تاجروں نے نئی ایڈوانس ٹیکس اسکیم مسترد کردی
ایف بی آر نئی ایڈوانس ٹیکس اسکیم کے نفاذ سے قبل تاجروں سے مشاورت کرے ورنہ احتجاج کا اعلان کریں گے، تاجر رہنما
تاجروں نے حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی نئی ایڈوانس ٹیکس اسکیم مسترد کرتے ہوئے ایف بی آر سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے دیگر تاجر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر نے ' تاجر دوست ' کے نام سے ایس آر او جاری کیا ہے جس کا نمبر 420 رکھا گیا ہے جو کہ نمبر کے ذریعے تاجر برادری کو چور ثابت کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی تاجر برادری تاجر دوست ایس آر او اور چھوٹے تاجروں کے کاروباروں پر پوائنٹ آف سیل ڈیوائس کے ایس آر او کو بھی مسترد کرتی ہے، جتنے بھی ٹیکس گزار تاجر ہیں وہ ہر ماہ بجلی کے بلوں پر دس فی صد ایڈوانس ٹیکس ادا کرتے ہیں، نیا ایس آر او ٹیکس ادا کرنے والوں کو مزید نچوڑ نے کے مترادف ہے۔
تاجر رہنماؤں نے کہا کہ تاجر برادری ٹیکس ادا کرنا چاہتی ہے لیکن وصولی کا طریقہ کار درست نہیں، حکومت کا یہ کہنا کہ فکسڈ ٹیکس نیٹ میں اضافہ نہیں کرتا یہ بات درست نہیں، فکسڈ ٹیکس کا نظام ایک دفعہ لا کر تو دیکھ لیا جائے۔
اجمل بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ چھوٹے تاجر پر ٹیکس فکسڈ کر دیا جائے تو بڑا ٹیکس اکٹھا ہو گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایف بی آر کا گلی محلے کی چھوٹی چھوٹی دکانوں پر پی او ایس نصب کرنے کا فیصلہ سراسر زیادتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ایف بی آر میں کرپشن میں مزید اضافہ ہوگا، ایف بی آر کے اہلکار ڈیوائس کے نام پر تاجروں سے منتھلیاں وصول کررہے ہیں لیکن کرپشن کو روکنے کا کوئی طریقہ کار آج تک نہیں بن سکا۔
اجمل بلوچ نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایف بی آر کو حکم دیں کہ نئے قانون میں اضافہ نافذ کرنے سے قبل تاجر نمائندوں سے مشاورت کرے، اور تاجر برادری کو احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو عید کے بعد احتجاج کا اعلان کریں گے۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے دیگر تاجر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر نے ' تاجر دوست ' کے نام سے ایس آر او جاری کیا ہے جس کا نمبر 420 رکھا گیا ہے جو کہ نمبر کے ذریعے تاجر برادری کو چور ثابت کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی تاجر برادری تاجر دوست ایس آر او اور چھوٹے تاجروں کے کاروباروں پر پوائنٹ آف سیل ڈیوائس کے ایس آر او کو بھی مسترد کرتی ہے، جتنے بھی ٹیکس گزار تاجر ہیں وہ ہر ماہ بجلی کے بلوں پر دس فی صد ایڈوانس ٹیکس ادا کرتے ہیں، نیا ایس آر او ٹیکس ادا کرنے والوں کو مزید نچوڑ نے کے مترادف ہے۔
تاجر رہنماؤں نے کہا کہ تاجر برادری ٹیکس ادا کرنا چاہتی ہے لیکن وصولی کا طریقہ کار درست نہیں، حکومت کا یہ کہنا کہ فکسڈ ٹیکس نیٹ میں اضافہ نہیں کرتا یہ بات درست نہیں، فکسڈ ٹیکس کا نظام ایک دفعہ لا کر تو دیکھ لیا جائے۔
اجمل بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ چھوٹے تاجر پر ٹیکس فکسڈ کر دیا جائے تو بڑا ٹیکس اکٹھا ہو گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایف بی آر کا گلی محلے کی چھوٹی چھوٹی دکانوں پر پی او ایس نصب کرنے کا فیصلہ سراسر زیادتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ایف بی آر میں کرپشن میں مزید اضافہ ہوگا، ایف بی آر کے اہلکار ڈیوائس کے نام پر تاجروں سے منتھلیاں وصول کررہے ہیں لیکن کرپشن کو روکنے کا کوئی طریقہ کار آج تک نہیں بن سکا۔
اجمل بلوچ نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایف بی آر کو حکم دیں کہ نئے قانون میں اضافہ نافذ کرنے سے قبل تاجر نمائندوں سے مشاورت کرے، اور تاجر برادری کو احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو عید کے بعد احتجاج کا اعلان کریں گے۔