دریائے سندھ پر 9 ارب کی لاگت سے پل کا منصوبہ 19 ارب خرچ ہونے کے باوجود ادھورا

یہ پل گھوٹکی و کندھ کوٹ کے درمیان دریائے سندھ پر تعمیر ہونا تھا جس کے لیے 9 ارب مختص کیے گئے اور اب 19 ارب خرچ ہوچکے

(فوٹو : فائل)

دریائے سندھ پر 9 ارب روپے کی لاگت سے پل بنائے جانے کا منصوبہ 19 ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود تاحال ادھورا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز نے اس حوالے سے دستاویز حاصل کی ہیں جس کے مطابق یہ پل گھوٹکی و کندھ کوٹ کے درمیان دریائے سندھ پر تعمیر ہونا تھا جس کے لیے 9 ارب مختص کیے گئے اور اب 19 ارب خرچ ہوچکے ہیں اور کام جاری ہے۔


دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 4 نومبر 2021ء کو دو بینکوں سے 9 ارب 80 کروڑ روپے کا قرض لیا گیا، دسمبر 2021ء میں ایک ارب روپے کا قرضہ لیا گیا جو چھوٹے درجے کے سیلاب پر خرچ کیا گیا، حکومت سندھ نے جولائی 2022ء میں 5 ارب روپے کا انتظام کیا، جولائی 2023ء میں حکومت سندھ نے ایک ارب روپے کا قرض لیا۔

دستاویز کے مطابق انڈس ریور کمیشن نے نومبر 2022ء میں مہنگائی کے باعث منصوبے پر آنے والی لاگت میں اضافہ کیا، مارچ 2023ء میں سندھ کابینہ نے بھی منصوبہ کی لاگت میں اضافہ کی منظوری دی، بینکوں سے قرض بڑھانے کے لیے مذاکرات کرنے کی ہدایت کی، 7 جولائی 2023ء کو منصوبہ کی رقم 19 ارب روپے مختص کردیئے گئے۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کی فروری 2024ء میں ایک انشورنس کمپنی سے انشورنس کرائی گئی، جنوری 2024ء میں منصوبہ پر کام تیز کیا گیا۔
Load Next Story