گجر اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری

سپریم کورٹ نے گذشتہ سماعت پر نالہ متاثرین کی مسنگ آئی ڈیز کی شکایت دور کرنے کا حکم جاری کیا تھا

فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کے حکم پر ایڈیشنل کمشنر ٹو نے گجر، اورنگی اور محمودآباد نالہ کے متاثرین کی مسنگ آئی ڈیز کے کلیم جمع کرانے کا شیڈول جاری کردیا۔

گجر، اورنگی اور محمودآباد نالہ کے جن متاثرین کی آئی ڈیز رجسٹرڈ ہونے سے رہ گئی ہیں، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گذشتہ سماعت کے دوران چیف جسٹس حکومت سندھ کے متعلقہ حکام کو ان کے کلیم رجسٹرڈ کرکے ان کی شکایات دور کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

اس سلسلے میں ایڈیشنل کمشنر ٹو نے نالہ متاثرین کے مسنگ آئی ڈیز کے مسئلے کے حل کے لیے متعلقہ متاثرین کو دستاویزات کے ساتھ کلیم جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ اس ضمن میں جاری کردہ شیڈول کے مطابق دفتر ہذا میں مسنگ آئی ڈیز کے کلیم 2 تا 10 مئی وصول کیے جائیں گے۔

قبل ازیں کراچی بچاؤ تحریک کے وفد نے فوکل پرسن ایڈیشنل کمشنر ٹو زنیرا جلیل سے ملاقات کی اور مئی 2023میں اپرووڈ آئ ڈیز والے متاثرین کو جلد کمپنسیشن کی مد میں چیک جاری کرنے کی درخواست کی۔




ایڈیشنل کمشنرٹو اور اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق تمام درخواست گزاروں کے مکمل دستاویزات و مکان کی تصاویر درکار ہو گی اور جانچ پڑتال کے بعد جو کلیمز درست ثابت ہوں گے انھیں فوری کمپنسیشن دیا جائے گا۔

کنوینر کراچی بچاؤ تحریک گجر نالہ کور کمیٹی عارف شاہ نے کہا کہ آپ بالکل جانچ پڑتال کریں لیکن مئی 2023میں سپورٹ انکوائری ڈن والی آئ ڈیز کے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد اپرووڈ کیا گیا تھا، یہ کراچی بچاؤ تحریک کی درخواست پر 2022میں کمشنر کراچی نے ڈی سی سینٹرل جانچ پڑتال کے لیے بھیجا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈی سی سینٹرل کے لینڈ سرویئر نے ان درخواست گزاروں کے ایڈریس پر سروے کیا اور سروے کی رپورٹ پر مختیار کار نے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کو آگاہ کیا جس کے بعد یہ آئ ڈیز اپرووڈ ہو کر ایم سی اور کچی آبادی کمپنسیشن کو بھیجی گئیں مگر انہیں 6932 آئی ڈیز کی فہرست میں ایڈ نہیں کیا گیا، جس پر ایڈیشنل کمیشنر ٹو نے کلیمز داخل کرنے کا شیڈول جاری کرنے اور جلد یہ ایشو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

کراچی بچاؤ تحریک کے وفد میں فاطمہ زیدی، کنوینر گجر نالہ کور کمیٹی عارف شاہ ، جنرل سیکریٹری مشتاق اعوان، ممبر کور کمیٹی ظہیر احمد اور لیگل ایڈوائزر فیض ملانو ایڈوکیٹ ہائی کورٹ شامل تھے۔

Load Next Story