بُک شیلف
ادبی کتابوں کا دلچسپ مجموعہ
رمضان المبارک فضائل، فوائد ، ثمرات، احکام ومسائل اور کرنے والے کام
مصنف : حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم ، قیمت : 190روپے، صفحات : 88
ناشر : دارالسلام لوئر مال، نزد سیکرٹریٹ سٹاپ، لاہور ، رابطہ : 042-37324034
پیش نظر کتاب ''رمضان المبارک فضائل ، فوائد وثمرات ، احکام ومسائل اور کرنے والے کام '' سے واضح ہے کہ اپنے موضوع پر یہ نہایت ہی مفید، جامع اور رہنما کتاب ہے۔ کتاب کے مصنف معروف عالم دین، مفسر قرآن فضیلتہ الشیخ حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم ہیں۔ حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم کی یہ کتاب۔ ۔ تین ابواب پر مشتمل ہے۔ کتاب میں بتایا گیا ہے کہ ہم رمضان المبارک کااستقبال کیسے کریں، رمضان المبارک کے خصوصی اعمال وظائف، صحیح احادیث کی روشنی میں روزوں کی فضیلت وفرضیت ، روزے کے فوائد وثمرات ، روزے کے احکام ومسائل ،روزے کی تعریف ، روزے کے ضروری احکام ، کن کن چیزوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، قضائے روزہ، اعتکاف ، تروایح ، صدقۃ الفطر کے مسائل جیسے اہم موضوعات کتاب میں بیان کئے گئے ہیں ۔ روزوں سے متعلق تقریباََ تمام صحیح احادیث اس کتاب میں جمع کر دی گئی ہیں۔
رسول اللہﷺ کا یہ فرمان کہ جس شخص نے رمضان کے روزے ایمان اور احتساب کے ساتھ رکھے ' اس کے سابقہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں ' یہ ایک عظیم خوشخبری ہے ، جس سے محرومی کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا ۔ لیکن یہاں ایک بات پر خصوصی توجہ رہنی چاہیے کہ اتنے بڑے انعام کا استحقاق صرف اسی وقت حاصل ہوتا ہے جب رمضان المبارک کے روزے مسنون طریقہ پر رکھے جائیں ' یہ سب کچھ کیسے ممکن ہے۔۔۔۔۔۔؟ اس مقصد کیلئے دارالسلام کی یہ کتاب اہل ایمان کے لئے نہایت ہی عمدہ پیشکش ہے۔ یہ بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ اس مختصر کتاب کے مطالعے سے ہر مسلمان رمضان المبارک کا شایان شان استقبال کر سکتا ہے۔ اس کتاب میں جہاں روزے کے احکام و مسائل کو واضح کیا گیا ہے وہاں قیام الیل ( تراویح ) ، لیلتہ القدر ، اعتکاف اور صدقہ الفطر کے حوالے سے بھی کافی مواد پیش کیا گیا ہے۔ یہ کتاب دیکھنے میں اگر چہ مختصر ہے لیکن ا س میں تمام اہم مسائل بیان کر دیے گئے ہیں۔ کتاب میں احادیث ِ صحیحہ کی روشنی میں روزوں کی فضیلت کی تفصیل موجود ہے۔ اسی طرح کتاب میں رمضان المبارک سے متعلق بعض مشہور مگر ضعیف احادیث کی وضاحت بھی موجود ہے ۔ روزے کے فوائد و ثمرات کا تذکرہ ہے ، یعنی تقویٰ کیا ہے جو روزوں سے انسان کے اندر پیدا ہوتا ہے؟ روزوں سے تقویٰ کس طرح پیدا ہوتا ہے ؟ اور تقویٰ سے کیا فوائد و ثمرات حاصل ہوتے ہیں ؟ قیام الیل یعنی نماز تراویح کے مسائل، اس کی تعداد کی تحقیق، اعتکاف کے مسائل اور لیلتہ القدر کے فضائل کی وضاحت بھی کتاب میں شامل ہے۔
خواتین اور رمضان المبارک
