پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
سامان نہیں بھیجا گیا تو امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو ڈیمریج کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوگا
پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول کے افسران اور عملے نے ہڑتال کردی، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینر پھنس گئے۔
ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر خرم اعجاز نے بتایا کہ پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول کے افسران اور عملے نے ہڑتال کردی ہے جس کی وجہ سے پی ایس کیو سی اے کی جانب سے امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو کلیئرنس سرٹیفیکٹس روک دیے گئے ہیں۔
خرم اعجاز کا کہنا تھا کہ دو دن سے فرٹیلائزرز، خوردنی تیل اور مشینری کا سامان کلئیر نہیں ہوپارہا، سامان کلیئر کرانے کے لیے پی ایس کیو سی اے کی کلیئرنس لازمی ہوتی ہے، اگر سامان نہیں بھیجا گیا تو امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو ڈیمریج کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوگا۔
دوسری جانب سے پی ایس کیو سی اے کے دفاتر میں قلم چھوڑ ہڑتال کے بینرز آویزاں کردیے گئے اور ملازمین احتجاجاً کام چھوڑ کر زمین پر بیٹھ گئے، پی ایس کیو سی اے کے ملازمین بونس اور دیگر مراعات نہ ملنے پر احتجاج کررہے ہیں۔
ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر خرم اعجاز نے بتایا کہ پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول کے افسران اور عملے نے ہڑتال کردی ہے جس کی وجہ سے پی ایس کیو سی اے کی جانب سے امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو کلیئرنس سرٹیفیکٹس روک دیے گئے ہیں۔
خرم اعجاز کا کہنا تھا کہ دو دن سے فرٹیلائزرز، خوردنی تیل اور مشینری کا سامان کلئیر نہیں ہوپارہا، سامان کلیئر کرانے کے لیے پی ایس کیو سی اے کی کلیئرنس لازمی ہوتی ہے، اگر سامان نہیں بھیجا گیا تو امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو ڈیمریج کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوگا۔
دوسری جانب سے پی ایس کیو سی اے کے دفاتر میں قلم چھوڑ ہڑتال کے بینرز آویزاں کردیے گئے اور ملازمین احتجاجاً کام چھوڑ کر زمین پر بیٹھ گئے، پی ایس کیو سی اے کے ملازمین بونس اور دیگر مراعات نہ ملنے پر احتجاج کررہے ہیں۔