طاہر القادری کو گرفتار کیا گیا تو حکومت 6 ماہ میں ہی ختم ہوجائے گی خورشید شاہ
حکومت طاہر القادری کو گرفتارکرنے کی کوشش نہیں کرے گی، قائد حزب اختلاف
پیپلز پارتی کے رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ کراچی ایئرپورٹ کی سیکیورٹی وفاقی حکومت اور اس کے ماتحت اداروں کی ذمہ داری تھی تاہم وفاق اور سندھ جھگڑوں کے بجائے سیکیورٹی دیں۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایک جمہوریت پسند جماعت ہے جس نے ہمیشہ آمریت کا مقابلہ کیا ہے، مستقبل میں بھی پیپلز پارٹی ہر کسی غیر جمہوری اقدام کا حصہ نہیں بنے گی بلکہ ہر جمہوری اتحاد کا حصہ ہوگی۔ وہ سمجھتے ہیں کہ حکومت طاہر القادری کو گرفتارکرنے کی کوشش نہیں کرے گی کیونکہ اگر ایسا ہوا تو حکومت پانچ سال کی بجائے 6 ماہ میں ختم ہو جائے گی ۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہمں مل کر دہشت گردی کے خلاف کام کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں خطرات سے نمٹنے کے لئے اداروں کو آگے بڑھنا ہوگا، اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ کراچی ایئرپورٹ کے سیکیورٹی وفاقی حکومت اور اس کے ماتحت اداروں کی ذمہ داری تھی، تاہم وفاق اور سندھ جھگڑوں کے بجائے سیکیورٹی دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آرٹیکل 6 کا اطلاق کیا جاتا ہے تو پھر اسے 3 نومبر 2007 کے بجائے 12 اکتوبر 1999 سے کیا جائے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایک جمہوریت پسند جماعت ہے جس نے ہمیشہ آمریت کا مقابلہ کیا ہے، مستقبل میں بھی پیپلز پارٹی ہر کسی غیر جمہوری اقدام کا حصہ نہیں بنے گی بلکہ ہر جمہوری اتحاد کا حصہ ہوگی۔ وہ سمجھتے ہیں کہ حکومت طاہر القادری کو گرفتارکرنے کی کوشش نہیں کرے گی کیونکہ اگر ایسا ہوا تو حکومت پانچ سال کی بجائے 6 ماہ میں ختم ہو جائے گی ۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہمں مل کر دہشت گردی کے خلاف کام کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں خطرات سے نمٹنے کے لئے اداروں کو آگے بڑھنا ہوگا، اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ کراچی ایئرپورٹ کے سیکیورٹی وفاقی حکومت اور اس کے ماتحت اداروں کی ذمہ داری تھی، تاہم وفاق اور سندھ جھگڑوں کے بجائے سیکیورٹی دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آرٹیکل 6 کا اطلاق کیا جاتا ہے تو پھر اسے 3 نومبر 2007 کے بجائے 12 اکتوبر 1999 سے کیا جائے۔