تیس دروس اور مخصوص مسائل پر مستند فتوی
مصنف : ابو انس حسین بن علی ، صفحات : 96، قیمت : 190روپے
ناشر : دارالسلام انٹر نیشنل ، لوئر مال ، نزد سیکرٹریٹ سٹاپ، لاہور ، : 042-37324034
احکام و مسائل میں خواتین مردوں کے تابع ہیں ، اس لئے کتاب وسنت میں عمومی طور پر مردوں کو مخاطب کیا گیا ہے۔ لیکن کئی مسائل عورتوں کے ساتھ خاص ہیں ۔ خصوصاََ رمضان المبارک کے حوالے سے خواتین کو کئی ایسے مسائل درپیش ہوتے ہیں جو عام طور پر بیان نہیں کئے جاتے ۔ خصوصاََ جو خواتین مسجد نہیں جاتیں وہ زندگی بھر ان مسائل سے ناآشنا رہتی ہیں ۔ اس ضرورت کے پیش نظر یہ کتاب دارالسلام نے شائع کی ہے ۔ اس کتاب میں مختصراََ ان تمام مسائل کااحاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جن کا تعلق خواتین اور رمضان المبارک سے ہے ۔ تمام مسائل قرآن مجید اور مستند احادیث سے بیان کئے گئے ہیں ۔ انداز بیان بہت دلچسپ، عام فہم اور عام کتابوں سے منفرد ہے ۔ کتاب روزوں کے ایام کی مناسبت سے تیس دروس پر مشتمل ہے ۔
سب سے پہلے بتایا گیا ہے کہ رمضان المبارک کااستقبال کیسے کیا جائے؟ ماہ رمضان سے استفادے کا پروگرام کیسے ترتیب دیا جائے؟رمضان کے حوالے سے خواتین کے لئے نہایت بیش قیمت نصیحتیں بھی کتاب میں شامل ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ مرد اور عورت اعمال وثواب میں برابر ہیں ، مسلمان خواتین کے لئے جنت کاآسان راستہ ، خواتین اور زیورات کی زکوۃ ، زیورات کی زکوۃ نکالنے کا کیا طریقہ ہے ؟ خاتون خانہ کے لئے نماز تراویح ، حیض ونفاس ، حاملہ اور دودھ پلانے والی خاتون ، بوڑھی عورت جس میں روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو ، مانع حیض گولیوں کے استعمال کے کیا احکام ہیں ، بچی پر روزہ کب واجب ہوتا ہے ؟ جنتی خواتین کون ہیں ۔۔۔۔؟ بعض ایسی گھریلو برائیوں کی نشاندھی کی گئی ہے جن سے ایمان اور روزے کی حفاظت کے لئے اجتناب ضروری ہے ۔ خواتین اور صدقہ ، اخراجات میں اعتدال اور افراط وتفریط سے اجتناب کا تذکرہ کیا گیا ہے ۔ رمضان المبارک میں قرآن مجید کی تلاوت ، خواتین کے مسائل کے حوالے سے چند اہم فتوے خواتین کے ذوق مطالعہ کی نذر کئے گئے ہیں ۔ خواتین کی مجالس ، فرماں بردار خواتین کی دعائیں ، بچوں کی تربیت اور خاتون خانہ ، دعا کا مرتبہ ومقام اور آداب ، چند قرآنی دعائیں ، رسول اللہﷺ کی مسنون دعائیں ، مسلم خاتون اور عید ، رمضان کے بعد عمل قبول ہونے کی علامات ، رمضان کے روزے اور قیام کی فضیلت ، کیا عورت عورتوں کی نماز تراویح کی امامت کروا سکتی ہے۔۔۔۔؟ حیض ونفاس والی عورت کا قرآن مجید، کتب حدیث پڑھنا اور دعائیں کرنا ، نماز تراویح میں قرآن مجید سے دیکھ کر قرآت کرنا ، مستورات کا اعتکاف جیسے اہم مسائل بیان کئے گئے ہیں۔ یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ اگر ہماری ہر ماں ، بہن ، بیٹی اس کتاب کا مطالعہ کر لے تو وہ جہاں بہترین مومنہ صالحہ بن سکتی ہے وہاں وہ رمضان المبارک کی رحمتوں ، سعادتوں اور برکتوں کو بھی سمیٹ کر جنت کی حقدار بن سکتی ہے ۔
