اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری میں تیزی انڈیکس 72 ہزار 742 پوائنٹس پر بند
اسٹاک مارکیٹ میں 771 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور 47 فیصد حصص کی قیمتوں میں تیزی آئی
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعے کو اتارچڑھاو کے بعد کے ایس ای-100 انڈیکس 771پوائنٹس اضافے کے ساتھ 72 ہزار 742 پوائنٹس کی سطح پر کا روبار کا اختتام ہوا۔
عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے ممکنہ طور پر اگلے ہفتے پروگرام کے تحت 1.1ارب ڈالر کی آخری قسط کی وصولی کے پیش نظر بیرونی ادائیگیوں کے باوجود زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 10ارب ڈالر کی سطح پر آنے اور لسٹڈ کمپنیوں کے اچھے مالیاتی نتائج کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعے کو اتارچڑھاو کے باوجود تیزی رہی ہے۔
پی ایس ایکس میں 100 انڈیکس 72ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح پر دوبارہ بحال ہوگیا اور تیزی کے سبب 47فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں اور حصص کی مالیت میں 65ارب 4کروڑ 56لاکھ 75ہزار 458روپے کا اضافہ ہوگیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے متوقع دورہ سعودی عرب سے وابستہ مثبت توقعات اور آئی ایم ایف پروگرام کی آخری قسط کے ممکنہ اجرا کے بعد نئے قرض پروگرام کے حصول کے لیے مذاکرات کے دور شروع ہونے جیسے عوامل کیپیٹل مارکیٹ پر اثرانداز رہے۔
نئی زری پالیسی میں شرح سود میں ممکنہ کمی کی اطلاعات کے باوجود بھی غیرملکی سرمایہ کار اور مقامی فنڈز شعبہ جاتی بنیادوں پر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی، جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا اور ایک موقع پر 891پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی۔
مارکیٹ میں وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ سے کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 207 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی جو حصص کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے زائل ہوگئی۔
اس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 771.35 پوائنٹس کے اضافے سے 72742.75 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای-30 انڈیکس 284.82 پوائنٹس کی کمی سے 24033.87 پوائنٹس، کے ایم آئی-30 انڈیکس 1511.89پوائنٹس کی کمی سے 122414.85پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 303.83 پوائنٹس کے اضافے سے 34003.27 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 31.10فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 54کروڑ 11لاکھ 44ہزار 650 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 377 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 177 کے بھاو میں اضافہ175 کے داموں میں کمی اور 25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاو 131.74روپے بڑھ کر 7822.61روپے اور سفائر فائبر لمیٹڈ کے بھاو 104.12روپے بڑھ کر 1492.45روپے ہوگئے۔
یونی لیور پاکستان فوڈز کے بھاو 101.08روپے گھٹ کر 20153.92 روپے اور فلپس موریس پاکستان کا بھاو 38.36روپے گھٹ کر 630.20 روپے ہوگیا۔
عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے ممکنہ طور پر اگلے ہفتے پروگرام کے تحت 1.1ارب ڈالر کی آخری قسط کی وصولی کے پیش نظر بیرونی ادائیگیوں کے باوجود زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 10ارب ڈالر کی سطح پر آنے اور لسٹڈ کمپنیوں کے اچھے مالیاتی نتائج کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعے کو اتارچڑھاو کے باوجود تیزی رہی ہے۔
پی ایس ایکس میں 100 انڈیکس 72ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح پر دوبارہ بحال ہوگیا اور تیزی کے سبب 47فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں اور حصص کی مالیت میں 65ارب 4کروڑ 56لاکھ 75ہزار 458روپے کا اضافہ ہوگیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے متوقع دورہ سعودی عرب سے وابستہ مثبت توقعات اور آئی ایم ایف پروگرام کی آخری قسط کے ممکنہ اجرا کے بعد نئے قرض پروگرام کے حصول کے لیے مذاکرات کے دور شروع ہونے جیسے عوامل کیپیٹل مارکیٹ پر اثرانداز رہے۔
نئی زری پالیسی میں شرح سود میں ممکنہ کمی کی اطلاعات کے باوجود بھی غیرملکی سرمایہ کار اور مقامی فنڈز شعبہ جاتی بنیادوں پر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی، جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا اور ایک موقع پر 891پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی۔
مارکیٹ میں وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ سے کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 207 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی جو حصص کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے زائل ہوگئی۔
اس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 771.35 پوائنٹس کے اضافے سے 72742.75 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای-30 انڈیکس 284.82 پوائنٹس کی کمی سے 24033.87 پوائنٹس، کے ایم آئی-30 انڈیکس 1511.89پوائنٹس کی کمی سے 122414.85پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 303.83 پوائنٹس کے اضافے سے 34003.27 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 31.10فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 54کروڑ 11لاکھ 44ہزار 650 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 377 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 177 کے بھاو میں اضافہ175 کے داموں میں کمی اور 25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاو 131.74روپے بڑھ کر 7822.61روپے اور سفائر فائبر لمیٹڈ کے بھاو 104.12روپے بڑھ کر 1492.45روپے ہوگئے۔
یونی لیور پاکستان فوڈز کے بھاو 101.08روپے گھٹ کر 20153.92 روپے اور فلپس موریس پاکستان کا بھاو 38.36روپے گھٹ کر 630.20 روپے ہوگیا۔