اسلحے کی ترسیل روکنے کیلئے کراچی کے داخلی و خارجی راستوں پر اسکینرلگانے کا فیصلہ حکومت کی رخصتی کا خواب د

انتخابات وقت پرہونگے،تنقیدسے ہمارے حوصلے کم نہیں ہونگے

انتخابات وقت پرہونگے،تنقیدسے ہمارے حوصلے کم نہیں ہونگے (فوٹو ایکسپریس)

صدرآصف علی زرداری نے کہاہے کہ عام انتخابات مقررہ وقت پرہونگے،حکومت کی رخصتی کاخواب دیکھنے والے فی الحال انتظارکریں،حکومت پرتنقیدسے ہمارے حوصلے کم نہیں ہونگے اورنہ ہی ہماری عوامی مقبولیت میں کمی ہوگی،رواں برس عوام کی ترقی کاسال ہے،عوام سے جووعدے کیے ہیں انہیں بھولے نہیں ہیں، عوام کے مسائل کے حل اورملک کی ترقی کیلیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں،

ہمیں پاکستان کی ترقی کیلیے قلیل مدت کی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ آنے والے 40 سالوں کا بھی سوچناہے، ذوالفقارآبادمنصوبے پرتنقیدکرنے والے اپنی سیاست چمکانے کے بجائے ملکی ترقی دیکھیں۔منگل کو بلاول ہائوس میں ذوالفقارآباد شہرکی تعمیرکے حوالے سے ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ حکومت نے4 برس میں انقلابی آئینی اصلاحات کرکے آئین کواصل شکل میں دوبارہ بحال کیاہے اس کے علاوہ عوام کے مسائل کے حل کے لیے بڑے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گی،مسلم لیگ (ق)، متحدہ قومی موومنٹ، عوام نیشنل پارٹی سمیت تمام اتحادی جماعتوں سے ہمارے تعلقات مضبوط ہیں،ہمار امشن مضبوط پاکستان اورخوشحال عوام ہیں،

ہم ٹکرائو کی پالیسی پر یقین نہیں رکھتے، ذوالفقار آباد پروجیکٹ پرمختلف جماعتوں کامنفی پروپگنڈہ غلط ہے،اس شہر میں ایک نیا اور جدید سی پورٹ قائم کیا جائے گا اورکراچی کے پورٹ قاسم کو بھی جلد توسیع دیں گے، حکومت1100 کلومیٹرطویل ساحلی پٹی پر مزید بندرگاہیں تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔اس موقع پرذوالفقار آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ایم ڈی افتخار احمد نے صدر مملکت کوبتایا کہ یہ شہر 13 لاکھ ایکڑ پر تعمیر کیا جائے گاجس میں 3 لاکھ غیر آبادزمین حاصل کرلی گئی ہے جبکہ9 لاکھ ایکڑ سے زائد زمین سمندر برد ہونے والی زمین کوبچا کر حاصل کی جائے گی۔


اجلاس کے بعدمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ نواز شریف نے ماضی میں تھر کول اورکیٹی بندر پروجیکٹس کو بند کرکے ملک پر ظلم کیاتھا اب ان کو عقل آجانی چاہیے،پنجاب میں کالے کرتوت کرنے والوں کو بھی آئندہ انتخابات میں مسترد کردے گی،صدر نے ذوالفقار آباد منصوبے پر جلد از جلد کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔دریں اثناصدارتی کیمپ آفس بلاول ہائوس میں صدرزرداری کی زیرصدارت امن و امان کے اجلاس میں کراچی میں قیام امن اور غیر قانونی اسلحے کی ترسیل روکنے کیلیے داخلی اور خارجی راستوں پر اسکینرز نصب کرنے کے علاوہ چیکنگ کے لیے کمپیوٹرائزڈنظام چوکیوں میں لگانے کا فیصلہ کیاگیاہے

جبکہ کراچی کے تمام حساس علاقوں اورمقامات پرپولیس،رینجرز اورایف سی کی چوکیاں فوری قائم کی جائیں گی۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ،سنیئر مشیر داخلہ رحمٰن ملک اوراعلیٰ حکام شریک ہوئے۔اجلا س میں صدرزرداری نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال کسی کوخراب نہیں کرنے دی جائے گی،بھتہ خوروں، ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طورپربلاتفریق کارروائی کی جائے ،جو عناصر معصوم عوام کو نشانہ بنا رہے ہیں وہ انسان نہیں بلکہ ملک اور انسانیت کے دشمن ہیں اور ایسے عناصر رحم کے قابل نہیں، رمضان میں قیام امن اورمذہبی رواداری کے فروغ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز اور علماسے مشاورت کی جائے،

انھوں نے کراچی میں بھتہ خوری کا سخت نوٹس لیتے ہوئے حکومت سندھ کو ہدایت کی کہ تاجروں اور عوام کو بھتہ خوری سے نجات دلانے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جائے اور تمام صنعتی زونز اور مارکیٹوں میں صنعتکاروں اور تاجروں کے ساتھ مل کر سیکیورٹی پلان مرتب کیا جائے،قبل ازیں صدرزرداری سے وزیر اعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے ون ٹو ون ملاقات کی،ملاقات میں سیاسی صورتحال اور بلدیاتی نظام پر مشاورت کی گئی،صدر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ سندھ میں بلدیاتی نظام سمیت تمام امورپراتحادی جماعتوں کو اعتمادمیں لے کر فیصلے کیے جائیں۔مشیر داخلہ رحمٰن ملک نے بھی صدر سے ملاقات کی اورملک بھر کی امن و امان کی صورتحال پر صدر کو بریفنگ دی۔بعد ازاں بلاول ہائوس کراچی میں بجلی کی پیداواری منصوبوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ رواں برس کے اختتام سے قبل ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کم سے کم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادپربجلی پیداوار کے منصوبوں کو مکمل کیا جائے،

اجلاس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی چوہدری احمد مختار نے صدر مملکت کو ملک میں توانائی کے بحران اور اس سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔قبل صدرزرداری نے بلاول ہائوس میں سندھ میں ممکنہ بارشوں اور سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی اورسندھ حکومت کو الرٹ رہنے اورریسکیو و ریلیف کے تمام انتظامات مکمل کرنے کی خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے مرکزی فلڈ کنٹرول روم سمیت سندھ کے تمام اضلاع میں فلڈ مانیٹرنگ سیل قائم کرنے اور پیپلز پارٹی کے منتخب نمائندوں کو عوام سے رابطوں کی بھی ہدایت کی ہے۔صدرآصف زرداری نے چاروں صوبائی گورنرزاورآزادکشمیر کے صدر کااہم اجلاس آج طلب کرلیاہے،جس میں اہم امور پرغورکیاجائے گا۔ صوبائی وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر منظورر حسین وسان نے منگل کو بلاول ہاؤس میں علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
Load Next Story