کشف المحجوب (حصہ اول)
مصنف: حضرت سید علی بن عثمان الہجویریؒ
مترجم: ڈاکٹر اظہر وحید، ہدیہ:1800روپے، صفحات:251
ناشر: در احساس پبلیکیشنز،25/1 بہاولپور روڈ ، مزنگ، لاہور، (0302:0011614)
کشف المحجوب حضرت علی ہجویری داتا گنج بخشؒ کی نابغہ روزگار تصنیف ہے ، جو انھوں نے فارسی زبان میں تصنیف فرمائی ۔ آپ ؒ سے آپؒ کے شاگرد عزیز حضرت ابو سعیدؒ نے بڑا تفصیلی سوال پوچھا تھا جس کے جواب میں آپؒ نے یہ کتاب تصنیف فرمائی جو ہر دور کیلئے مشعل راہ ثابت ہو رہی ہے۔ حضرتؒ وجہ تصنیف بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں ''میں نے استخارے کا طریقہ اختیار کیا ہے اور یوں اغراض نفسانی کے بار بار سر اٹھانے سے دل کو پاک کر لیا ہے۔ اللہ تجھے نیک بخت کرے ، تیری درخواست کے مطابق میں نے اس کتاب کے زریعے تیری مراد کو پورا کرنے کا پختہ ارادہ کر لیا ہے۔ میں نے اس کتاب کا نام کشف المحجوب رکھا ہے۔'' حضرت ابو سعیدؒ کے لیے بھی دل سے دعا نکلتی ہے کہ ان کا سوال اس کتاب کی وجہ تصنیف بنا یوں ہم جیسے گم کردہ راہوں کو ایک رہنما میسر آ گیا ۔
اس سے قبل بھی اس شہرہ آفاق تصنیف کے اردو میں متعدد ترجمے کیے جا چکے ہیں اور راہ سلوک کے مسافر ان سے مستفید بھی ہوتے رہتے ہیں مگر تصوف کی زبان و بیان کو آسانی سے سمجھنے کے لیے انھیں پھر بھی کسی صاحب علم سے رجوع کرنا پڑتا ہے یا پھر اسے سمجھنے کے لیے مسلسل فکر کی گہرائیوں میں اترنا پڑتا ہے جو ہر کس و ناکس کے بس کی بات نہیں ، کیونکہ تصوف کی گھاٹیوں سے گزرتے ہوئے کئی پگڈنڈیوں سے واسطہ پڑتا ہے اور پائوں تھوڑا سا ادھر ادھر پڑ جائے تو انسان گمراہی کی دلدل میں دھنس جاتا ہے ۔ ڈاکٹر اظہر وحید کمال کے آدمی ہیں، باہر کی بات بھی جانتے ہیں اور اندر کی بھی ، مرشد کا فیض ان کی تحریروں سے جھلکتا ہے بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ اس فیض کی خوشبو دور دور تک پھیل رہی ہے جس سے سب مستفید ہو رہے ہیں ۔
ضرورت اس امر کی تھی کہ کشف المحجوب کو آج کی نسل کی سمجھ اور عقل کے مطابق آسان لفظوں میں ترجمہ کیا جائے اور ڈاکٹر صاحب نے اس کا حق ادا کر دیا ہے ، اگر کسی فرد نے پہلے کوئی اور ترجمہ پڑھا ہو تو اسے صحیح معنوں میں اندازہ ہوتا ہے کہ ڈاکٹر صاحب کے قلم نے کیا کمال دکھایا ہے۔ ڈاکٹر غلام اصغر خان کہتے ہیں '' کشف المحجوب''کے اتنے تراجم ہو چکے ہیں کہ جس کا احصا کرنا باقاعدہ ایک تحقیقی کام کا متقاضی ہے ۔ اس بہتات کے باوجود ایک طبیب پیشہ مصروف فرد کو ازسرنو ترجمہ کرنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوء ؟ یہ غایت آپ کو سلسلہ واصفیہؒ کے' فنا فی الشیخ' کے اس ترجمہ کو پڑھ کر سمجھ آئے گی کہ انھوں نے کس طرح کفایت لفظی کے ساتھ ساتھ سلیس زبان استعمال کر کے قاری تک ابلاغ بڑھانے کی کوشش کی ہے اور جس مقام پر انھیں لگا کہ یہاں کسی لفظ یا جملے کا لفظی ترجمہ ممکن نہیں تو اس کے لیے انھوں نے ابہام کو کم کرنے کی شعوری کوشش میں 'تعلیقہ' کا سہارا لیا ہے۔ اس کے علاوہ جہاں جہاں انھیں محسوس ہوا کہ اس مقام پر وضاحت ضروری ہے تو انھوں نے ' پاورقی' میں حواشی کا اہتمام کیا ہے کہ جس کو رہنمائی درکار ہے؛اسے اسی مقام اور صفحے پر ہی مشکل کی تفسیر اور تشریح ملے ۔ یوں یہ ترجمہ ادق لفظی کی بجائے آسانی پیدا کرنے کی ایک سبیل ہے ۔ '' معروف دانشور احمد جاوید کہتے ہیں '' ڈاکٹر اظہر وحید صاحب ماشاء اللہ علم اور حال کی یکجائی رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے ہر حساس طالب خدا کی طرح موجودہ متصوفانہ کلچر کو بدلنا چاہتے ہیں ۔ یہ احیائے اصول تصوف کا منصوبہ ہے ۔'' ڈاکٹر ظہوراللہ الازہری کہتے ہیں '' عصر حاضر کے صوفی ڈاکٹر اظہر وحید جو حضرت واصف علی واصفؒ کے فکری جانشین ہیں ۔
ان کے ترجمے کی خوبی یہ ہے کہ ایک عام قاری زبان و بیان کی پیچیدگیوں اور رکاوٹوں میں الجھے بغیر ، آسان ، جدید اور بامحاورہ اردو زبان میں روانی سے اس کتاب کو پڑھتا چلا جائے گا۔'' اہم بات یہ ہے کہ ہر موضوع کے اختتام پر اہم نکات بیان کئے گئے ہیں جس سے سمجھنے میں مزید آسانی ہوتی ہے، ڈاکٹر صاحب نے حصہ اول میں سات ابواب شامل کئے ہیں امید واثق ہے کہ دوسرے ابواب بھی جلد ہی ترجمہ کر کے شامل کئے جائیں گے ۔ مجلد کتاب کو آرٹ پیپر پر انتہائی دیدہ زیب انداز میں شائع کیا گیا ہے ۔ نئی نسل کو دین اسلام کی حقیقت کو سمجھنے کے لیے اس آسان ترجمے کا ضرور مطالعہ کرنا چاہیے۔
مصنف : حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم ، قیمت : 190روپے، صفحات : 88
ناشر : دارالسلام لوئر مال، نزد سیکرٹریٹ سٹاپ، لاہور ، رابطہ : 042-37324034
پیش نظر کتاب ''رمضان المبارک فضائل ، فوائد وثمرات ، احکام ومسائل اور کرنے والے کام '' سے واضح ہے کہ اپنے موضوع پر یہ نہایت ہی مفید، جامع اور رہنما کتاب ہے۔ کتاب کے مصنف معروف عالم دین، مفسر قرآن فضیلتہ الشیخ حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم ہیں۔ حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم کی یہ کتاب۔ ۔ تین ابواب پر مشتمل ہے۔ کتاب میں بتایا گیا ہے کہ ہم رمضان المبارک کااستقبال کیسے کریں، رمضان المبارک کے خصوصی اعمال وظائف، صحیح احادیث کی روشنی میں روزوں کی فضیلت وفرضیت ، روزے کے فوائد وثمرات ، روزے کے احکام ومسائل ،روزے کی تعریف ، روزے کے ضروری احکام ، کن کن چیزوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، قضائے روزہ، اعتکاف ، تروایح ، صدقۃ الفطر کے مسائل جیسے اہم موضوعات کتاب میں بیان کئے گئے ہیں ۔ روزوں سے متعلق تقریباََ تمام صحیح احادیث اس کتاب میں جمع کر دی گئی ہیں۔
