جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
گائنی وارڈ کی ڈاکٹروں کا ایڈمن آفس کے سامنے احتجاج، حکام سے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کے پُرتشدد رویے کا نوٹس لینے کا مطالبہ
جناح اسپتال گائنی وارڈ کی ڈاکٹرز کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جناح اسپتال گائنی وارڈ کی ڈاکٹرز نے اپنی ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ پر الزام عائد کیا ہے کہ ڈاکٹر نسرین فاطمہ جونیئرز پر چیختی ہیں جس سے اسپتال کا نظم و ضبط متاثر ہورہا ہے۔
ڈاکٹروں نے کہا کہ ہماری ایچ او ڈی سزا کے طور پر خواتین ڈاکٹروں کو کمرے میں بند کردیتی ہیں، اسپتال حکام ڈاکٹر نسیرین فاطمہ کے پر تشدد رویے کا نوٹس لیں۔
احتجاجی ڈاکٹروں نے ڈاکٹر نسرین فاطمہ کے غیر اخلاقی رویہ کے خلاف ایڈمن آفس کے سامنے احتجاج ریکارڈ کروایا، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز تھام رکھے تھے۔
احتجاجی ڈاکٹرز نے کہا کہ آج ہمارے وارڈ کی کال نہیں تھی اس لیے او پی ڈی اور ایمرجنسی سمیت دوسرے ڈیپارٹمنٹ میں کام جاری رکھا، اگر ہمارا مطالبہ منظور نہ ہوا تو ہم او پی ڈی اور ایمرجنسی کا بائیکاٹ کریں گے۔ ڈاکٹرز نے انکشاف کیا کہ ماضی میں کافی ڈاکٹر ایچ او ڈی کے سبب نوکری چھوڑ چکے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جناح اسپتال گائنی وارڈ کی ڈاکٹرز نے اپنی ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ پر الزام عائد کیا ہے کہ ڈاکٹر نسرین فاطمہ جونیئرز پر چیختی ہیں جس سے اسپتال کا نظم و ضبط متاثر ہورہا ہے۔
ڈاکٹروں نے کہا کہ ہماری ایچ او ڈی سزا کے طور پر خواتین ڈاکٹروں کو کمرے میں بند کردیتی ہیں، اسپتال حکام ڈاکٹر نسیرین فاطمہ کے پر تشدد رویے کا نوٹس لیں۔
احتجاجی ڈاکٹروں نے ڈاکٹر نسرین فاطمہ کے غیر اخلاقی رویہ کے خلاف ایڈمن آفس کے سامنے احتجاج ریکارڈ کروایا، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز تھام رکھے تھے۔
احتجاجی ڈاکٹرز نے کہا کہ آج ہمارے وارڈ کی کال نہیں تھی اس لیے او پی ڈی اور ایمرجنسی سمیت دوسرے ڈیپارٹمنٹ میں کام جاری رکھا، اگر ہمارا مطالبہ منظور نہ ہوا تو ہم او پی ڈی اور ایمرجنسی کا بائیکاٹ کریں گے۔ ڈاکٹرز نے انکشاف کیا کہ ماضی میں کافی ڈاکٹر ایچ او ڈی کے سبب نوکری چھوڑ چکے ہیں۔