چھوٹے سے فلیٹ میں 166 کتے بلیاں رکھنے والی خاتون کو سزا
پروسیوں کی اطلاع پر جب پولیس خاتون کے گھر پہنچی گھر کے اندر کی حالت نے انہیں چونکا دیا
فرانس میں ایک 68 سالہ خاتون کے چھوٹے سے فلیٹ میں 159 بلیاں اور 7 کتے برآمد ہوئے ہیں جس کے بعد خاتون کو 'نوح سنڈروم' نامی نایاب بیماری کا مریض قرار دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کو اپنے 80 مربع میٹر اپارٹمنٹ میں 159 بلیوں اور 7 کتوں کو خراب حالت میں رکھے جانے پر ایک سال کی معطلی کی سزا سنائی گئی ہے۔
نامعلوم خاتون اور ان کے 52 سالہ ساتھی مرد کا عمارت میں دیگر پڑوسیوں کے ساتھ اپنے پالتو جانوروں کو لے کر ہمیشہ جھگڑا رہتا تھا۔ بالآخر پروسیوں نے پولیس کو اطلاع دی جس پولیس خاتون کے گھر پہنچی لیکن گھر کے اندر کی حالت نے انہیں چونکا دیا۔
ہر طرف جانوروں کا فضلہ پھیلا ہوا تھا۔ 150 سے زیادہ بلیاں اور 7 کتوں کے علاوہ باتھ روم میں دو مردہ بلیاں اور دو کتے بھی پائے گئے۔
بہت سے جانور پانی کی کمی اور غذائی قلت کا شکار تھے جبکہ متعدد کی جلد پر کیڑے پڑ چکے تھے۔ ان جانوروں میں سے کئی ماضی میں مر بھی چکے تھے۔
بوڑھی خاتون نے اپنے بیان میں اس بات کا اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنے پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کرنے میں کوتاہیاں برتی ہیں لیکن اس کے باوجود جانور ان کیلئے زندگی کی مانند ہیں۔
ڈاکٹروں کی جانب سے خاتون کی نفسیاتی تشخیص کی گئی جس کے بعد خاتون کو 'نوح سنڈروم' کا مریض قرار دے دیا گیا۔ جج نے خاتون پر دوبارہ پالتو جانور رکھنے پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ انہیں اور انکے ساتھی مرد کو جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی مختلف فلاحی تنظیموں کو 160,000 ڈالر سے بطور امداد دینے کی بھی ہدایت کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کو اپنے 80 مربع میٹر اپارٹمنٹ میں 159 بلیوں اور 7 کتوں کو خراب حالت میں رکھے جانے پر ایک سال کی معطلی کی سزا سنائی گئی ہے۔
نامعلوم خاتون اور ان کے 52 سالہ ساتھی مرد کا عمارت میں دیگر پڑوسیوں کے ساتھ اپنے پالتو جانوروں کو لے کر ہمیشہ جھگڑا رہتا تھا۔ بالآخر پروسیوں نے پولیس کو اطلاع دی جس پولیس خاتون کے گھر پہنچی لیکن گھر کے اندر کی حالت نے انہیں چونکا دیا۔
ہر طرف جانوروں کا فضلہ پھیلا ہوا تھا۔ 150 سے زیادہ بلیاں اور 7 کتوں کے علاوہ باتھ روم میں دو مردہ بلیاں اور دو کتے بھی پائے گئے۔
بہت سے جانور پانی کی کمی اور غذائی قلت کا شکار تھے جبکہ متعدد کی جلد پر کیڑے پڑ چکے تھے۔ ان جانوروں میں سے کئی ماضی میں مر بھی چکے تھے۔
بوڑھی خاتون نے اپنے بیان میں اس بات کا اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنے پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کرنے میں کوتاہیاں برتی ہیں لیکن اس کے باوجود جانور ان کیلئے زندگی کی مانند ہیں۔
ڈاکٹروں کی جانب سے خاتون کی نفسیاتی تشخیص کی گئی جس کے بعد خاتون کو 'نوح سنڈروم' کا مریض قرار دے دیا گیا۔ جج نے خاتون پر دوبارہ پالتو جانور رکھنے پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ انہیں اور انکے ساتھی مرد کو جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی مختلف فلاحی تنظیموں کو 160,000 ڈالر سے بطور امداد دینے کی بھی ہدایت کی۔