پولیس نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ
حساس ادارے کی جانب سے لاہور واقعےکی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم ہاؤس ارسال کردی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم کو ارسال کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی جانب سے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر سے غیرقانونی رکاوٹیں ہٹانےکی کارروائی جاری تھی کہ اس دوران عوامی تحریک کے کارکنان کی جانب سے پولیس کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ پہلے سے تیار نوجوانوں نے پولیس پر اینٹوں اور پتھروں سے حملہ کردیا جبکہ اس موقع پر طلبا اور منہاج القران کے اساتذہ بھی وہاں پہنچ گئے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی تقریر کے بعد کارکنان مشتعل ہوگئے جنہیں منتشر کرنے کے لئے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا جبکہ موقع پر قائم بنکر سے پولیس پرگولیاں بھی چلائی گئیں، پولیس نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی اور اس دوران عوامی تحریک کے حراست میں لئے گئے کارکنان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا جس میں ایک کلاشنکوف، ایک پستول اور 32 ایم پی شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حادثے سے قبل مظاہرین نے ڈنڈے اور اسلحہ تقسیم کیا جبکہ واقعے میں 8 افراد جاں بحق اور 90 زخمی ہوئے۔