لاہورمیں پولیس آپریشن کے دوران توڑ پھوڑ کرنےوالا نوسرباز گلو بٹ گرفتار نہ ہوسکا
وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی نے ایکسپریس نیوز کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے گلو بٹ کی گرفتاری کا حکم دیا
وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور آئی جی پنجاب نے ایکسپریس نیوز کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے ماڈل ٹاؤن میں پولیس آپریشن کے دوران توڑ پھوڑ کرنےوالے شخص گلو بٹ کی گرفتاری کا حکم دے دیا تاہم لاہور پولیس تاحال گلو بٹ کو گرفتار نہ کرسکی۔
لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پولیس آپریشن کے دوران گلو بٹ نامی نوسرباز علاقے میں کھڑی گاڑیوں کی کھلے عام توڑ پھوڑ میں مصروف رہا اور اس دوران اسے پولیس کی بھی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ گلو بٹ نے کئی گاڑیوں کے شیشے توڑے اور انہیں شدید نقصان پہنچایا لیکن موقع پر موجود پولیس افسران اور اہلکاروں نے اس کو روکنے کی بھی زحمت نہ کی جبکہ اس وقت پولیس خاموش تماشائی بنے کھڑی رہی۔ گلو بٹ گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کےبعدپولیس کے سامنے رقص کرتا رہا جبکہ اس دوران پولیس نے اسے گرفتار کرنے کے بجائے شاباشی دی اور آپریشن کی سربراہی کرنے والے ایس پی ماڈل ٹاؤن طارق عزیز اسے گلے لگا کر تھپکیاں دیتے رہے۔
ایکسپریس نیوز پر گلوبٹ کی توڑ پھوڑ کی فوٹیج نشر ہونے پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر گلو بٹ کی گرفتاری کے احکامات جاری کردئیے تاہم پولیس کی ملی بھگت کے باعث گلو بٹ کو فرار کرادیا گیا اور اس کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ گلو بٹ ماڈل ٹاؤن پولیس کا مخبر خاص ہے اور اس کے پولیس افسران سے خاص مراسم ہیں جبکہ یہ علاقے سے پولیس کے نام پر بھتے بھی طلب کرتا ہے اور بھتہ نہ دینے پر دکانداروں کو مارنے کی دھمکیاں دیتا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ گلو بٹ کو اکثر ایک سیاسی جماعت کے کارکن کے ساتھ بھی دیکھا گیا ہے جبکہ کچھ عرصہ قبل اس نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے خودسوزی کا بھی ڈرامہ رچایا جس کی بدولت اسے وزیراعلیٰ ہاؤس سے تین لاکھ روپے کی امداد بھی دلوائی گئی تھی۔
لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پولیس آپریشن کے دوران گلو بٹ نامی نوسرباز علاقے میں کھڑی گاڑیوں کی کھلے عام توڑ پھوڑ میں مصروف رہا اور اس دوران اسے پولیس کی بھی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ گلو بٹ نے کئی گاڑیوں کے شیشے توڑے اور انہیں شدید نقصان پہنچایا لیکن موقع پر موجود پولیس افسران اور اہلکاروں نے اس کو روکنے کی بھی زحمت نہ کی جبکہ اس وقت پولیس خاموش تماشائی بنے کھڑی رہی۔ گلو بٹ گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کےبعدپولیس کے سامنے رقص کرتا رہا جبکہ اس دوران پولیس نے اسے گرفتار کرنے کے بجائے شاباشی دی اور آپریشن کی سربراہی کرنے والے ایس پی ماڈل ٹاؤن طارق عزیز اسے گلے لگا کر تھپکیاں دیتے رہے۔
ایکسپریس نیوز پر گلوبٹ کی توڑ پھوڑ کی فوٹیج نشر ہونے پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر گلو بٹ کی گرفتاری کے احکامات جاری کردئیے تاہم پولیس کی ملی بھگت کے باعث گلو بٹ کو فرار کرادیا گیا اور اس کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ گلو بٹ ماڈل ٹاؤن پولیس کا مخبر خاص ہے اور اس کے پولیس افسران سے خاص مراسم ہیں جبکہ یہ علاقے سے پولیس کے نام پر بھتے بھی طلب کرتا ہے اور بھتہ نہ دینے پر دکانداروں کو مارنے کی دھمکیاں دیتا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ گلو بٹ کو اکثر ایک سیاسی جماعت کے کارکن کے ساتھ بھی دیکھا گیا ہے جبکہ کچھ عرصہ قبل اس نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے خودسوزی کا بھی ڈرامہ رچایا جس کی بدولت اسے وزیراعلیٰ ہاؤس سے تین لاکھ روپے کی امداد بھی دلوائی گئی تھی۔