معیشت دستاویزی بنانے کیلیے قومی ڈیٹا ویئر ہاؤس کی تیاری
آئی ایم ایف شرائط کے مطابق ڈیٹا یکجا کیا جائے گا، مقصد ٹیکس نادہندگان کی معلومات جمع کرنا
ایف بی آر نے معیشت دستاویزی بنانے کیلیے قومی ڈیٹا ویئر ہاؤس کی تیاری کے منصوبے پر کام شروع کر دیا، اس میں آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق وفاقی و صوبائی محکموں کا ڈیٹا یکجا کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق قومی ڈیٹا ویئر ہائوس کا مقصد ٹیکس نادہندگان کی معلومات جمع کرنا ہے، ڈیٹا نادرا اور کمرشل بینکوں سمیت مختلف اداروں کی مدد سے اکٹھا کیا جارہا ہے، صوبوں سے بھی مدد لی جارہی ہے، متعلقہ ڈیٹا استعمال کرنے کا اختیار صرف ایف بی آر کے پاس ہوگا۔
ایف بی آر کے سینیئر افسر نے بتایا کہ قبل ازیں متعدد ذرائع سے ڈیٹا حاصل کرکے ڈیٹا بینک قائم کیا گیا جو پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پرال) کے پاس ہے، اس کے دائرہ کار کو توسیع دی جا رہی ہے جس میں وفاقی اور صوبائی محکموں کے ڈیٹا یکجا کر کے قومی ڈیٹا ویئر ہاؤس تیار کیا جائے گا، کوشش ہوگی کہ آن لائن اپ ڈیٹڈ ڈیٹا دستیاب ہو جسے کراس چیک کیا جاسکے۔
ذرائع کے مطابق قومی ڈیٹا ویئر ہائوس کا مقصد ٹیکس نادہندگان کی معلومات جمع کرنا ہے، ڈیٹا نادرا اور کمرشل بینکوں سمیت مختلف اداروں کی مدد سے اکٹھا کیا جارہا ہے، صوبوں سے بھی مدد لی جارہی ہے، متعلقہ ڈیٹا استعمال کرنے کا اختیار صرف ایف بی آر کے پاس ہوگا۔
ایف بی آر کے سینیئر افسر نے بتایا کہ قبل ازیں متعدد ذرائع سے ڈیٹا حاصل کرکے ڈیٹا بینک قائم کیا گیا جو پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پرال) کے پاس ہے، اس کے دائرہ کار کو توسیع دی جا رہی ہے جس میں وفاقی اور صوبائی محکموں کے ڈیٹا یکجا کر کے قومی ڈیٹا ویئر ہاؤس تیار کیا جائے گا، کوشش ہوگی کہ آن لائن اپ ڈیٹڈ ڈیٹا دستیاب ہو جسے کراس چیک کیا جاسکے۔