بھارت کی جیل میں مسلمان سیاستدان کی موت اہلخانہ کا زہر دینے کا شبہ
رکن پارلیمنٹ مختار انصاری کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی
بھارت کی جیل میں قید مسلمان رکن پارلیمنٹ کی موت پر اہلخانے نے زہر دینے کا شبہ ظاہرکردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اترپردیش کی جیل میں قید مسلمان سیاستدان مختار انصاری انتقال کرگئے۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ مختار انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ مختار انصاری کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں سلو پوائزن دیا گیا جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی۔ سرکاری پوسٹ مارٹم میں بھی موت کی وجہ دل کے دورے کو قرار دے دیا گیا۔
مختار انصاری کو ان کے آبائی علاقے غازی پور میں سپرد خاک کردیا گیا۔ ان کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مختار انصاری غازی پور سے رکن پارلیمنٹ بھی تھے۔ہندو انتہاپسند حکام نے رکن پارلیمنٹ اور سینئر سیاستدان مختار انصاری کو گینگسٹر قرار دیا تھا جبکہ مسلمان دشمن بھارتی میڈیا بھی ان کی تصویر بطور گینسگٹر کے طور پر پیش کرتا رہا ہے۔
مختار انصاری کو اپریل 2023 میں مبینہ طورپر ہندو انتہا پسند حکمراں جماعت بی جے پی کے رہنما کے قتل کا حکم دینے پر 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔مختار انصاری کی موت اتر پردیش میں لائیو ٹی وی ٹرانسمیشن کے دوران ایک اور مسلمان سیاست دان کو پولیس کی جانب سے گولی مار کر قتل کرنے کے تقریباً ایک سال بعد ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اترپردیش کی جیل میں قید مسلمان سیاستدان مختار انصاری انتقال کرگئے۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ مختار انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ مختار انصاری کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں سلو پوائزن دیا گیا جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی۔ سرکاری پوسٹ مارٹم میں بھی موت کی وجہ دل کے دورے کو قرار دے دیا گیا۔
مختار انصاری کو ان کے آبائی علاقے غازی پور میں سپرد خاک کردیا گیا۔ ان کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مختار انصاری غازی پور سے رکن پارلیمنٹ بھی تھے۔ہندو انتہاپسند حکام نے رکن پارلیمنٹ اور سینئر سیاستدان مختار انصاری کو گینگسٹر قرار دیا تھا جبکہ مسلمان دشمن بھارتی میڈیا بھی ان کی تصویر بطور گینسگٹر کے طور پر پیش کرتا رہا ہے۔
مختار انصاری کو اپریل 2023 میں مبینہ طورپر ہندو انتہا پسند حکمراں جماعت بی جے پی کے رہنما کے قتل کا حکم دینے پر 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔مختار انصاری کی موت اتر پردیش میں لائیو ٹی وی ٹرانسمیشن کے دوران ایک اور مسلمان سیاست دان کو پولیس کی جانب سے گولی مار کر قتل کرنے کے تقریباً ایک سال بعد ہوئی ہے۔