اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
ملائیشیا میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ نے کے ایف سی کو اپنے ریسٹورینٹس بند کرنے پر مجبور کردیا
ملائیشیا میں کے ایف سی نے اپنے 100 ریسٹورینٹس عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق معروف امریکی فاسٹ فوڈ برانڈ KFC نے ملائیشیا میں فروخت نہایت کم ہونے کی وجہ سے اپنے 100 ریسٹورینٹ بند کردیے۔
ملائیشیا کے مقامی میڈیا کے بقول کے ایف سی نے یہ اقدام ملک میں جاری اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ سے مالی نقصان کے بعد اُٹھایا ہے۔
خیال رہے کہ ملائیشیا ایک اکثریتی مسلم ملک اور فلسطینیوں کا سخت حامی ہے اور اسرائیل کی غزہ میں بربیت کے بعد سے وہاں مغربی فاسٹ فوڈ برانڈز کے بائیکاٹ کی مہم جاری ہے۔
کیو ایس آر برانڈز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بند ہونے والے ریسٹورینٹس کے ملازمین کو دوسرے علاقوں کے ریسٹورینٹس جو اب تک کھلے ہوئے ہیں، بھیجا جائے گا تاکہ ان کی ملازمتوں کا تحفظ ہوسکے۔
یاد رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں 35 ہزار کے قریب فلسطینی شہید اور 78 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق معروف امریکی فاسٹ فوڈ برانڈ KFC نے ملائیشیا میں فروخت نہایت کم ہونے کی وجہ سے اپنے 100 ریسٹورینٹ بند کردیے۔
ملائیشیا کے مقامی میڈیا کے بقول کے ایف سی نے یہ اقدام ملک میں جاری اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ سے مالی نقصان کے بعد اُٹھایا ہے۔
خیال رہے کہ ملائیشیا ایک اکثریتی مسلم ملک اور فلسطینیوں کا سخت حامی ہے اور اسرائیل کی غزہ میں بربیت کے بعد سے وہاں مغربی فاسٹ فوڈ برانڈز کے بائیکاٹ کی مہم جاری ہے۔
کیو ایس آر برانڈز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بند ہونے والے ریسٹورینٹس کے ملازمین کو دوسرے علاقوں کے ریسٹورینٹس جو اب تک کھلے ہوئے ہیں، بھیجا جائے گا تاکہ ان کی ملازمتوں کا تحفظ ہوسکے۔
یاد رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں 35 ہزار کے قریب فلسطینی شہید اور 78 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