دہری شہریت ہمیں کسی طور بھی منظور نہیں حاجی عدیل

12جولائی کی پیشی کی وجہ سے یہ سب حکومت ڈرامہ کر رہی ہے، میاں محمودالرشید

12جولائی کی پیشی کی وجہ سے یہ سب حکومت ڈرامہ کر رہی ہے، میاں محمودالرشید

اے این پی کے رہنما حاجی عدیل نے کہا ہے کہ ہم جن باتوں پر حکومت میں شامل تھے ان میں یہ شق شامل نہیں تھی، ایکسپریس نیوز کے پروگرام فرنٹ لائن میں اینکرپرسن اسد اللہ خان سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ ہم اتحادی ضرور ہیں لیکن جو بات میری پارٹی منشور کے مطابق ہے میں اس کو سپورٹ کروں گا۔ دہری شہریت ہمیں کسی طور بھی منظور نہیں۔

ہم نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ جتنے بھی بڑے عہدے ہیں ان پر دہری شہریت نہیں دی جاسکتی جو لوگ سیاسی پناہ لے کر گئے تھے ان کو واپس آجانا چاہیے اگر وہ پاکستان کی خدمت کرنا چاہتے ہیں تو وہ واپس آجائیں ان کو روکا کس نے ہے اور آج پاکستان کے حالات ان کیلیے ٹھیک ہیں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو آج پاکستان میں سیاسی طور پر کوئی خطرہ نہیں۔ پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی شازیہ مری نے کہاکہ اگر ہم جمہوریت کو سمجھتے ہیں تو ہر معاملے پر بحث کرنا ہوگی۔


ہم ان لوگوں کو سپورٹ کررہے ہیں جن کی زندگی باہر گزرتی ہے لیکن ان کی قبریں پاکستان میں بنتی ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید نے کہاکہ ہم نے واضح طور پر دہری شہریت کے قانون کی مخالفت کی ہے حکومت اس معاملے میں سنجیدہ ہی نہیں تھی اس نے صرف اہم ایشوز سے نظریں ہٹانے کیلیے یہ تماشا کیا ہے اس کا کوئی ہوم ورک نہیں تھا۔ توہین عدالت کے قانون پر پورے ملک کی نظریں ہیں قوم دیکھ رہی ہے کہ حکومت عدلیہ کے پر کاٹنا چاہتی ہے۔ بارہ جولائی کی پیشی کی وجہ سے حکومت ڈرامہ کر رہی ہے جس کو قوم کبھی بھی برداشت نہیں کریگی۔

مسلم لیگ ہمخیال گروپ کی رکن کشمالہ طارق نے کہاکہ دوہری شہریت کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ الیکشن کمیشن کو چاہئے تھا کہ جب ہمارے سیاستدانوں نے کاغذات جمع کرائے تھے تو انکو چیک کرتی۔ سپریم کورٹ نے بالکل صحیح فیصلہ کیا ہے۔
Load Next Story