سلیمان لاشاری قتل کیس سلمان ابڑو کی عمر پولیس نے کاغذات میں18برس ظاہر کر دی
21 مئی کو اسپتال کی ڈسچارج سلپ پر سلمان کی عمر 17 برس درج تھی جسے ’’ اوور رائٹ ‘‘ کرتے ہوئے 18 برس کردیا گیا
سلیمان لاشاری قتل کیس میں زخمی ہونے والے ملزم سلمان ابڑو کی عمر پولیس نے کاغذات میں 18 برس ظاہر کردی۔
21 مئی کو ملزم کی عمر 18 برس جبکہ حیرت انگیز طور پر 27 مئی کو وہ دوبارہ 17 برس کا ہوگیا، عمر کے فرق کے باعث ملزم کو جووینائل جیل کے بجائے سینٹرل جیل بھیج دیا گیا جہاں وہ جیل کے اسپتال میں زیر علاج ہے ، تفصیلات کے مطابق 8 اور 9 مئی کی درمیانی شب درخشاں تھانے کی حدود خیابان شمشیر میں بنگلے کے اندر فائرنگ سے سلیمان لاشاری ہلاک جبکہ سلمان ابڑو زخمی اور سلمان کے ساتھ پولیس اہلکار ظہیر ہلاک ہوگیا تھا ، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا ، روزنامہ ایکسپریس کو حاصل دستاویزات کے مطابق تحقیقات کے دوران پولیس حکام نے ملزم کو 21 مئی کو کلفٹن میں قائم نجی اسپتال سے ڈسچارج کرایا اور تفتیش کی غرض سے درخشاں تھانے لے گئے ۔
جاری کردہ ڈسچارج سلپ پر سلمان ابڑو کی عمر 17 برس ہی درج کی گئی لیکن اسے '' اوور رائٹ '' کرتے ہوئے 18 برس کردیا گیا ، دوران تفتیش ملزم کی حالت بگڑنے پر اسے دوبارہ پولیس حکام نے اسپتال میں داخل کرایا، پولیس نے ڈسچارج سلپ کو عدالت میں پیش کردیا جس کی بنیاد پر عدالت نے ملزم کو سینٹرل جیل بھیج دیا جہاں اب وہ جیل کے اسپتال میں زیر علاج ہے، پولیس حکام نے ملزم کو اسپتال سے ڈسچارج کرنے کا ذکر مقدمے کے حتمی چالان میں بھی کیا ہے۔
حیرت انگیز طور پر اسپتال میں دوبارہ داخل کیے جانے کے بعد جب27مئی کو سلمان ابڑو کو اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تو دوبارہ اس کی عمر17برس ہوگئی، دستاویزات کے مطابق21مئی دوپہر 3 بجکر 45 منٹ تک بھی اسپتال میں جب تک سلمان ابڑو کے خون کے مختلف ٹیسٹ ہوتے رہے تب تک اسپتال کے بلز کے مطابق اس کی عمر17برس ہی تھی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس حکام کی جانب سے سلمان ابڑو کی عمر زیادہ کرنے کا مقصد اسے زیادہ سے زیادہ سخت سزا دلوانا ہے جبکہ اس کی عمر کے مطابق جووینائل قوانین لاگو نہ کرنا ہی پولیس کی بددیانتی ظاہر کرتی ہے۔
21 مئی کو ملزم کی عمر 18 برس جبکہ حیرت انگیز طور پر 27 مئی کو وہ دوبارہ 17 برس کا ہوگیا، عمر کے فرق کے باعث ملزم کو جووینائل جیل کے بجائے سینٹرل جیل بھیج دیا گیا جہاں وہ جیل کے اسپتال میں زیر علاج ہے ، تفصیلات کے مطابق 8 اور 9 مئی کی درمیانی شب درخشاں تھانے کی حدود خیابان شمشیر میں بنگلے کے اندر فائرنگ سے سلیمان لاشاری ہلاک جبکہ سلمان ابڑو زخمی اور سلمان کے ساتھ پولیس اہلکار ظہیر ہلاک ہوگیا تھا ، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا ، روزنامہ ایکسپریس کو حاصل دستاویزات کے مطابق تحقیقات کے دوران پولیس حکام نے ملزم کو 21 مئی کو کلفٹن میں قائم نجی اسپتال سے ڈسچارج کرایا اور تفتیش کی غرض سے درخشاں تھانے لے گئے ۔
جاری کردہ ڈسچارج سلپ پر سلمان ابڑو کی عمر 17 برس ہی درج کی گئی لیکن اسے '' اوور رائٹ '' کرتے ہوئے 18 برس کردیا گیا ، دوران تفتیش ملزم کی حالت بگڑنے پر اسے دوبارہ پولیس حکام نے اسپتال میں داخل کرایا، پولیس نے ڈسچارج سلپ کو عدالت میں پیش کردیا جس کی بنیاد پر عدالت نے ملزم کو سینٹرل جیل بھیج دیا جہاں اب وہ جیل کے اسپتال میں زیر علاج ہے، پولیس حکام نے ملزم کو اسپتال سے ڈسچارج کرنے کا ذکر مقدمے کے حتمی چالان میں بھی کیا ہے۔
حیرت انگیز طور پر اسپتال میں دوبارہ داخل کیے جانے کے بعد جب27مئی کو سلمان ابڑو کو اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تو دوبارہ اس کی عمر17برس ہوگئی، دستاویزات کے مطابق21مئی دوپہر 3 بجکر 45 منٹ تک بھی اسپتال میں جب تک سلمان ابڑو کے خون کے مختلف ٹیسٹ ہوتے رہے تب تک اسپتال کے بلز کے مطابق اس کی عمر17برس ہی تھی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس حکام کی جانب سے سلمان ابڑو کی عمر زیادہ کرنے کا مقصد اسے زیادہ سے زیادہ سخت سزا دلوانا ہے جبکہ اس کی عمر کے مطابق جووینائل قوانین لاگو نہ کرنا ہی پولیس کی بددیانتی ظاہر کرتی ہے۔