عید پر اُردو ‘ پنجابی اور پشتو کی ایک ایک فلم ہی ریلیز ہوسکے گی
خوشی کے اس تہوار کے موقع پر فلم کو پر لگ جاتے ہیں، کاروبار ریکارڈ توڑ ہوتا ہے
یہ عام تاثر ہے کہ جو فلم عید پر ریلیز ہو گی وہ نہ صرف سپرہٹ ثابت ہو گی بلکہ ریکارڈ بزنس بھی کرے گی، اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ عید پر کسی بھی فلم کا ریلیز ہونا اس فلم کی بڑی کامیابی کی ضمانت سمجھی جاتی ہے۔
خوشی کے اس تہوار کے موقع پر فلم کو پر لگ جاتے ہیں، کاروبار ریکارڈ توڑ ہوتا ہے، عید کی چھٹیوں میں عوام کی دلچسپی میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے جس کے سبب فلم کی کامیابی یقینی ہوتی ہے، بھارت اور پاکستان میں خوشی کے تہواروں پر فلمیں ریلیز ہونا نہ صرف ایک قدیم روایت ہے، بلکہ ہر فلمساز اور ہدایتکار کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ ان کی فلیمیں عیدین کے موقعوں پر ضرور سینما گھروں کی زینت بنیں۔ قارئین کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ تقسیم ہند کے بعد سرحد پار پاکستان کی پہلی تیار کردہ فلم 'تیری یاد' سات اگست 1948 کو عیدالفطر کے موقع پر ہی نمائش کے لیے پیش ہوئی تھی۔
ہمیشہ کی طرح اس بار بھی عید کی آمد آمد ہے، ماضی کی طرح شائقین کی بڑی تعداد عید پر سینما گھروں کا رخ کرنے کے لئے تیار ہے، کوئی اردو فلمیں دیکھنے کی تیاری کر رہا ہے تو کوئی پنجابی فلم دیکھنا چاہتا ہے، کوئی پشتو اور کوئی انگریزی فلمیں دیکھ کر اپنی خوشیوں کو دوبالا کرنے کی کوشش میں ہے، تاہم فلم بینوں کے لئے بری خبر یہ ہے کہ ماضی کے برعکس اس بار بہت زیادہ تعداد میں اردو اور پنجابی فلمیں ریلیز نہیں ہوں گی، ایک اردو، ایک ، پنجابی ، ایک پشتو اور تین انگریزی فلمیں ہی لگیں گی.
سب سے بڑی فلم مہوش حیات اور علی رحمن کی فلم دغا بازدل ہوگی، فلم کا باقاعدہ ٹریلر بھی جاری کر دیا گیا ہے، ٹریلر میں دکھایا گیا ہے کہ مہوش حیات پر جنات ہوتے ہیں اور جب اداکارہ کا علاج کروانے کی کوشش کی جاتی ہے تو ان کے گھر والے کہتے ہیں کہ اس کی شادی کردیتے ہیں، شادی کے بعد جنات سے چھٹکارا مل جائے گا۔اداکارہ کے گھر والے ان کے چاچا کے بیٹے کے ساتھ ان کا رشتہ طے کرتے ہیں لیکن لڑکا لڑکی دونوں ہی اس رشتے کے خلاف ہوتے ہیں اور اپنی شادی رکوانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں لیکن آخر میں دونوں کو ایک دوسرے سے محبت ہوجاتی ہے۔
فلم ''دغا باز دل'' کی ہیروئن مہوش حیات ہوں گی، ان کے ساتھ فلم میں اداکار علی رحمٰن اور مومن ثاقب بھی مرکزی کردار میں نظر آئیں گے۔فلم کی دیگر کاسٹ میں سلیم شیخ، بابر علی، بیو رانا ظفر، تزین حسین، لیلیٰ واسطی اورعائشہ خان جیسے دیگر باصلاحیت اداکار بھی شامل ہیں۔سینئر اداکار اور ڈائریکٹر وجاہت روف کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم کو بدر اکرام اور شازیہ وجاہت نے پروڈیوس کیا ہے جبکہ فلم کی کہانی محسن علی نے تحریر کی ہے۔
