کراچیاسٹریٹ کرائمز میں قتل ہونے والوں کے لواحقین کی مالی معاونت کیلیے ایم کیو ایم کی قرارداد جمع
حکومت ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہونے والےشہریوں کے لواحقین کوسرکاری ملازمت فراہم،بچوں کے تعلیمی اخراجات برداشت کرے،قرارداد
اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں قتل ہونے والے شہریوں کے اہل خانہ کی مالی معانت اور سرکاری نوکری کی فراہمی کے لیے متحدہ قومی مومنٹ پاکستان نے سندھ اسمبلی میں قرار جمع کرادی۔
قرارداد ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی طحہ احمد خان نے سیکریٹری اسمبلی کو جمع کرائی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، حکومت فوری طور پر ڈکیتی و راہزنی کی وارداتوں میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کو 50 لاکھ روپے معاوضہ ، ایک سرکاری ملازمت فراہم کرے اورمقتولین کے بچوں کے تعلیمی اخراجات کو برداشت کرے ۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا شہر سیف سٹی پراجیکٹ سے محروم ہے ، بتایا جائے کراچی کوسیف سٹی پراجیکٹ سے کیوں محروم رکھا جارہا ہے، قرارداد میں مطالبہ کیا گہ کہ سیف سٹی پراجیکٹ کو فوری مکمل کیا جائے۔
قرارداد میں کراچی میں مقامی پولیس افسران کی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ تھانے اور ایس ایچ اوز جو اپنے علاقوں میں جرائم روکنے میں ناکام ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی بھی عمل میں لائی جائے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کے صوبائی رکن اسمبلی انجینئر اعجاز الحق نے بھی توجہ دلائو نوٹس جمع کرادیا جس میں پوچھا گیا کہ صوبائی وزیر داخلہ بتائیں انھوں نے اسٹریٹ کرائمز کو روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔
رکن اسمبلی اعجاز الحق کی جانب سے توجہ دلائو نوٹس میں سوال کیا گہ صوبائی وزیر داخلہ ایوان کو بتائیں کہ اسٹریٹ کرائم اور ان میں ہونے والی ہلاکتوں پر کیا کارروائی کی گئی، روزانہ کی بنیاد پر شہریوں کے قتل اور ڈکیتی کی وارداتوں پر اب تک کتنے ملزمان گرفتار ہوئے اور کتنوں کو سزا ہوئی۔
توجہ دلاؤنوٹس میں سوال کیا گیا ہے کہ ایوان کو بتایا جائے کہ صوبائی وزیر داخلہ نے بڑھتے اسٹریٹ کرائمزکو روکنے کے لیے کیا احکامات جاری کیے ہیں۔
قرارداد ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی طحہ احمد خان نے سیکریٹری اسمبلی کو جمع کرائی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، حکومت فوری طور پر ڈکیتی و راہزنی کی وارداتوں میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کو 50 لاکھ روپے معاوضہ ، ایک سرکاری ملازمت فراہم کرے اورمقتولین کے بچوں کے تعلیمی اخراجات کو برداشت کرے ۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا شہر سیف سٹی پراجیکٹ سے محروم ہے ، بتایا جائے کراچی کوسیف سٹی پراجیکٹ سے کیوں محروم رکھا جارہا ہے، قرارداد میں مطالبہ کیا گہ کہ سیف سٹی پراجیکٹ کو فوری مکمل کیا جائے۔
قرارداد میں کراچی میں مقامی پولیس افسران کی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ تھانے اور ایس ایچ اوز جو اپنے علاقوں میں جرائم روکنے میں ناکام ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی بھی عمل میں لائی جائے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کے صوبائی رکن اسمبلی انجینئر اعجاز الحق نے بھی توجہ دلائو نوٹس جمع کرادیا جس میں پوچھا گیا کہ صوبائی وزیر داخلہ بتائیں انھوں نے اسٹریٹ کرائمز کو روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔
رکن اسمبلی اعجاز الحق کی جانب سے توجہ دلائو نوٹس میں سوال کیا گہ صوبائی وزیر داخلہ ایوان کو بتائیں کہ اسٹریٹ کرائم اور ان میں ہونے والی ہلاکتوں پر کیا کارروائی کی گئی، روزانہ کی بنیاد پر شہریوں کے قتل اور ڈکیتی کی وارداتوں پر اب تک کتنے ملزمان گرفتار ہوئے اور کتنوں کو سزا ہوئی۔
توجہ دلاؤنوٹس میں سوال کیا گیا ہے کہ ایوان کو بتایا جائے کہ صوبائی وزیر داخلہ نے بڑھتے اسٹریٹ کرائمزکو روکنے کے لیے کیا احکامات جاری کیے ہیں۔