عراق کی شدت پسند تنظیم نے 1700 فوجیوں کو قتل کردیا
عراق کے 2 بڑے شہروں اور کئی قصبوں پر قبضہ کرنے والے آئی ایس آئی ایس کے جنگجوؤں نے 1700 سرکاری فوجیوں کو گرفتار کرنے کے بعد قتل کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے سابق صدر صدام حسین کے آبائی شہر تکریت اور موصل سمیت کئی قصبوں پر قبضہ کرنے والی جنگجو تنظیم آئی ایس آئی ایس نے انٹرنیٹ پر تصاویر جاری کی ہیں جن میں شدت پسند عراقی فوجیوں کو قتل کر رہے ہیں۔ عراقی جنگجوؤں کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں نقاب پوش جنگجوؤں کی جانب سے عراقی فوجیوں کو ٹرکوں پر سوار کرتے، فائرنگ کرکے قتل کرتے اور بعد میں انہیں کھائیوں میں لیٹا ہوا دکھایا گیا ہے۔
دوسری جانب عراقی فوج کے ترجمان لیفٹنٹ جنرل قاسم الموسوی نے تصدیق کی ہے کہ یہ تصاویر اصلی ہیں اور صلاح الدین صوبے میں لی گئی تھیں، تاہم ان تصاویر کی حقیقت کسی آزاد ذرائع سے نہیں ہو سکی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق قتل کئے گئے فوجیوں کو تکریت کے ایک فوجی اڈے پر قبضے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران آئی ایس آئی ایس کے جنگجوؤں نے موصل اور تکریت سمیت عراق کے کئی قصبوں پر قبضہ کیا کرلیا تاہم عراقی فوج کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے کارروائی کرکے کئی علاقے جنگجوؤں کے قبضے سے آزاد کروا لیے ہیں۔