- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
میلانو: اٹلی کے شہر میلان میں آدھی رات کے بعد آئس کریم کھانے پر پابندی سے متعلق ایک بِل پیش کیا گیا ہے جس میں رہائشیوں کے سکون کو مدِنظر رکھا گیا ہے۔
رات گئے آئس کریم کھانا اٹلی کی ثقافت کا ایک حصہ ہے لیکن شہر میلان میں متعارف کرائے جانے والے ایک نئے قانون کے تحت یہ کلچر خطرے سے دوچار ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹلی کے شہر میلان کی مقامی حکومت کی جانب سے ایک قانونی بِل اسمبلی میں جمع کرایا گیا ہے جسے اگر منظور کرلیا جاتا ہے تو اگلے ماہ آدھی رات کو آئس کریم کھانے پر پابندی عائد ہوگی۔
پابندی کا مقصد آدھی رات کو سڑکوں پر شور مچانے والے گروپوں کو روکنا ہے جس کی وجہ سے دیگر شہریوں کے آرام میں خلل پڑتا ہے۔
پابندی کا اطلاق گھر لے جانے والے کھانے جیسے پیزا اور مشروبات وغیرہ پر بھی ہوگا۔
شہر کے ڈپٹی میئر مارکو گرینیلی کا کہنا تھا کہ پابندی کا مقصد سماجی، تفریح سرگرمیوں اور رہائشیوں کے امن و سکون کے درمیان توازن قائم کرنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