- پرائمری اساتذہ کا مستقلی کیلیے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ
- کراچی؛ تیزرفتار ڈمپر نے ٹیکسی کو روند ڈالا، ڈرائیور اور خاتون جاں بحق
- پاک بحریہ کا زمین سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائلز کا کامیاب تجربہ
- کراچی میں باپ نے گھر والوں پر چھری اٹھانے پر 25 سالہ بیٹے کو قتل کردیا
- ویمنز ٹی ٹوئنٹی ایشیاء کپ، پاکستان ٹیم کا کیمپ ہفتے سےشروع ہوگا
- ایشین ٹیم اسنوکر چیمپئن شپ، پاکستان ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچ گیا
- آوران میں تین بہنوں سمیت 5 بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- پیپلز پارٹی قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے پر یقین رکھتی ہے، مراد علی شاہ
- شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، وزیراعظم کی ازبکستان کے صدر سے ملاقات
- طالبان گوانتاناموبے میں اسیر افغانیوں کے بدلے امریکی قیدی رہا کرنے پر تیار
- مودی کے بھارت میں کرپشن عروج پر
- پی آئی اے کی نجکاری میں التوا سے قومی خزانے کو 850 ارب کے نقصان کا انکشاف
- انڈونیشیا میں بیٹے کی دوا لینے جانے والی ماں کو اژدھا کھا گیا
- برطانیہ میں عام انتخابات کے لیے ووٹنگ کل ہوگی
- ایف بی آر نے 2 ہزار اشیا پر پر اضافی کسٹمز ڈیوٹی عائد کردی
- 2 لاکھ 28 ہزار انکم ٹیکس نان فائلرز کی موبائل سمیں بلاک
- غزہ میں عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی؛ سعودیہ
- کراچی میں گرمی کی شدت برقرار، درجہ حرارت 37.1 ڈگری ریکارڈ
- پی ٹی آئی رہنماؤں نے رابطہ کر کے ہلکا ہاتھ رکھنے کی درخواست کی ہے، فواد چوہدری
- پی ایم ڈی سی نےفلسطینی طلبا کو پاکستان میں تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دے دی
پاکستانی شہری سے شادی کرنیوالی خاتون پر شوہر کا تشدد، زبردستی بھارت بھیجنے کی کوشش
![فوٹو : ایکسپریس نیوز](https://c.express.pk/2024/04/2629589-indianlady-1713181272-954-640x480.jpg)
فوٹو : ایکسپریس نیوز
لاہور: پاکستانی شہری سے پسند کی شادی کرنے والی بھارتی خاتون پر اس کے شوہر کی طرف سے تشدد اور اسے زبردستی واپس بھارت بھیجے جانے کی کوشش کا انکشاف ہوا ہے تاہم فرزانہ نامی خاتون کو واپس بھارت بھیجے جانے کی کوشش کامیاب نہیں ہوسکی۔
تھانہ فیکٹری ایریا شیخوپورہ نے بھارتی خاتون کی درخواست پر اس کے شوہر مرزا یوسف الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
بھارتی خاتون فرزانہ کے مطابق پاکستانی شہری مرزا یوسف الٰہی نے 2015 میں اس سے دبئی میں محبت کی شادی کی تھی اور سال 2018 میں وہ اسے دبئی سے پاکستان لے آئے تھے جبکہ اس دوران ان کے ہاں دو بیٹے بھی پیدا ہوئے۔
فرزانہ کے مطابق پاکستان میں قیام کے دوران انکشاف ہوا کہ ان کے شوہر پہلے سے ہی شادی شدہ ہیں اور ان کے ساتھ اسکی یہ چوتھی شادی تھی۔ اس دھوکا دہی پر جب انہوں نے احتجاج کیا تو ان کے شوہر مرزا یوسف الٰہی خود، اپنی پہلی بیوی اور بیٹوں کے ساتھ مل کر تشدد کرتا اور اسے دھمکیاں دی جاتی تھیں۔
فرزانہ بیگم نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال سے ان کے شوہر نے انہیں رحمان گارڈن کے علاقے میں ایک گھر میں قید کر رکھا تھا اور گھر کے باہر سیکیورٹی تعینات کر رکھی تھی۔ عید کی چھٹیوں کے دوران ان کے شوہر اور پولیس وردی میں ملبوس چند افراد ان کے گھر آئے، ان کا موبائل فون چھین لیا، انہیں دھمکیاں دیں اور پھر واہگہ بارڈر لیکر گئے جہاں زبردستی ان کا امیگریشن کروانے کے بعد واپس بھارت بھیجنے کی کوشش کی مگر وہ بھارت واپس نہیں جانا چاہتی تھیں۔
فرزانہ کے مطابق ان کے شوہر نے واہگہ بارڈر پر بھی ان پر بدترین تشدد کیا تاہم اسے واپس بھارت بھیجے جانے کی کوشش کامیاب نہیں ہوسکی۔
واہگہ بارڈر امیگریشن حکام نے بھی اس واقع کی تصدیق کی اور بتایا کہ خاتون کو اس کا شوہر طلاق دے چکا ہے اس لیے وہ اسے واپس اس کے ملک بھیجنا چاہتے تھے لیکن خاتون جانا نہیں چاہتی تھیں۔
آخری اطلاعات تک تھانہ فیکٹری ایریا ضلع شیخوپورہ پولیس نے فرزانہ بیگم کے درخواست پر مرزا یوسف الٰہی کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