عید پر ریلیز ہونے والی واحد پنجابی فلم بابل ویر ہو گی، اس فلم کا فوٹو سیٹ آویزاں کرنے کی تقریب لاہور کے مقامی سینما میں منعقد کی گئی۔مہمان خصوصی ہدایت کار سید نور نے اپنے ہاتھوں سے فوٹو سیٹ کا افتتاح کیا۔ تقریب میں فلم کے ہیرو حیدر سلطان راہی، عمر بھٹی، زارا نور، غلام حسین، باسو چوہدری، زیڈ اے زلفی، زہرہ شاہ، فیاض خان، حاجی نوید پپو سمیت پاکستان فلم انڈسٹری کی نامور شخصیات نے بھی شرکت کی۔
فلم کے ہدایتکار غلام حسین تونسوی اور فلم ساز زارا حیات بھٹی ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہدایتکار سید نور کا کہناتھا کہ سنگل اسکرین سینما کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے، یہ وقت کی ضرورت ہے، سنگل سکرین سینما عام آدمی کی رینج میں ہوتا ہے اور یہ سینما عام آدمی کا سینما ہے۔تقریب کے دوران سید نور نے حیدر سلطان راہی کے ساتھ مل کر فلم بنانے کا اعلان بھی کیا۔
اردو اور پنجابی فلمو کی طرح پشتو فلم یار دشمن بھی سنیما گھروں کی زنیت بنے گی، فلم کے ہدایتکار ارباز خان ہیں جبکہ فلم کی کاسٹ میں ارباز خان، عجب گل، دیدار ملتانی، سدرہ نور، شیلا چوہدری، جہانگیر جانی، خالدہ یاسمین، شہناز، عمران خٹک شامل ہیں۔ فلم کی کہانی سیلم مراد اور مکالمے سجاد علی نے لکھے ہیں۔ ہدایتکا رو اداکار ارباز خان کے مطابق فلم عید الفطر کو مد نظر رکھ کر بنائی ہے، عرصہ دراز کے بعد جمیل بابر اور آصف خان آمنے سامنے ہوں گے، فلم کی کہانی خاندانی نظام پر مبنی ہے ، مووی کے گانے کالام ،شوگران اور ناران میں شوٹ کئے گئے ہیں، امید ہے اسے پسند کیا جائے گا۔
عیداالفطر پر ہی لالی وڈ کی نئی پنجابی فلم ''نو لو نو ٹینشن'' نے ریلیز ہوتا تھا، اب اس فلم کی نمائش روک دی گئی، ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ فلم تاحال سنسر نہیں ہوسکی اور نہ ہی فلم کی پروڈکشن کا کام مکمل ہو پایا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے فلم پروڈیوسر جونی ملک نے فلم عید الفطر پر ریلیز کرنے سے منع کر دیا ہے۔فلم کے گانوں کی سینما سائونڈ سسٹم کے مطابق آڈیو ایڈیٹنگ بھی نہیں ہو پائی اور نہ ہی فلم کی پروموشن درست سمت میں کی گئی ہے۔
رمضان المبارک کے تیسرے عشرے کے شروع ہوتے ہی افطار پارٹیوں میں بھی تیزی آ گئی ہے، لاہور بھر میں جگہ جگہ ہونے والی افطار پارٹیوں میں پاکستان شوبز انڈسٹری کے نامور فنکار، سیاسی، سماجی اور کاروباری شخصیات شرکت کر رہی ہیں۔ بلاشبہ رمضان کا تیسرا اور آخری عشرہ مغفرت اور بخشش کا عشرہ ہے، رمضان کے آخری ایام میں عبادات کے ساتھ نذرونیاز کا سلسلہ مزید تیز ہو جاتا ہے۔
ماضی کی طرح اس بار بھی سیاسی، سماجی، کاروباری اور فلاحی تنظیموں کی طرف سے افطار پارٹیوں میں تیزی آئی ہے۔مخیر حضرات کے ساتھ ساتھ فنکاروں کی طرف سے بھی افطارپارٹیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس میں پاکستان شوبز انڈسٹری کے نامور فنکار شرکت کر رہے ہے۔نامور گلوکار راحت فتح علی خان سمیت نامور شوبز شخصیات رمضان کی رحمتیں اور برکتیں سمیٹنے میں مصروف ہیں اور سعودی عرب میں جا کر عمرہ کی سعادت بھی حاصل کر چکی ہیں۔
