امن و امان کی خراب صورتحال حکومت سندھ کا آئی جی اور ڈی آئی جیز کو تبدیل کرنے کا فیصلہ

نگراں دورحکومت میں سندھ میں آئی جی رفعت مختارراجہ سمیت دیگر اعلیٰ پولیس افسران کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی

فوٹو: فائل

کچے کے ڈاکوؤں اور کراچی کے اسٹریٹ کرائمز سے پریشان سندھ حکومت نے آئی جی سندھ ،ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت اہم عہدوں پر تعینات ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔

صوبے میں امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر صوبے میں نئے افسران کو تعینات کیا جائے گا۔ نگراں حکومت کے قیام کے بعد سندھ میں آئی جی رفعت مختار راجہ ،ا یڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند سمیت ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔

عام انتخابات کے بعد صوبے میں پیپلزپارٹی کی حکومت قائم ہونے کے بعد آئی جی سندھ کی تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا اور غلام نبی میمن ، جاوید عالم اوڈھو اور امیر شیخ کے ناموں کی سمری وفاق کو ارسال کی گئی مگر اب تک آئی جی سندھ کا نوٹیفکیشن نہیں ہوسکا۔


اس معاملے پر وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے درمیان تنازعہ شروع ہوگیا ہے کیوں کہ پیپلزپارٹی کی خواہش ہے کہ غلام نبی میمن نئے آئی جی سندھ ہوں جس کا فیصلہ بھی ہوچکا ہے۔

کراچی میں چوری ڈکیتی ، اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں اور گھروں میں بڑھتی ڈکیتیوں اور گاڑیوں موٹر سائیکلوں کی چھینا جھپٹی کی روک تھام میں ناکامی کے باعث ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند کو بھی ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔

اس کے علاوہ سندھ بھر کے ڈی آئی جیز کو بھی ہٹانے پر غور شروع کردیا گیا ہے ۔ ڈی آئی جی سکھر ، ڈی آئی جی لاڑکانہ ، ڈی آئی جی ایسٹ کراچی کے ڈی آئی جیز کو ہٹانے پر غور کیا جارہا ہے اور ان کی جگہ نئے افسران کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں کچھ ایس ایس پیز کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ سندھ حکومت نے ڈی آئی جی ویسٹ عاصم قائم خانی ، ڈی آئی جی ٹریفک اور ڈی آئی جی میرپور خاص کو پہلے ہی عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔
Load Next Story