رسول اللہﷺ کا یہ فرمان کہ جس شخص نے رمضان کے روزے ایمان اور احتساب کے ساتھ رکھے ' اس کے سابقہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں ' یہ ایک عظیم خوشخبری ہے ، جس سے محرومی کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا ۔ لیکن یہاں ایک بات پر خصوصی توجہ رہنی چاہیے کہ اتنے بڑے انعام کا استحقاق صرف اسی وقت حاصل ہوتا ہے جب رمضان المبارک کے روزے مسنون طریقہ پر رکھے جائیں ' یہ سب کچھ کیسے ممکن ہے۔۔۔۔۔۔؟ اس مقصد کیلئے دارالسلام کی یہ کتاب اہل ایمان کے لئے نہایت ہی عمدہ پیشکش ہے۔ یہ بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ اس مختصر کتاب کے مطالعے سے ہر مسلمان رمضان المبارک کا شایان شان استقبال کر سکتا ہے۔ اس کتاب میں جہاں روزے کے احکام و مسائل کو واضح کیا گیا ہے وہاں قیام الیل ( تراویح ) ، لیلتہ القدر ، اعتکاف اور صدقہ الفطر کے حوالے سے بھی کافی مواد پیش کیا گیا ہے۔ یہ کتاب دیکھنے میں اگر چہ مختصر ہے لیکن ا س میں تمام اہم مسائل بیان کر دیے گئے ہیں۔ کتاب میں احادیث ِ صحیحہ کی روشنی میں روزوں کی فضیلت کی تفصیل موجود ہے۔ اسی طرح کتاب میں رمضان المبارک سے متعلق بعض مشہور مگر ضعیف احادیث کی وضاحت بھی موجود ہے ۔ روزے کے فوائد و ثمرات کا تذکرہ ہے ، یعنی تقویٰ کیا ہے جو روزوں سے انسان کے اندر پیدا ہوتا ہے؟ روزوں سے تقویٰ کس طرح پیدا ہوتا ہے ؟ اور تقویٰ سے کیا فوائد و ثمرات حاصل ہوتے ہیں ؟ قیام الیل یعنی نماز تراویح کے مسائل، اس کی تعداد کی تحقیق، اعتکاف کے مسائل اور لیلتہ القدر کے فضائل کی وضاحت بھی کتاب میں شامل ہے۔
خواتین اور رمضان المبارک
تیس دروس اور مخصوص مسائل پر مستند فتوی
مصنف : ابو انس حسین بن علی ، صفحات : 96، قیمت : 190روپے
ناشر : دارالسلام انٹر نیشنل ، لوئر مال ، نزد سیکرٹریٹ سٹاپ، لاہور ، : 042-37324034
احکام و مسائل میں خواتین مردوں کے تابع ہیں ، اس لئے کتاب وسنت میں عمومی طور پر مردوں کو مخاطب کیا گیا ہے۔ لیکن کئی مسائل عورتوں کے ساتھ خاص ہیں ۔ خصوصاََ رمضان المبارک کے حوالے سے خواتین کو کئی ایسے مسائل درپیش ہوتے ہیں جو عام طور پر بیان نہیں کئے جاتے ۔ خصوصاََ جو خواتین مسجد نہیں جاتیں وہ زندگی بھر ان مسائل سے ناآشنا رہتی ہیں ۔ اس ضرورت کے پیش نظر یہ کتاب دارالسلام نے شائع کی ہے ۔ اس کتاب میں مختصراََ ان تمام مسائل کااحاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جن کا تعلق خواتین اور رمضان المبارک سے ہے ۔ تمام مسائل قرآن مجید اور مستند احادیث سے بیان کئے گئے ہیں ۔ انداز بیان بہت دلچسپ، عام فہم اور عام کتابوں سے منفرد ہے ۔ کتاب روزوں کے ایام کی مناسبت سے تیس دروس پر مشتمل ہے ۔
سب سے پہلے بتایا گیا ہے کہ رمضان المبارک کااستقبال کیسے کیا جائے؟ ماہ رمضان سے استفادے کا پروگرام کیسے ترتیب دیا جائے؟رمضان کے حوالے سے خواتین کے لئے نہایت بیش قیمت نصیحتیں بھی کتاب میں شامل ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ مرد اور عورت اعمال وثواب میں برابر ہیں ، مسلمان خواتین کے لئے جنت کاآسان راستہ ، خواتین اور زیورات کی زکوۃ ، زیورات کی زکوۃ نکالنے کا کیا طریقہ ہے ؟ خاتون خانہ کے لئے نماز تراویح ، حیض ونفاس ، حاملہ اور دودھ پلانے والی خاتون ، بوڑھی عورت جس میں روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو ، مانع حیض گولیوں کے استعمال کے کیا احکام ہیں ، بچی پر روزہ کب واجب ہوتا ہے ؟ جنتی خواتین کون ہیں ۔۔۔۔؟ بعض ایسی گھریلو برائیوں کی نشاندھی کی گئی ہے جن سے ایمان اور روزے کی حفاظت کے لئے اجتناب ضروری ہے ۔ خواتین اور صدقہ ، اخراجات میں اعتدال اور افراط وتفریط سے اجتناب کا تذکرہ کیا گیا ہے ۔ رمضان المبارک میں قرآن مجید کی تلاوت ، خواتین کے مسائل کے حوالے سے چند اہم فتوے خواتین کے ذوق مطالعہ کی نذر کئے گئے ہیں ۔ خواتین کی مجالس ، فرماں بردار خواتین کی دعائیں ، بچوں کی تربیت اور خاتون خانہ ، دعا کا مرتبہ ومقام اور آداب ، چند قرآنی دعائیں ، رسول اللہﷺ کی مسنون دعائیں ، مسلم خاتون اور عید ، رمضان کے بعد عمل قبول ہونے کی علامات ، رمضان کے روزے اور قیام کی فضیلت ، کیا عورت عورتوں کی نماز تراویح کی امامت کروا سکتی ہے۔۔۔۔؟ حیض ونفاس والی عورت کا قرآن مجید، کتب حدیث پڑھنا اور دعائیں کرنا ، نماز تراویح میں قرآن مجید سے دیکھ کر قرآت کرنا ، مستورات کا اعتکاف جیسے اہم مسائل بیان کئے گئے ہیں۔ یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ اگر ہماری ہر ماں ، بہن ، بیٹی اس کتاب کا مطالعہ کر لے تو وہ جہاں بہترین مومنہ صالحہ بن سکتی ہے وہاں وہ رمضان المبارک کی رحمتوں ، سعادتوں اور برکتوں کو بھی سمیٹ کر جنت کی حقدار بن سکتی ہے ۔
کشف المحجوب (حصہ اول)
مصنف: حضرت سید علی بن عثمان الہجویریؒ
مترجم: ڈاکٹر اظہر وحید، ہدیہ:1800روپے، صفحات:251
ناشر: در احساس پبلیکیشنز،25/1 بہاولپور روڈ ، مزنگ، لاہور، (0302:0011614)
کشف المحجوب حضرت علی ہجویری داتا گنج بخشؒ کی نابغہ روزگار تصنیف ہے ، جو انھوں نے فارسی زبان میں تصنیف فرمائی ۔ آپ ؒ سے آپؒ کے شاگرد عزیز حضرت ابو سعیدؒ نے بڑا تفصیلی سوال پوچھا تھا جس کے جواب میں آپؒ نے یہ کتاب تصنیف فرمائی جو ہر دور کیلئے مشعل راہ ثابت ہو رہی ہے۔ حضرتؒ وجہ تصنیف بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں ''میں نے استخارے کا طریقہ اختیار کیا ہے اور یوں اغراض نفسانی کے بار بار سر اٹھانے سے دل کو پاک کر لیا ہے۔ اللہ تجھے نیک بخت کرے ، تیری درخواست کے مطابق میں نے اس کتاب کے زریعے تیری مراد کو پورا کرنے کا پختہ ارادہ کر لیا ہے۔ میں نے اس کتاب کا نام کشف المحجوب رکھا ہے۔'' حضرت ابو سعیدؒ کے لیے بھی دل سے دعا نکلتی ہے کہ ان کا سوال اس کتاب کی وجہ تصنیف بنا یوں ہم جیسے گم کردہ راہوں کو ایک رہنما میسر آ گیا ۔
