عدالت نے ڈیڑھ ارب روپے غبن کرنیوالے 3 افسر جیل بھیج دیے پولیس کی نجی چوکی سیل
ایف آئی اےکےتفتیشی افسروں کو خوردبرد میں ملوث بلدیہ عظمیٰ اور الائیڈ بینک کےافسران کےچالان آج عدالت میں جمع کرانیکاحکم
عدالت نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اکائونٹس میں ڈیڑھ ارب روپے کے غبن میں ملوث کے ایم سی کے ڈائریکٹر اور الائیڈ بینک کے افسران کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
اسسٹنٹ سیشن جج غربی نے بینک ڈکیتی اور پولیس مقابلہ اقدام قتل اور ناجائز اسلحہ کے الزام میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کے حکم پر عدالتی عملے نے مجسٹریٹ کی سربراہی میں بوٹ بیسن تھانے کی نجی چوکی اور عقوبت خانہ سیل کردیا، تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اکائونٹس میں دیڑھ ارب روپے کے غبن میں ملوث کے ایم سی کے ڈائریکٹر ناصر محمود اسحاق ، الائیڈ بینک لمیٹڈ سوک سینٹر برانچ کے منیجر اظہر علی خواجہ اور حسن اسکوئر برانچ کے سعید احمد قاضی کو 13جون تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے اور ایف آئی اے کے تفتیشی افسران انسپکٹر علی مراد اور انسپکٹر عبدالرؤف کو مقدمے کا چالان متعلقہ اسپیشل بینکنک کورٹ میں آج جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
جمعرات کو تفتیشی افسران نے ملزمان کوعدالت میں پیش کرکے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم فاضل عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا،ملزمان کو بلدیہ عظمیٰ کے ملازمین کے فنڈز سے ایک ارب 55 کروڑ 72 لاکھ روپے سے زائد رقم خورد برد اور غبن کرنے کے الزام میں وفاقی تحقیقاتی ادارے نے گرفتار کیا ہے، دریں اثنا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی احمد صبا کے حکم پر پولیس کی نجی چوکی اور عقوبت خانہ سیل کردیا گیا،جمعرات کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی غلام رضا کی سربراہی میں سولا لائن اے سی ایم کی موجودگی میں عدالتی ہیڈ بیلف مدثر حسین نے بوٹ بیسن پولیس کی نجی چوکی اور عقوبت خانہ سیل کردیا اس موقع پر گذری تھانے کی بھاری نفری عدالتی عملے کو تحفظ دینے کیلیے جائے وقوع پر موجود تھی،چوکی سیل کرنے سے قبل خستہ حال مکان کا جائزہ لیا گیا۔
مجسٹریٹ نے ریمارکس میں کہا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چند روز قبل ہی چوکی خالی کی گئی ہے، واضح رہے کہ سیشن جج نے شہری کی درخواست پر عدالتی عملے کے ذریعے مذکورہ چوکی سے محبوس طالب علم حسام الطاف کو بازیاب کرایا، تھانہ بوٹ بیسن پولیس نے عدالت میں چوکی کے وجود سے انکار کیا تھا، علاوہ ازیں اسسٹنٹ سیشن جج غربی شازیہ آصف نے اسلحہ ایکٹ کے الزام میں ملوث ملزم عمیر علی کی جانب سے دائر درخواست ضمانت مسترد کردی۔
قبل ازیں سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کلفٹن میں بینک الفلاح میں داخل ہوکر محافظ سے اسلحہ چھینا اور بینک سے 45 لاکھ روپے سے لوٹ کرفرار ہوگیا تھا، ملزمان الحبیب بینک لوٹنے کے دوران مشکوک حالت پر گرفتار ہوئے عدالت میں موجود ملزم سے اسلحہ برآمد ہوا تھا، دوران تفتیش ملزم نے ٹیپو سلطان، نیوٹائون اور گذری میں کئی بینکوں کو لوٹنے کا اعتراف کیا ہے ملزم اور اسکے ساتھیوں کے خلاف کئی تھانوں میں بینک ڈکیتی کے مقدمات درج ہیں، دریں اثنا سینئر سول جج وسطی عبدالوحید کھوسو نے ڈکیتی کے مقدمے میںملوث ملزم کاشف کی جانب سے دائر درخواست ضمانت وکیل سرکارکے دلائل سننے کے بعد مسترد کردی ملزم کیخلاف تھانہ شارع نورجہاں میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ملز م پولیس مقابلے میں گرفتار ہوا تھا جبکہ اس کا ساتھی ملزم فاروق پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا تھا۔
