ڈاکٹر کی جانب سے ڈیٹا میں تبدیلی اسپتال نے تمام ٹرانسپلانٹ آپریشنز روک دیے
امریکی محکمہ صحت اور انسانی خدمات کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے
امریکا میں ایک اسپتال نے اپنے جگر اور گُردے کے ٹرانسپلانٹ پروگراموں کو اس وقت روک دیا جب ایک ڈاکٹر کی جانب سے ٹرانسپلانٹ کے امیدواروں کے ریکارڈز کو تبدیل کیے جانے کا انکشاف ہوا۔
امریکی میڈیا کے مطابق میموریل ہرمن ٹیکساس میڈیکل سینٹر نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اسپتال کے ایک ڈاکٹر کی جانب سے کی گئی نامناسب تبدیلیوں نے جگر ٹرانسپلانٹ کی ویٹنگ لسٹ میں شامل امیدواروں کو غیر فعال کردیا ہے۔
میڈیکل سینٹر نے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر نے مریض کے ریکارڈ تبدیل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ ڈاکٹر کی شناخت ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر جے۔اسٹیو بائنن جونیئر کے طور پر ہوئی ہے۔
ڈاکٹر جے-اسٹیو ہیوسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس ہیلتھ سائنس سنٹر میں 2011 سے ایبڈومینل ٹرانسپلانٹ پروگرام کی قیادت کررہے ہیں۔ اسپتال نے جگر کے عطیہ دہندگان کے معیار میں بے ضابطگیوں کو جاننے کے بعد رواں ماہ جگر کی پیوند کاری کا پروگرام روکا۔ مریضوں اور عطیہ دہندگان کے ڈیٹا بیس میں درج معلومات میں مسائل پائے گئے۔
بیان کے مطابق امریکی محکمہ صحت اور انسانی خدمات ان الزامات سے آگاہ ہے اور اور تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق میموریل ہرمن ٹیکساس میڈیکل سینٹر نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اسپتال کے ایک ڈاکٹر کی جانب سے کی گئی نامناسب تبدیلیوں نے جگر ٹرانسپلانٹ کی ویٹنگ لسٹ میں شامل امیدواروں کو غیر فعال کردیا ہے۔
میڈیکل سینٹر نے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر نے مریض کے ریکارڈ تبدیل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ ڈاکٹر کی شناخت ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر جے۔اسٹیو بائنن جونیئر کے طور پر ہوئی ہے۔
ڈاکٹر جے-اسٹیو ہیوسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس ہیلتھ سائنس سنٹر میں 2011 سے ایبڈومینل ٹرانسپلانٹ پروگرام کی قیادت کررہے ہیں۔ اسپتال نے جگر کے عطیہ دہندگان کے معیار میں بے ضابطگیوں کو جاننے کے بعد رواں ماہ جگر کی پیوند کاری کا پروگرام روکا۔ مریضوں اور عطیہ دہندگان کے ڈیٹا بیس میں درج معلومات میں مسائل پائے گئے۔
بیان کے مطابق امریکی محکمہ صحت اور انسانی خدمات ان الزامات سے آگاہ ہے اور اور تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