کراچی یونیورسٹی میں ناقص سیکیورٹی انتظامات طلبا کی موٹرسائیکلیں چوری ہونے لگیں
دو روز میں چار طالب علموں کی موٹرسائیکلیں چوری ہوگئیں
جامعہ کراچی میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے باعث چوریوں کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا اور دو روز میں چوروں نے 4 طالب علموں کو موٹرسائیکلوں سے محروم کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے سبب نہ صرف جامعہ کی حدود میں چوریوں کی وارداتوں میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ طلبہ کے اندر احساس عدم تحفظ بھی بڑھتا جارہا ہے ماضی میں کئی مرتبہ جامعہ کراچی دہشت گردی کی لپیٹ میں آچکی ہے اس کے باوجود انتظامیہ نے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے۔
جامعہ کراچی میں ڈیپارٹمنٹ کے باہر پارکنگ سے طلبا کی موٹر سائیکلیں چوری ہونے کا سلسلہ شروع ہوگیا، دو دن میں چار طلبا اپنی موٹر سائیکلوں سے محروم ہوگئے جبکہ کراچی یونیورسٹی سے باہر طلبا کے موبائل فون چھیننے کی وارداتوں میں اضافے ہورہا ہے جس کی وجہ سے طالب علم ذہنی اذیت کا شکار ہورہے ہیں۔
شعبہ ابلاغ عامہ کے متاثرہ فائنل ائیر کے طالب علم محمد فیصل نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا آج صبح شعبہ ابلاغ عامہ میں پڑھنے کیلئے گیا تھا صبح کے اوقات میں ڈپارٹمنٹ کے احاطے کی پارکنگ سے موٹر سائیکل چوری ہوگئی جبکہ ایڈمن کی پارکنگ سے بھی ایک طالب علم کی موٹر سائیکل چوری ہوئی ہے۔
سیکیورٹی انتظامیہ کو موٹر سائیکل چوری ہونے کی درخواست دی اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا کیمرہ کے آگے درخت ہونے کی وجہ سے موٹر سائیکل چوری کرنے والا شخص نظر نہیں آیا ، انتظامیہ کو موٹر سائیکل چوری ہونے کی درخواست دینے کے باوجود کوئی کارروائی نہ ہوسکی۔ گزشتہ روز ایڈمن پارکنگ اور سوشولوجی ڈپارٹمنٹ سے بھی موٹر سائیکل چوری ہوئی ہے۔ محمد فیصل نے بتایا کہ موٹرسائیکل چوری ہونے کی ایف آئی آر متعلقہ تھانے میں کٹوا دی ہے۔
فزکس کے سیکنڈ ائیر کے متاثرہ طالب علم بلال نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا موٹر سائیکل واحد سہارا تھی نارتھ کراچی میں رہائش ہے اب یونیورسٹی آنے اور جانے کیلئے کوئی متبادل سواری نہیں ہے آج صبح شعبہ فزکس سے میری موٹر سائیکل چوری ہوئی ہے آج یہی واقعہ شعبہ ابلاغ عامہ کے طالب علم کے ساتھ بھی پیش آیا اس سے قبل شعبہ سوشولوجی میں بھی گزشتہ روز میرے دوست کی موٹر سائیکل چوری ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کی سیکورٹی انتظامیہ تعاون کرنے کی کوشش کر رہی ہے مگر پوری جامعہ کراچی میں صرف سلور جوبلی ، فارمیسی اور مسکن گیٹ پر کیمرہ لگے ہیں ہم نے احتجاج بھی کیا مگر سیکیورٹی کی جانب سے ہمیں روک دیا تھا چوری کی درخواست جمع کروائی ہے امید ہے کہ چور پکڑے جائیں گے۔
موٹر سائیکل چوری پر متاثرہ طلباء نے یونیورسٹی میں اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرایا اور موٹرسائیکل چوری ہونے کی ایف آئی آر متعلقہ تھانے میں درج کروادی ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ جامعہ میں سی سی ٹی وی کیمرا نیٹ ورک کمزر ہونے کے سبب سیکیورٹی نظام سست روی کا شکار ہے، یونیورسٹی بنیادی وسائل سے بھی محروم ہے
