ڈکیتی مزاحمت پر شہریوں کا قتل ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرادی
مقتولین کے اہل خانہ کو 50 لاکھ روپے معاوضہ، سرکاری ملازمت اور بچوں کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کی سفارش
ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور شہریوں کی ہلاکت پر قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرادی۔
ایم کیوایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی فرحان چشتی کی جانب سے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی قرارداد میں کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں بے پناہ اضافے اور شہریوں کی اموات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
قرارداد کے متن کے مطابق شہریوں کے جان ومال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے ریا ست اپنی ذمہ داری کب نبھائے گی؟، سندھ حکومت شہریوں کو تحفظ فراہم کر نے میں نا کام ہے اور وزرا کے بیانات زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہیں۔
ایوان سے مطالبہ ہے کہ اس سنگین مسئلے کا نوٹس لیں، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سخت احکامات جا ری کریں۔
قرار داد میں ڈکیتی کی وارداتوں میں قتل ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو پچاس لاکھ روپے معاوضہ، سرکاری ملازمت دینے اور بچوں کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ معاشی حب ہونے کے باوجود کراچی کو سیف سٹی سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے، کراچی کو کیمروں کے جدید نظام سے محروم رکھنے کے پیچھے کیا محرکات ہیں؟۔
قرارداد میں اپنے اپنے علاقوں میں جرائم روکنے میں ناکام ایس ایچ اوز اور پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے سندھ اسمبلی میں بھی کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور شہریوں کی ہلاکتوں پرمذمتی قرار داد پیش کی گئی ہے۔
ایم کیوایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی فرحان چشتی کی جانب سے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی قرارداد میں کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں بے پناہ اضافے اور شہریوں کی اموات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
قرارداد کے متن کے مطابق شہریوں کے جان ومال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے ریا ست اپنی ذمہ داری کب نبھائے گی؟، سندھ حکومت شہریوں کو تحفظ فراہم کر نے میں نا کام ہے اور وزرا کے بیانات زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہیں۔
ایوان سے مطالبہ ہے کہ اس سنگین مسئلے کا نوٹس لیں، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سخت احکامات جا ری کریں۔
قرار داد میں ڈکیتی کی وارداتوں میں قتل ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو پچاس لاکھ روپے معاوضہ، سرکاری ملازمت دینے اور بچوں کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ معاشی حب ہونے کے باوجود کراچی کو سیف سٹی سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے، کراچی کو کیمروں کے جدید نظام سے محروم رکھنے کے پیچھے کیا محرکات ہیں؟۔
قرارداد میں اپنے اپنے علاقوں میں جرائم روکنے میں ناکام ایس ایچ اوز اور پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے سندھ اسمبلی میں بھی کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور شہریوں کی ہلاکتوں پرمذمتی قرار داد پیش کی گئی ہے۔