خوشی کے اس تہوار کے موقع پر فلم کو پر لگ جاتے ہیں، کاروبار ریکارڈ توڑ ہوتا ہے، عید کی چھٹیوں میں عوام کی دلچسپی میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے جس کے سبب فلم کی کامیابی یقینی ہوتی ہے، بھارت اور پاکستان میں خوشی کے تہواروں پر فلمیں ریلیز ہونا نہ صرف ایک قدیم روایت ہے، بلکہ ہر فلمساز اور ہدایتکار کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ ان کی فلیمیں عیدین کے موقعوں پر ضرور سینما گھروں کی زینت بنیں۔ قارئین کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ تقسیم ہند کے بعد سرحد پار پاکستان کی پہلی تیار کردہ فلم 'تیری یاد' سات اگست 1948 کو عیدالفطر کے موقع پر ہی نمائش کے لیے پیش ہوئی تھی۔
ہمیشہ کی طرح اس بار بھی عید کی آمد آمد ہے، ماضی کی طرح شائقین کی بڑی تعداد عید پر سینما گھروں کا رخ کرنے کے لئے تیار ہے، کوئی اردو فلمیں دیکھنے کی تیاری کر رہا ہے تو کوئی پنجابی فلم دیکھنا چاہتا ہے، کوئی پشتو اور کوئی انگریزی فلمیں دیکھ کر اپنی خوشیوں کو دوبالا کرنے کی کوشش میں ہے، تاہم فلم بینوں کے لئے بری خبر یہ ہے کہ ماضی کے برعکس اس بار بہت زیادہ تعداد میں اردو اور پنجابی فلمیں ریلیز نہیں ہوں گی، ایک اردو، ایک ، پنجابی ، ایک پشتو اور تین انگریزی فلمیں ہی لگیں گی.
سب سے بڑی فلم مہوش حیات اور علی رحمن کی فلم دغا بازدل ہوگی، فلم کا باقاعدہ ٹریلر بھی جاری کر دیا گیا ہے، ٹریلر میں دکھایا گیا ہے کہ مہوش حیات پر جنات ہوتے ہیں اور جب اداکارہ کا علاج کروانے کی کوشش کی جاتی ہے تو ان کے گھر والے کہتے ہیں کہ اس کی شادی کردیتے ہیں، شادی کے بعد جنات سے چھٹکارا مل جائے گا۔اداکارہ کے گھر والے ان کے چاچا کے بیٹے کے ساتھ ان کا رشتہ طے کرتے ہیں لیکن لڑکا لڑکی دونوں ہی اس رشتے کے خلاف ہوتے ہیں اور اپنی شادی رکوانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں لیکن آخر میں دونوں کو ایک دوسرے سے محبت ہوجاتی ہے۔
فلم ''دغا باز دل'' کی ہیروئن مہوش حیات ہوں گی، ان کے ساتھ فلم میں اداکار علی رحمٰن اور مومن ثاقب بھی مرکزی کردار میں نظر آئیں گے۔فلم کی دیگر کاسٹ میں سلیم شیخ، بابر علی، بیو رانا ظفر، تزین حسین، لیلیٰ واسطی اورعائشہ خان جیسے دیگر باصلاحیت اداکار بھی شامل ہیں۔سینئر اداکار اور ڈائریکٹر وجاہت روف کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم کو بدر اکرام اور شازیہ وجاہت نے پروڈیوس کیا ہے جبکہ فلم کی کہانی محسن علی نے تحریر کی ہے۔
