کھاد کی قیمت میں فی بوری 634 روپے کا اضافہ
اضافہ فرٹیلائزر کو مارکیٹ قیمت پر گیس فراہمی کے حکومتی فیصلے کے تناظر میں کیا گیا
کھاد کی 50 کلو کی بوری کی قیمت میں فی بوری 634 روپے کا اضافہ کردیا گیا، جس کے بعد کھاد کی 50 کلو کی بوری 4,286 روپے ہوگئی ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے عارف حبیب لمیٹڈ کے ریسرچ ہیڈ طاہر عباس نے بتایا کہ ایف ایف سی ماڑی پیٹرولیم نیٹ ورک سے گیس حاصل کرتی ہے۔ مارکیٹ میں یہ خبریں پھیل رہی ہیں کہ حکومت تمام کھاد مینوفیکچررز کے درمیان لیول پلیئنگ فیلڈ قائم کرنے کیلیے فوجی فرٹیلائزر کیلیے بھی گیس کی قیمت میں 1,597 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کرنے جارہی ہے، فوجی فرٹیلائرزر کیلیے گیس کی قیمتوں میں اضافے سے یوریا کی قیمتوں میں استحکام پیدا ہوگا۔
دوسری طرف فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ نے یوریا کی قیمت میں فی بوری 783 روپے کی کمی کردی ہے، جس کے بعد نئی قیمت 4,336 روپے فی بوری ہوگئی ہے، فوجی فرٹیلائزر نے قیمت میں کمی اپنی سیل کم ہونے کی وجہ سے کی ہے، قبل ازیں FFBL اور اینگرو فرٹیلائزرز نے سبسڈائزڈ گیس کی عدم فراہمی کی وجہ سے یوریا کی قیمتوں میں فی بوری 2,500 روپے تک کا اضافہ کیا تھا۔
ٹاپ لائن ریسرچ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ فوجی فرٹیلائزر کمپنی کو انڈسٹری لیول پر گیس کی فراہمی سے حکومت کو 80 سے 100 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا، اور یوریا کی قیمتوں میں استحکام پیدا ہوگا۔
ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے عارف حبیب لمیٹڈ کے ریسرچ ہیڈ طاہر عباس نے بتایا کہ ایف ایف سی ماڑی پیٹرولیم نیٹ ورک سے گیس حاصل کرتی ہے۔ مارکیٹ میں یہ خبریں پھیل رہی ہیں کہ حکومت تمام کھاد مینوفیکچررز کے درمیان لیول پلیئنگ فیلڈ قائم کرنے کیلیے فوجی فرٹیلائزر کیلیے بھی گیس کی قیمت میں 1,597 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کرنے جارہی ہے، فوجی فرٹیلائرزر کیلیے گیس کی قیمتوں میں اضافے سے یوریا کی قیمتوں میں استحکام پیدا ہوگا۔
دوسری طرف فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ نے یوریا کی قیمت میں فی بوری 783 روپے کی کمی کردی ہے، جس کے بعد نئی قیمت 4,336 روپے فی بوری ہوگئی ہے، فوجی فرٹیلائزر نے قیمت میں کمی اپنی سیل کم ہونے کی وجہ سے کی ہے، قبل ازیں FFBL اور اینگرو فرٹیلائزرز نے سبسڈائزڈ گیس کی عدم فراہمی کی وجہ سے یوریا کی قیمتوں میں فی بوری 2,500 روپے تک کا اضافہ کیا تھا۔
ٹاپ لائن ریسرچ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ فوجی فرٹیلائزر کمپنی کو انڈسٹری لیول پر گیس کی فراہمی سے حکومت کو 80 سے 100 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا، اور یوریا کی قیمتوں میں استحکام پیدا ہوگا۔