اس سے قبل بھی اس شہرہ آفاق تصنیف کے اردو میں متعدد ترجمے کیے جا چکے ہیں اور راہ سلوک کے مسافر ان سے مستفید بھی ہوتے رہتے ہیں مگر تصوف کی زبان و بیان کو آسانی سے سمجھنے کے لیے انھیں پھر بھی کسی صاحب علم سے رجوع کرنا پڑتا ہے یا پھر اسے سمجھنے کے لیے مسلسل فکر کی گہرائیوں میں اترنا پڑتا ہے جو ہر کس و ناکس کے بس کی بات نہیں ، کیونکہ تصوف کی گھاٹیوں سے گزرتے ہوئے کئی پگڈنڈیوں سے واسطہ پڑتا ہے اور پائوں تھوڑا سا ادھر ادھر پڑ جائے تو انسان گمراہی کی دلدل میں دھنس جاتا ہے ۔ ڈاکٹر اظہر وحید کمال کے آدمی ہیں، باہر کی بات بھی جانتے ہیں اور اندر کی بھی ، مرشد کا فیض ان کی تحریروں سے جھلکتا ہے بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ اس فیض کی خوشبو دور دور تک پھیل رہی ہے جس سے سب مستفید ہو رہے ہیں ۔
ضرورت اس امر کی تھی کہ کشف المحجوب کو آج کی نسل کی سمجھ اور عقل کے مطابق آسان لفظوں میں ترجمہ کیا جائے اور ڈاکٹر صاحب نے اس کا حق ادا کر دیا ہے ، اگر کسی فرد نے پہلے کوئی اور ترجمہ پڑھا ہو تو اسے صحیح معنوں میں اندازہ ہوتا ہے کہ ڈاکٹر صاحب کے قلم نے کیا کمال دکھایا ہے۔ ڈاکٹر غلام اصغر خان کہتے ہیں '' کشف المحجوب''کے اتنے تراجم ہو چکے ہیں کہ جس کا احصا کرنا باقاعدہ ایک تحقیقی کام کا متقاضی ہے ۔ اس بہتات کے باوجود ایک طبیب پیشہ مصروف فرد کو ازسرنو ترجمہ کرنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوء ؟ یہ غایت آپ کو سلسلہ واصفیہؒ کے' فنا فی الشیخ' کے اس ترجمہ کو پڑھ کر سمجھ آئے گی کہ انھوں نے کس طرح کفایت لفظی کے ساتھ ساتھ سلیس زبان استعمال کر کے قاری تک ابلاغ بڑھانے کی کوشش کی ہے اور جس مقام پر انھیں لگا کہ یہاں کسی لفظ یا جملے کا لفظی ترجمہ ممکن نہیں تو اس کے لیے انھوں نے ابہام کو کم کرنے کی شعوری کوشش میں 'تعلیقہ' کا سہارا لیا ہے۔ اس کے علاوہ جہاں جہاں انھیں محسوس ہوا کہ اس مقام پر وضاحت ضروری ہے تو انھوں نے ' پاورقی' میں حواشی کا اہتمام کیا ہے کہ جس کو رہنمائی درکار ہے؛اسے اسی مقام اور صفحے پر ہی مشکل کی تفسیر اور تشریح ملے ۔ یوں یہ ترجمہ ادق لفظی کی بجائے آسانی پیدا کرنے کی ایک سبیل ہے ۔ '' معروف دانشور احمد جاوید کہتے ہیں '' ڈاکٹر اظہر وحید صاحب ماشاء اللہ علم اور حال کی یکجائی رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے ہر حساس طالب خدا کی طرح موجودہ متصوفانہ کلچر کو بدلنا چاہتے ہیں ۔ یہ احیائے اصول تصوف کا منصوبہ ہے ۔'' ڈاکٹر ظہوراللہ الازہری کہتے ہیں '' عصر حاضر کے صوفی ڈاکٹر اظہر وحید جو حضرت واصف علی واصفؒ کے فکری جانشین ہیں ۔
ان کے ترجمے کی خوبی یہ ہے کہ ایک عام قاری زبان و بیان کی پیچیدگیوں اور رکاوٹوں میں الجھے بغیر ، آسان ، جدید اور بامحاورہ اردو زبان میں روانی سے اس کتاب کو پڑھتا چلا جائے گا۔'' اہم بات یہ ہے کہ ہر موضوع کے اختتام پر اہم نکات بیان کئے گئے ہیں جس سے سمجھنے میں مزید آسانی ہوتی ہے، ڈاکٹر صاحب نے حصہ اول میں سات ابواب شامل کئے ہیں امید واثق ہے کہ دوسرے ابواب بھی جلد ہی ترجمہ کر کے شامل کئے جائیں گے ۔ مجلد کتاب کو آرٹ پیپر پر انتہائی دیدہ زیب انداز میں شائع کیا گیا ہے ۔ نئی نسل کو دین اسلام کی حقیقت کو سمجھنے کے لیے اس آسان ترجمے کا ضرور مطالعہ کرنا چاہیے۔