فٹبال ورلڈ کپ کے دوران برازیل میں ریلوے کے بعد ایئرپورٹ ملازمین کی بھی ہڑتال
برازیل میں فٹبال ورلڈ کے رنگ میں بھنگ ڈالنے کے لئے ریلوے ملازمین کے بعد اب ایئرپورٹ ملازمین بھی سڑکوں پر نکل آئے جس کے باعث ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں شرکت کے لئے آنے والے شائقین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برازیل کے شہر ریو دی جنیرو میں فضائی اڈے کے ملازمین مطالبات کے حق میں باہر نکل آئے اور انٹرنیشنل ایئرپورٹ جانے والے تمام راستے بند کردیئے ، ملازمین نے تنخواہوں میں 12 فیصد اضافے، ورلڈ کپ بونس اور عدالتی احکامات کی روشنی میں ضروری مراعات دینے کا مطالبہ کیا ۔ مظاہرین کے احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی جبکہ ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں شرکت کے لئے آنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مظاہرین کی جانب سے فضائی آپریشن معطل کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی تاہم ملٹری پولیس کی مداخلت کے بعد مظاہرین نے جزوی طور سڑکوں کو ٹریفک کے لئے کھول دیا جبکہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔دوسری جانب سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ ملازمین کے احتجاج کے باعث پیدا ہونے والی مشکل صوتحال کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے اور جلد مظاہرین کو ہڑتال ختم کرنے پر راضی کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ریودی جنرو انٹرنیشنل ایئرپورٹ برازیل کا مصروف ترین ایئرپورٹ ہے جہاں سے ساؤپاؤلو کی فلائٹ صرف 40 منٹ کی دوری پر ہے جہاں ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ میزبان برازیل اور کروشیا کے ٹیموں کے درمیان ہونا ہے۔