک آف جاپان نے توقع ظاہر کی کہ شرح سود منفی کرنے سے ملک کی معیشت کافی حد تک بحال ہوئی ہے اور آئندہ بھی حالات بہتر رہیں گے۔ شرح سود میں مزید اضافے کی نوبت نہیں آئے گی۔
خیال رہے کہ منفی شرح سود کرنے سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ عوام بینکوں میں پیسا رکھنے کے بجائے اسے کاروبار یا دیگر مصارف میں استعمال کرتے ہیں اس طرح کرنسی گردش میں رہتی ہے اور کاروباری سرگرمیاں بھی چلتی رہتی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان نے 17 برسں قبل مہنگائی پر قابو پانے کے لیے شرح سود کو منفی کردیا تھا تاہم اب معیشت بحال ہونے پر شرح سود صفر سے 0.1 کے درمیان کردی۔
ترجمان بینک آف جاپان کا کہنا تھا کہ بورڈ میٹنگ میں اکثریت نے بانڈ کی پیداوار پر قابو پانے اور اثاثوں کی پُر خطر خریداری کو ختم کرنے کے لیے ووٹ دیا۔ اگر افراط زر کے رجحان میں مزید اضافہ ہوا تو شرح سود بھی بڑھا دیا جائے گا۔
تاہم ترجمان بینک آف جاپان نے توقع ظاہر کی کہ شرح سود منفی کرنے سے ملک کی معیشت کافی حد تک بحال ہوئی ہے اور آئندہ بھی حالات بہتر رہیں گے۔ شرح سود میں مزید اضافے کی نوبت نہیں آئے گی۔
خیال رہے کہ منفی شرح سود کرنے سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ عوام بینکوں میں پیسا رکھنے کے بجائے اسے کاروبار یا دیگر مصارف میں استعمال کرتے ہیں اس طرح کرنسی گردش میں رہتی ہے اور کاروباری سرگرمیاں بھی چلتی رہتی ہیں۔