جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس سینیٹر شبلی فراز کی عبوری ضمانت منظور
سینیٹر شبلی فراز کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کے حوالے سے تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج ہے
انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی سینیٹر شبلی فراز کی 50 ہزار مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کر لی۔
ایڈمنسٹریٹو جج راجہ جواد عباس نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی، شبلی فراز وکلاء نعیم حیدر پنجوتھہ اور انتظار حسین پنجوتھہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
جج راجہ جواد عباس نے کہا کہ میں ڈیوٹی جج نہیں ہوں نئے جج تعینات ہو جائیں تو معاملہ دیکھ لیں گے، پہلی دفعہ مچلکے 5 ہزار تھے اور بھاگنے کے بعد 50 ہزار ہوگئے ہیں، علی امین گنڈا پور کی ضمانت بھی 50 ہزار مچلکوں کے عوض منظور ہوئی۔
وکیل شبلی فراز نے کہا کہ علی امین گنڈاپور وزیر اعلیٰ ہیں وہ دے سکتے ہیں لیکن ہم نہیں۔ راجہ جواد عباس نے کہا کہ بجلی نہیں جس وجہ سے آرڈر نہیں کر سکتا 12 بجے تک تحریری آرڈر لے لیں۔
عدالت نے شبلی فراز کی ضمانت قبل از گرفتاری 50 ہزار مچلکوں کے عوض 17 اپریل تک منظور کر لی۔
اس سے قبل ضمانت قبل از گرفتاری عدم پیروی پر خارج کر دی گئی تھی۔
سینیٹر شبلی فراز کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کے حوالے سے تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج ہے۔ انہوں نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد سے رجوع کیا تھا۔
ایڈمنسٹریٹو جج راجہ جواد عباس نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی، شبلی فراز وکلاء نعیم حیدر پنجوتھہ اور انتظار حسین پنجوتھہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
جج راجہ جواد عباس نے کہا کہ میں ڈیوٹی جج نہیں ہوں نئے جج تعینات ہو جائیں تو معاملہ دیکھ لیں گے، پہلی دفعہ مچلکے 5 ہزار تھے اور بھاگنے کے بعد 50 ہزار ہوگئے ہیں، علی امین گنڈا پور کی ضمانت بھی 50 ہزار مچلکوں کے عوض منظور ہوئی۔
وکیل شبلی فراز نے کہا کہ علی امین گنڈاپور وزیر اعلیٰ ہیں وہ دے سکتے ہیں لیکن ہم نہیں۔ راجہ جواد عباس نے کہا کہ بجلی نہیں جس وجہ سے آرڈر نہیں کر سکتا 12 بجے تک تحریری آرڈر لے لیں۔
عدالت نے شبلی فراز کی ضمانت قبل از گرفتاری 50 ہزار مچلکوں کے عوض 17 اپریل تک منظور کر لی۔
اس سے قبل ضمانت قبل از گرفتاری عدم پیروی پر خارج کر دی گئی تھی۔
سینیٹر شبلی فراز کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کے حوالے سے تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج ہے۔ انہوں نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد سے رجوع کیا تھا۔