موٹرسائیکل چوری کی واردات کے بعد ایکسپریس نے کیمپس سیکیورٹی انچارج ڈاکٹر سلمان زبیر سے پوچھا انہوں نے بتایا انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی مزید متحرک کردی ہے جامعہ کے چاروں گیٹ پر گارڈز کو الرٹ کردیا ہے ،موٹرسائیکل چوری کے حوالے سے کچھ نشانیاں ملی ہیں تحقیقات جاری ہے، جامعہ کراچی میں سیکورٹی کے مزید وسائل کی ضرورت ہے تا کہ چوری کی وارداتوں کی روک تھام ہوسکے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے سبب نہ صرف جامعہ کی حدود میں چوریوں کی وارداتوں میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ طلبہ کے اندر احساس عدم تحفظ بھی بڑھتا جارہا ہے ماضی میں کئی مرتبہ جامعہ کراچی دہشت گردی کی لپیٹ میں آچکی ہے اس کے باوجود انتظامیہ نے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے۔
جامعہ کراچی میں ڈیپارٹمنٹ کے باہر پارکنگ سے طلبا کی موٹر سائیکلیں چوری ہونے کا سلسلہ شروع ہوگیا، دو دن میں چار طلبا اپنی موٹر سائیکلوں سے محروم ہوگئے جبکہ کراچی یونیورسٹی سے باہر طلبا کے موبائل فون چھیننے کی وارداتوں میں اضافے ہورہا ہے جس کی وجہ سے طالب علم ذہنی اذیت کا شکار ہورہے ہیں۔
شعبہ ابلاغ عامہ کے متاثرہ فائنل ائیر کے طالب علم محمد فیصل نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا آج صبح شعبہ ابلاغ عامہ میں پڑھنے کیلئے گیا تھا صبح کے اوقات میں ڈپارٹمنٹ کے احاطے کی پارکنگ سے موٹر سائیکل چوری ہوگئی جبکہ ایڈمن کی پارکنگ سے بھی ایک طالب علم کی موٹر سائیکل چوری ہوئی ہے۔
سیکیورٹی انتظامیہ کو موٹر سائیکل چوری ہونے کی درخواست دی اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا کیمرہ کے آگے درخت ہونے کی وجہ سے موٹر سائیکل چوری کرنے والا شخص نظر نہیں آیا ، انتظامیہ کو موٹر سائیکل چوری ہونے کی درخواست دینے کے باوجود کوئی کارروائی نہ ہوسکی۔ گزشتہ روز ایڈمن پارکنگ اور سوشولوجی ڈپارٹمنٹ سے بھی موٹر سائیکل چوری ہوئی ہے۔ محمد فیصل نے بتایا کہ موٹرسائیکل چوری ہونے کی ایف آئی آر متعلقہ تھانے میں کٹوا دی ہے۔
فزکس کے سیکنڈ ائیر کے متاثرہ طالب علم بلال نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا موٹر سائیکل واحد سہارا تھی نارتھ کراچی میں رہائش ہے اب یونیورسٹی آنے اور جانے کیلئے کوئی متبادل سواری نہیں ہے آج صبح شعبہ فزکس سے میری موٹر سائیکل چوری ہوئی ہے آج یہی واقعہ شعبہ ابلاغ عامہ کے طالب علم کے ساتھ بھی پیش آیا اس سے قبل شعبہ سوشولوجی میں بھی گزشتہ روز میرے دوست کی موٹر سائیکل چوری ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کی سیکورٹی انتظامیہ تعاون کرنے کی کوشش کر رہی ہے مگر پوری جامعہ کراچی میں صرف سلور جوبلی ، فارمیسی اور مسکن گیٹ پر کیمرہ لگے ہیں ہم نے احتجاج بھی کیا مگر سیکیورٹی کی جانب سے ہمیں روک دیا تھا چوری کی درخواست جمع کروائی ہے امید ہے کہ چور پکڑے جائیں گے۔
موٹر سائیکل چوری پر متاثرہ طلباء نے یونیورسٹی میں اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرایا اور موٹرسائیکل چوری ہونے کی ایف آئی آر متعلقہ تھانے میں درج کروادی ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ جامعہ میں سی سی ٹی وی کیمرا نیٹ ورک کمزر ہونے کے سبب سیکیورٹی نظام سست روی کا شکار ہے، یونیورسٹی بنیادی وسائل سے بھی محروم ہے
موٹرسائیکل چوری کی واردات کے بعد ایکسپریس نے کیمپس سیکیورٹی انچارج ڈاکٹر سلمان زبیر سے پوچھا انہوں نے بتایا انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی مزید متحرک کردی ہے جامعہ کے چاروں گیٹ پر گارڈز کو الرٹ کردیا ہے ،موٹرسائیکل چوری کے حوالے سے کچھ نشانیاں ملی ہیں تحقیقات جاری ہے، جامعہ کراچی میں سیکورٹی کے مزید وسائل کی ضرورت ہے تا کہ چوری کی وارداتوں کی روک تھام ہوسکے۔