عید پر ریلیز ہونے والی واحد پنجابی فلم بابل ویر ہو گی، اس فلم کا فوٹو سیٹ آویزاں کرنے کی تقریب لاہور کے مقامی سینما میں منعقد کی گئی۔مہمان خصوصی ہدایت کار سید نور نے اپنے ہاتھوں سے فوٹو سیٹ کا افتتاح کیا۔ تقریب میں فلم کے ہیرو حیدر سلطان راہی، عمر بھٹی، زارا نور، غلام حسین، باسو چوہدری، زیڈ اے زلفی، زہرہ شاہ، فیاض خان، حاجی نوید پپو سمیت پاکستان فلم انڈسٹری کی نامور شخصیات نے بھی شرکت کی۔
فلم کے ہدایتکار غلام حسین تونسوی اور فلم ساز زارا حیات بھٹی ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہدایتکار سید نور کا کہناتھا کہ سنگل اسکرین سینما کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے، یہ وقت کی ضرورت ہے، سنگل سکرین سینما عام آدمی کی رینج میں ہوتا ہے اور یہ سینما عام آدمی کا سینما ہے۔تقریب کے دوران سید نور نے حیدر سلطان راہی کے ساتھ مل کر فلم بنانے کا اعلان بھی کیا۔
اردو اور پنجابی فلمو کی طرح پشتو فلم یار دشمن بھی سنیما گھروں کی زنیت بنے گی، فلم کے ہدایتکار ارباز خان ہیں جبکہ فلم کی کاسٹ میں ارباز خان، عجب گل، دیدار ملتانی، سدرہ نور، شیلا چوہدری، جہانگیر جانی، خالدہ یاسمین، شہناز، عمران خٹک شامل ہیں۔ فلم کی کہانی سیلم مراد اور مکالمے سجاد علی نے لکھے ہیں۔ ہدایتکا رو اداکار ارباز خان کے مطابق فلم عید الفطر کو مد نظر رکھ کر بنائی ہے، عرصہ دراز کے بعد جمیل بابر اور آصف خان آمنے سامنے ہوں گے، فلم کی کہانی خاندانی نظام پر مبنی ہے ، مووی کے گانے کالام ،شوگران اور ناران میں شوٹ کئے گئے ہیں، امید ہے اسے پسند کیا جائے گا۔
عیداالفطر پر ہی لالی وڈ کی نئی پنجابی فلم ''نو لو نو ٹینشن'' نے ریلیز ہوتا تھا، اب اس فلم کی نمائش روک دی گئی، ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ فلم تاحال سنسر نہیں ہوسکی اور نہ ہی فلم کی پروڈکشن کا کام مکمل ہو پایا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے فلم پروڈیوسر جونی ملک نے فلم عید الفطر پر ریلیز کرنے سے منع کر دیا ہے۔فلم کے گانوں کی سینما سائونڈ سسٹم کے مطابق آڈیو ایڈیٹنگ بھی نہیں ہو پائی اور نہ ہی فلم کی پروموشن درست سمت میں کی گئی ہے۔
رمضان المبارک کے تیسرے عشرے کے شروع ہوتے ہی افطار پارٹیوں میں بھی تیزی آ گئی ہے، لاہور بھر میں جگہ جگہ ہونے والی افطار پارٹیوں میں پاکستان شوبز انڈسٹری کے نامور فنکار، سیاسی، سماجی اور کاروباری شخصیات شرکت کر رہی ہیں۔ بلاشبہ رمضان کا تیسرا اور آخری عشرہ مغفرت اور بخشش کا عشرہ ہے، رمضان کے آخری ایام میں عبادات کے ساتھ نذرونیاز کا سلسلہ مزید تیز ہو جاتا ہے۔
ماضی کی طرح اس بار بھی سیاسی، سماجی، کاروباری اور فلاحی تنظیموں کی طرف سے افطار پارٹیوں میں تیزی آئی ہے۔مخیر حضرات کے ساتھ ساتھ فنکاروں کی طرف سے بھی افطارپارٹیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس میں پاکستان شوبز انڈسٹری کے نامور فنکار شرکت کر رہے ہے۔نامور گلوکار راحت فتح علی خان سمیت نامور شوبز شخصیات رمضان کی رحمتیں اور برکتیں سمیٹنے میں مصروف ہیں اور سعودی عرب میں جا کر عمرہ کی سعادت بھی حاصل کر چکی ہیں۔