اسسٹنٹ سیشن جج غربی نے بینک ڈکیتی اور پولیس مقابلہ اقدام قتل اور ناجائز اسلحہ کے الزام میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کے حکم پر عدالتی عملے نے مجسٹریٹ کی سربراہی میں بوٹ بیسن تھانے کی نجی چوکی اور عقوبت خانہ سیل کردیا، تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اکائونٹس میں دیڑھ ارب روپے کے غبن میں ملوث کے ایم سی کے ڈائریکٹر ناصر محمود اسحاق ، الائیڈ بینک لمیٹڈ سوک سینٹر برانچ کے منیجر اظہر علی خواجہ اور حسن اسکوئر برانچ کے سعید احمد قاضی کو 13جون تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے اور ایف آئی اے کے تفتیشی افسران انسپکٹر علی مراد اور انسپکٹر عبدالرؤف کو مقدمے کا چالان متعلقہ اسپیشل بینکنک کورٹ میں آج جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
جمعرات کو تفتیشی افسران نے ملزمان کوعدالت میں پیش کرکے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم فاضل عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا،ملزمان کو بلدیہ عظمیٰ کے ملازمین کے فنڈز سے ایک ارب 55 کروڑ 72 لاکھ روپے سے زائد رقم خورد برد اور غبن کرنے کے الزام میں وفاقی تحقیقاتی ادارے نے گرفتار کیا ہے، دریں اثنا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی احمد صبا کے حکم پر پولیس کی نجی چوکی اور عقوبت خانہ سیل کردیا گیا،جمعرات کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی غلام رضا کی سربراہی میں سولا لائن اے سی ایم کی موجودگی میں عدالتی ہیڈ بیلف مدثر حسین نے بوٹ بیسن پولیس کی نجی چوکی اور عقوبت خانہ سیل کردیا اس موقع پر گذری تھانے کی بھاری نفری عدالتی عملے کو تحفظ دینے کیلیے جائے وقوع پر موجود تھی،چوکی سیل کرنے سے قبل خستہ حال مکان کا جائزہ لیا گیا۔
مجسٹریٹ نے ریمارکس میں کہا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چند روز قبل ہی چوکی خالی کی گئی ہے، واضح رہے کہ سیشن جج نے شہری کی درخواست پر عدالتی عملے کے ذریعے مذکورہ چوکی سے محبوس طالب علم حسام الطاف کو بازیاب کرایا، تھانہ بوٹ بیسن پولیس نے عدالت میں چوکی کے وجود سے انکار کیا تھا، علاوہ ازیں اسسٹنٹ سیشن جج غربی شازیہ آصف نے اسلحہ ایکٹ کے الزام میں ملوث ملزم عمیر علی کی جانب سے دائر درخواست ضمانت مسترد کردی۔
قبل ازیں سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کلفٹن میں بینک الفلاح میں داخل ہوکر محافظ سے اسلحہ چھینا اور بینک سے 45 لاکھ روپے سے لوٹ کرفرار ہوگیا تھا، ملزمان الحبیب بینک لوٹنے کے دوران مشکوک حالت پر گرفتار ہوئے عدالت میں موجود ملزم سے اسلحہ برآمد ہوا تھا، دوران تفتیش ملزم نے ٹیپو سلطان، نیوٹائون اور گذری میں کئی بینکوں کو لوٹنے کا اعتراف کیا ہے ملزم اور اسکے ساتھیوں کے خلاف کئی تھانوں میں بینک ڈکیتی کے مقدمات درج ہیں، دریں اثنا سینئر سول جج وسطی عبدالوحید کھوسو نے ڈکیتی کے مقدمے میںملوث ملزم کاشف کی جانب سے دائر درخواست ضمانت وکیل سرکارکے دلائل سننے کے بعد مسترد کردی ملزم کیخلاف تھانہ شارع نورجہاں میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ملز م پولیس مقابلے میں گرفتار ہوا تھا جبکہ اس کا ساتھی ملزم فاروق پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا تھا۔