فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں بیرسٹر گوہر

خان صاحب کو خدشہ ہے بشریٰ بی بی کو زہر دیا گیا اسی لیے وہ شخصیات کا نام لے لیتے ہیں، اداروں سے مذاکرات نہیں ہورہے

(فوٹو : فائل)

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان نے کہا ہے کہ فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا دو الگ باتیں ہیں، خان صاحب کو خدشہ ہے بشریٰ بی بی کو زہر دیا گیا اسی لیے وہ شخصیات کا نام لے لیتے ہیں، اداروں کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں آج کی سماعت مختلف تھی، کمرہ عدالت میں میڈیا کو ایک لفظ بھی سنائی نہیں دے رہا تھا کیونکہ نئی دیواریں اور شیشے لگائے گئے ہیں، کہا گیا تھا کہ یہ اوپن ٹرائل ہے لیکن دیواریں کھڑی کرکے قانون اور آئین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، یہ غیر قانونی ٹرائل ہورہا ہے میڈیا کو رسائی نہیں، بانی پی ٹی آئی کو اونچی آواز میں میڈیا سے بات کرنی پڑی۔


انہوں نے کہا کہ ملک میں جنگل کا قانون ہے جہاں جنگل کا بادشاہ جو چاہتا ہے وہ کرتا ہے، بہاولنگر واقعہ پر بانی پی ٹی آئی نے کہا ملک میں دو قانون رائج ہیں، ہم عدالت سے گزارش کرتے ہیں سینیٹ الیکشن سے متعلق ہماری درخواست کو سنا جائے، بانی پی ٹی آئی نے عدالت کو بتایا بشریٰ بی بی کو زہر دیا گیا ہے ان کا طبی معائنہ کرایا جائے جس پر عدالت نے شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹر عاصم یونس کو کل بارہ بجے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کا حکم دیا ہے،

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات جیسے بھی اور جب بھی ہونے ہیں ہم کسی سے نہیں چھپائیں گے، ہم چاہتے ہیں مذاکرات ہوں ہم کوشش کر رہے ہیں سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے میں رہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ خان صاحب کو خدشہ ہے کہ بشریٰ بی بی کو زہر دیا گیا اسی لیے وہ شخصیات کا نام لیتے ہیں۔
Load Next Story