عمران خان نے سیاست بچانے کے لیے سائفر کا جھوٹا بیانیہ بنایا شرجیل میمن
ڈونلڈ لو نے ہی نہیں بلکہ اسد مجید نے بھی عمران خان کے دعووں کو مسترد کیا، سینیئر وزیر
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سندھ کابینہ میں سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سائفر ڈرامہ تھا، عمران خان نے سیاست بچانے کے لیے سائفر کا جھوٹا بیانیہ بنایا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صرف ڈونلڈ لو نے ہی نہیں بلکہ اسد مجید نے بھی عمران خان کے دعووں کو مسترد کیا، عمران خان نے سیاست بچانے کے لیے لابسٹ ہائر کیے اور پاکستان کا چہرہ مسخ کروانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہ کہا کہ ڈونلڈ لو کے بیان کے دوران پی ٹی آئی کی نعرے بازی نے پوری دنیا میں پاکستان کا تمسخر بنایا، ان کا کہنا تھا کہ جو کانگریس ممبر فلسطینیوں کے نسل کشی کا حامی ہے وہ عمران خان کا بھی حامی ہے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ عمران خان کو تخت پر بٹھانے کے لیے دھاندلی تو 2018 سے پہلے شروع ہو چکی تھی، غیراعلانیہ سینسرشپ 2018 میں ہونے والی دھاندلی کا ثبوت ہے۔
2018 میں حلقہ بندیوں میں بے قاعدگیاں ہوئیں، نتائج شفاف نہ ہونے کا اعتراف یورپی مبصرین نے بھی کیا، 2018 میں آر ٹی ایس متعارف کروانے کا مقصد ہی پی ٹی آئی کو حکومت دلوانا تھا، پی ٹی آئی کو 2018 میں جتوانے کے لیے ووٹرز کے ساتھ ''گو سلو'' پالیسی رکھی گئی تھی۔
سینیئر وزیر نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں گنتی کا عمل، بیلٹ باکس تحویل میں لینے یا ترسیل کا عمل پوشیدہ رکھا گیا، الیکشن 2018 میں اصل دھاندلی یہ تھی کہ پی پی پی کے کتنے ٹکڑے کاٹ کر پی ٹی آئی کو کھلائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ مضبوط ترین امیدواروں کو 2018 میں ٹکٹ واپس کر کے آزاد امیدوار بننے پر مجبور کیا گیا تھا، 2013 اور 2018 میں پیپلز پارٹی کے خلاف دھاندلی کی شرح 50 فیصد رہی تھی۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صرف ڈونلڈ لو نے ہی نہیں بلکہ اسد مجید نے بھی عمران خان کے دعووں کو مسترد کیا، عمران خان نے سیاست بچانے کے لیے لابسٹ ہائر کیے اور پاکستان کا چہرہ مسخ کروانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہ کہا کہ ڈونلڈ لو کے بیان کے دوران پی ٹی آئی کی نعرے بازی نے پوری دنیا میں پاکستان کا تمسخر بنایا، ان کا کہنا تھا کہ جو کانگریس ممبر فلسطینیوں کے نسل کشی کا حامی ہے وہ عمران خان کا بھی حامی ہے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ عمران خان کو تخت پر بٹھانے کے لیے دھاندلی تو 2018 سے پہلے شروع ہو چکی تھی، غیراعلانیہ سینسرشپ 2018 میں ہونے والی دھاندلی کا ثبوت ہے۔
2018 میں حلقہ بندیوں میں بے قاعدگیاں ہوئیں، نتائج شفاف نہ ہونے کا اعتراف یورپی مبصرین نے بھی کیا، 2018 میں آر ٹی ایس متعارف کروانے کا مقصد ہی پی ٹی آئی کو حکومت دلوانا تھا، پی ٹی آئی کو 2018 میں جتوانے کے لیے ووٹرز کے ساتھ ''گو سلو'' پالیسی رکھی گئی تھی۔
سینیئر وزیر نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں گنتی کا عمل، بیلٹ باکس تحویل میں لینے یا ترسیل کا عمل پوشیدہ رکھا گیا، الیکشن 2018 میں اصل دھاندلی یہ تھی کہ پی پی پی کے کتنے ٹکڑے کاٹ کر پی ٹی آئی کو کھلائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ مضبوط ترین امیدواروں کو 2018 میں ٹکٹ واپس کر کے آزاد امیدوار بننے پر مجبور کیا گیا تھا، 2013 اور 2018 میں پیپلز پارٹی کے خلاف دھاندلی کی شرح 50 فیصد رہی تھی۔