سپریم کورٹ نےرحمان ملک کو کسی بھی عوامی عہدےکے لئے نااہل قراردے دیا

عدالت نے 11 اراکین پارلیمنٹ کو نااہل قرار دیتے ہوئے ان پر مقدمات چلانے کا حکم دے دیا ہے

عدالت کا نااہل پارلیمنٹیرینز سےمراعات اورتنخواہیں واپس لینےکاحکم۔ فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے دہری شہریت کے حامل اراکین پارلیمنٹ کا فیصلہ سناتےہوئے رحمان ملک سمیت 4ارکان پارلیمنٹ اور6ارکان صوبائی اسمبلی کو نااہل قراردے دیا۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نےدہری شہریت کیس کی سماعت کی،عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ رحمان ملک نے 2008 میں ڈیکلریشن میں غلط بیانی کی تھی، اب وہ صادق اورامین نہیں رہے، آئین کے تحت صادق اور امین ہونا لازمی شرط ہے لہذٰہ رحمان ملک اب کسی بھی عوامی عہدےکے اہل نہیں رہے۔

فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ نےنااہل پارلیمنٹیرینز سے مراعات اورتنخواہیں واپس لینےکا حکم جاری کر دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اراکین اسمبلی سے دہری شہریت نہ رکھنے کا دوبارہ حلف لے۔


جن ارکان صوبائی اسمبلی کو نااہل قراردیا گیا ان میں محمد اخلاق، اشرف چوہان، نادیہ گبول، وسیم قادر، ندیم خادم، آمنہ بٹر احمد علی شاہ اورارکان قومی اسمبلی میں زاہد اقبال، فرح ناز، فرحت محمود، جمیل ملک شامل ہیں۔

اس موقع پر رحمان ملک نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا، عدالتوں کی عزت کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا، اس موقع پر رحمان ملک کے وکیل انور منصور کا کہنا تھا کہ رحمان ملک کا کیس چیئرمین سینیٹ کو بھیج دیا گیا ہے، ان کا کیس دیگر کیسز سے علیحدہ کردیا گیا ہے وہ سینیٹر ہیں اور رہیں گے۔

سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنوردلشاد نے ایکسپریس نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دہری شہریت والے ارکان الیکشن کے تمام معاملات سے باہر ہو گئے اوروہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔

Recommended Stories

Load Next Story