خیبرپختونخوا حکومت دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اب مزید تعاون نہیں کرے گی سراج الحق

وفاقی حکومت کی غیر منصفانہ پالیسیوں کی وجہ سے خیبر پختونخوا شدید متاثر ہو رہا ہے، وزیر خزانہ خیبرپختونخوا

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صوبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ سراج الحق فوٹو: فائل

سینئیر وزیر خیبر پختونخوا سراج الحق کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ نے خیبر پختونخوا کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اس لئے صوبائی حکومت مزید اس جنگ کا حصہ نہیں بنے گی اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی تعاون کرے گی۔

پشاور میں پوسٹ بجٹ پریس بریفنگ کے دوران خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اچھی حکمرانی اور فضول خرچیوں کا خاتمہ ہماری ترجیحات ہیں،اس لئے بیرون ملک سرکاری علاج معالجے، سرکاری خرچ پر عوامی نمائندوں کی بیرون ملک تربیت، بیرون ممالک سیمینارز میں شرکت، نئی گاڑیوں کی خریداری، سرکاری خرچ پر بیرون ملک قیام اور دیگر اخراجات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ آئندہ مالی سال کے لئے پیش کیا گیا بجٹ تین حصوں فلاحی ٫ ترقیاتی اور انتظامی میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ فلاحی بجٹ کل بجٹ کا 54 فیصد ہے ، انتظامی بجٹ 11.19 فیصد ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ کل بجٹ کا 34.54 بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کے لئے 29 ارب روپے کی لاگت سے 69 منصوبے شروع کئے گئے ہیں جس میں ماس ٹرانزٹ سسٹم بھی شامل ہے۔


سراج الحق نے کہا کہ نادار افراد کے لئے سستے آٹے اور گھی کا پروگرام شروع کیا ہےجس کے تحت انہیں آٹے پر10 اورگھی پر 40 روپے فی کلو رعایت دی جائے گی۔ اس اسکیم سے 40 لاکھ افراد مستفید ہوں گے۔ سرکاری ملازمین اور عوامی نمائندوں کے لئے نئے تعمیر ہونے والے مکانات کا رقبہ ان کے منصب اور پے اسکیل کے مطابق ہوگا جو کسی صورت 20 مرلہ سے زیادہ نہیں ہوگا۔ وزیر اعظم اور اسحاق ڈار نے وعدہ کیا ہے کہ صوبے کے واجبات کا مسئلہ حل کرنے کے لئے بات چیت کی جائے گی۔جس کے لئے وہ وفاقی حکومت کے شکر گذارہیں۔

سینئیر صوبائی وزر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی غیر منصفانہ پالیسیوں کی وجہ سے خیبر پختونخوا شدید متاثر ہو رہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صوبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ صوبائی حکومت مزید اس جنگ کا حصہ نہیں بنے گی نہ ہی اس سلسلے میں کوئی تعاون کرے گی۔
Load Next Story