کراچی حصص مارکیٹ میں مندی 79 پوائنٹس کی کمی
فوجی آپریشن کے باعث دہشت گردی کا خطرہ، سرمایہ کاربے یقینی کاشکار، تجارتی سرگرمیاں محدود، اتار چڑھاؤ
حکومت کی ہدایت پردہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع ہونے اور ردعمل میں ممکنہ دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو محدود کاروباری سرگرمیوں کی وجہ سے اتارچڑھاؤ کے بعدمندی کے بادل چھائے رہے جس سے 66.18 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے42 ارب32 کروڑ76 لاکھ 48 ہزار966 روپے ڈوب گئے۔
سرمایہ کاروں میں بے یقینی کا تاثربڑھنے سے کاروبار کے تمام دورانیے میں تجارتی سرگرمیاں انتہائی محدود رہیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی دھشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کے دوران کیپٹل مارکیٹ مندی کے زیراثر رہی تھی، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر49.54 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی کیونکہ کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، میوچل فنڈز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر76 لاکھ 41 ہزار94 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے3 لاکھ91 ہزار719 ڈالر، بینکوں مالیاتی اداروں کی جانب سے6 لاکھ4 ہزار685 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے37 ہزار847 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے66 لاکھ6 ہزار843 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس79.82 پوائنٹس کی کمی سے 29651.04 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 28.80 پوائنٹس کی کمی سے20377.67 اور کے ایم آئی30 انڈیکس88.37 پوائنٹس کی کمی سے 47640.70 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 38.46 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر12 کروڑ95 لاکھ90 ہزار30 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 346 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 86 کے بھاؤ میں اضافہ، 229 کے دام میں کمی اور31 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ88.75 روپے بڑھ کر1863.86 روپے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھاؤ34.50 روپے بڑھ کر844.50 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ570 روپے کم ہوکر 10830 روپے اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ 152.99 روپے کم ہو کر 4500.01 روپے ہوگئے۔
سرمایہ کاروں میں بے یقینی کا تاثربڑھنے سے کاروبار کے تمام دورانیے میں تجارتی سرگرمیاں انتہائی محدود رہیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی دھشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کے دوران کیپٹل مارکیٹ مندی کے زیراثر رہی تھی، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر49.54 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی کیونکہ کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں، میوچل فنڈز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر76 لاکھ 41 ہزار94 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے3 لاکھ91 ہزار719 ڈالر، بینکوں مالیاتی اداروں کی جانب سے6 لاکھ4 ہزار685 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے37 ہزار847 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے66 لاکھ6 ہزار843 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس79.82 پوائنٹس کی کمی سے 29651.04 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 28.80 پوائنٹس کی کمی سے20377.67 اور کے ایم آئی30 انڈیکس88.37 پوائنٹس کی کمی سے 47640.70 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 38.46 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر12 کروڑ95 لاکھ90 ہزار30 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 346 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 86 کے بھاؤ میں اضافہ، 229 کے دام میں کمی اور31 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ88.75 روپے بڑھ کر1863.86 روپے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھاؤ34.50 روپے بڑھ کر844.50 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ570 روپے کم ہوکر 10830 روپے اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ 152.99 روپے کم ہو کر 4500.01 روپے ہوگئے۔